کوئلے کی وزارت
کول انڈیا لمیٹڈ قوم کی تعمیر کےشاندار50برس مکمل ہونے کاجشن منانے جارہا ہے
گزشتہ 5 دہائیوں میں کوئلہ پیداوار اور فراہمی میں 10 گنا اضافہ ہوا
Posted On:
01 NOV 2025 8:53PM by PIB Delhi
کوئلہ کی وزارت کے تحت عوامی شعبے کا ایک مہارتن ادارہ کوئلہ انڈیا لمیٹڈ(سی آئی ایل) اپنی ایک اہم کامیابی کے طور پر اپنے قیام کے50 سال مکمل کرنے جا رہا ہے۔ یکم نومبر 2025 کو سی آئی ایل اپنے 51ویں سال میں داخل ہوگا۔ یکم نومبر 1975 کو قائم، سی آئی ایل کو قومیائے گئے کوکنگ(کھانہ پکانے ) کوئلہ کانوں (1971) اور نان-کوکنگ کوئلہ کانوں (1973) کی مرکزی ہولڈنگ کمپنی کے طور پر تشکیل دیا گیا تھا۔ 2.2 لاکھ سے زیادہ وقف شدہ ملازمین کے ساتھ سی آئی ایل ملک کے سب سے بڑے کارپوریٹ آجروں میں سے ایک ہے۔
مہارتن کوئلہ کی پیداوار گزشتہ پانچ دہائیوں میں تقریباً 10 گنا اضافہ ہوا ہے، جو 1975 میں قیام کے وقت 79 ملین ٹنتھی اور مالی سال 2025 کے اختتام تک بڑھ کر781 ملین ٹن ہو گئی، یعنی 702 ملین ٹن کا اضافہ درج کیاگیا۔ اسی طرح، اسی مدت میں کوئلہ فراہمی 78 ملین ٹن سے بڑھ کر 763 ملین ٹن ہو گئی، یعنی 685 ملین ٹن کا اضافہ ہوا

دلچسپ بات ہے کہ گزشتہ دہائی کے دوران پیداوار اور آف ٹیک (سپلائی) کی رفتار نہایت قابلِ ذکر رہی۔ مالی سال15-2014 میں 494 میٹرک ٹن سے بڑھ کر مالی سال25-2024 میں پیداوار 781 میٹرک ٹن تک پہنچی، جو 287 میٹرک ٹن کا نمایاں اضافہ ہے۔ یہ اضافہ کل 702 میٹرک ٹن کے تقریباً 41 فیصد کے برابر ہے جو کول انڈیا نے گزشتہ پانچ دہائیوں میں حاصل کیا۔ اسی طرح، کوئلے کی آف ٹیک میں بھی گزشتہ ایک دہائی کے دوران 40 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ ہوا، جو حجم کے اعتبار سے مالی سال 15-2014 کے 489 میٹرک ٹن سے بڑھ کر مالی سال25-2024 میں 763 میٹرک ٹن تک پہنچ گیا۔
سی آئی ایل کے ایک سینئر ایگزیکٹو نے کہا کہ ‘‘کسی بھی کمپنی کے لیے 50 سالوں تک مسلسل ملک کے توانائی کے شعبے میں سب سے آگے رہنا ، ملک کی کل کوئلے کی پیداوار کا 75؍فیصد حصہ فراہم کرانا ایک قابل ذکر کامیابی ہے’’ ۔ یہ سی آئی ایل کے بڑھتے ہوئے عزم اور کوئلے کی پیداوار کو اعلی مدار میں لے جانے کے لیے کوئلے کی وزارت کے محرک کو اجاگر کرتا ہے ۔
رواں برس کول انڈیا لمیٹڈ کے یومِ تاسیس کے موقع پرجناب پی ایم پرساد اپنی مدتِ ملازمت مکمل کرنے پر چیئرمین کے عہدے سے سبکدوش ہوئے۔ وزارتِ کوئلہ کے ایڈیشنل سکریٹری، جناب سنجےکمار جھا نے کول انڈیا کے ایڈیشنل چیئر مین کا اضافہ چارج سنبھالا۔
اس کے علاوہ کول انڈیا کی ذیلی کمپنی نارتھرن کول فیلڈز لمیٹڈ کے سی ایم ڈی جناب بی سائی رام کو ملک کے سرکاری اداروں کے منتخِب بورڈ، پبلک انٹرپرائزز سلیکشن بورڈ نے کول انڈیا کے چیئرمین کے عہدے کے لیے منتخب کیا ہے، تاہم انہوں نے ابھی باضابطہ طور پر چارج نہیں سنبھالا ہے۔
تنوع کےساتھ منصوبے
اپنی بنیادی صلاحیت کے علاوہ، سی آئی ایل تنوع سازی کی پہلوں میں بھی تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے، جن میں پہلے مرحلے میں مالی سال 2028 تک 3000 میگاواٹ کے شمسی توانائی پلانٹس قائم کرنا، اہم معدنیات کا حصول، کوئلہ گیس کاری وغیرہ شامل ہیں۔
تنوع کے تحت سی آئی ایل نے ہندستان اُورورک اینڈ ررسائن لمیٹڈ(ایچ یو آر ایل) کے ساتھ تقریباً 30 فیصد حصص کے ساتھ کھاد کے تین بڑے کارخانے قائم کرنے کے لیے ایک مشترکہ منصوبہ تشکیل دیا ہے۔ یہ تینوں پلانٹس مالی سال 2024 سے منافع کمانا شروع کر چکے ہیں۔ گزشتہ دو مالی سالوں کے دوران سی آئی ایل کا مشترکہ منافع 900 کروڑ روپے رہا۔ ایچ یو آر ایل نے اپنا پہلا عبوری منافع بھی اعلان کیا ہے، جس میں کل 1343 کروڑ روپے میں سے سی آئی ایل کا حصہ 404 کروڑ روپے تھا۔
سی آئی ایل، کان کی وزارت کی جانب سے منعقد اہم معدنیات کی ملکی نیلامی میں سرگرمی سے حصہ لے رہی ہے۔ یہ آسٹریلیا، ارجنٹائنا اور چلی جیسے معدنی وسائل سے مالا مال ممالک میں خصوصی طور پر لیتھیم، گریفائٹ اور کوبالٹ پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے بیرونِ ملک اثاثوں کے حصول کی کوشش بھی کر رہی ہے۔ کمپنی پہلے ہی مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں دو گریفائٹ بلاکس کے لیے ترجیحی بولی دہندہ کے طور پر سامنے آ چکی ہے۔ سی آئی ایل آندھرا پردیش میں اونتیلو۔چندرگیری آر ای ای بلاک کے لیے بھی ترجیحی بولی دہندہ رہی اور نایاب زمین اجزا کو ہدف بناتے ہوئے اس بلاک کے لیے ایکسپلوریشن لائسنس حاصل کیا۔
کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل)حکومت ہند کے تین اداروں کے ساتھ مل کر امونیم نائٹریٹ اور مصنوعی قدرتی گیس کے لیے مشترکہ منصوبے کے تحت تین گیس کاری (گیسیفکیشن) منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔ ہر منصوبے کے لیے 1350 کروڑ روپے کی مالی امداد کے سلسلے میں کوئلہ کی وزارت کے ساتھ کوئلہ گیسیفکیشن پلانٹ ڈیولپمنٹ اینڈ پروڈکشن معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں۔
مزدوروں کی فلاح و بہبود
حال ہی میں کوئلہ مزدوروں کے لیے سماجی تحفظ اور پنشن کی سہولیات کو مضبوط بنانے کے مقصد سے کوئلہ کی وزارت نے ایک نیا مسودہ قانون ’’کوئلہ کان ملازمین پروویڈنٹ فنڈ اور متفرق دفعات بل، 2025‘‘ پیش کیا ہے۔ اس پر تجاویز کی جا رہی ہے۔
مزدوروں کی فلاح کے لیے ایک اہم اقدام کے طور پر 17 ستمبر سے کان حادثات میں ہلاک ہونے والے کوئلہ مزدوروں کے لیےمالی مدد کی رقم 15 لاکھ روپے سے بڑھا کر 25 لاکھ روپے کر دی گئی ہے۔ یہ سہولت کوئلہ انڈیا کی‘وی کیئر’ پہل کے تحت مستقل اور معاہدہ دونوں طرح سے کام کرنے والے مزدوروں پر یکساں طور پرنافذ ہوتی ہے۔ مستقل کوئلہ مزدوروں کو ایک کروڑ روپے کا اضافی ذاتی حادثاتی بیمہ کور فراہم کیا جا رہا ہے، جب کہ معاہدے پر کام کرنے والے مزدوروں کو پہلی بار 40 لاکھ روپے کی بیمہ پالیسی فراہم کی گئی ہے۔ اس بیمے کے لیے ملازمین کو کوئی پریمیم ادا نہیں کرنا پڑے ہوگا، جو حقیقی معنوں میں ایک بڑا فلاحی اقدام ہے۔
شمولیتی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہوئے سی آئی ایل اور اس کے تحت آنے والی کوئلہ کمپنیوں نے گزشتہ دس برسوں میں 6,149 کروڑ روپے خرچ کیے، جو قانونی ضرورت سے 26 فیصد زیادہ ہے۔ مالی سال25-2024 کے دوران سی آئی ایل کا سی ایس آر خرچ 850 کروڑ روپے رہا، جو مالی سال 24-2023کے 654 کروڑ روپے کے مقابلے میں 30 فیصد زیادہ ہے۔ سی آئی ایل کی نمایاں سی ایس آر اسکیم ’’تھلسیمیا بال سیوا یوجنا‘‘ ہے، جس کے تحت تھلسیمیا اور اپلاسٹک اینیمیا کے شکار 800 سے زائد بچوں کے علاج کے لیے مالی معاونت فراہم کی گئی ہے۔
51ویں سال میں داخل ہوتے ہوئے، سی آئی ایل ملک کی ترقی کو توانائی فراہم کرنے کے اپنے مشن کو جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ ایک پائیدار، خود کفیل اور ماحول دوست مستقبل کی جانب مکمل عزم کے ساتھ گامزن ہے۔
****
( ش ح ۔م ع ن۔ع ن)
U. No. 682
(Release ID: 2185763)
Visitor Counter : 4