کوئلے کی وزارت
وزارت کوئلہ نے تجارتی کوئلہ کانوں کی نیلامیوں کے چودھویں مرحلے کا آغاز کیا
چودھویں مرحلے میں اکتالیس کوئلہ کانیں پیش کی گئیں
زیر زمین کوئلہ گیس کاری (یو سی جی) کے لیے دفعات پہلی بار متعارف؛ یو سی جی کی صلاحیت رکھنے والی اکیس کانیں نیلامی میں شامل
Posted On:
29 OCT 2025 7:25PM by PIB Delhi
وزارت کوئلہ نے آج نئی دہلی میں تجارتی کوئلہ کانوں کی نیلامیوں کے 14ویں مرحلے کا آغاز کیا، جو بھارت کی توانائی خود کفالت اور پائیدار ترقی کی سمت ایک اور سنگ میل ہے۔ اس موقع پر مرکزی وزیر برائے کوئلہ و کانیں جناب جی کشن ریڈی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ تقریب میں وزارت کوئلہ کے سکریٹری جناب وکرم دیو دت، ایڈیشنل سکریٹری محترمہ روپندر برار، ایڈیشنل سکریٹری جناب سنوج کمار جھا، وزارت کے سینیئر افسران، صنعت کے رہنما اور کوئلہ شعبے کے اہم شراکت دار موجود تھے۔
وزارت کوئلہ نے کمرشل کوئلہ کانوں کی نیلامیوں کے 12 مرحلوں میں اب تک 133 کانیں کامیابی سے نیلام کی ہیں، جن کی پیک ریٹڈ کیپیسٹی تقریباً 276 ملین ٹن سالانہ (ایم ٹی پی اے) ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ پہلی بار 14ویں مرحلے میں زیر زمین کوئلہ گیس کاری (یو سی جی) سے متعلق دفعات متعارف کرائی گئی ہیں، جو ٹیکنالوجی کی پیش رفت اور کوئلے کے پائیدار استعمال کے لیے وزارت کے عزم کی عکاسی کرتی ہیں۔
14ویں مرحلے کے تحت کُل 41 کوئلہ کانیں پیش کی گئی ہیں، جن میں سے 21 کانوں میں زیر زمین کوئلہ گیس کاری (یو سی جی) کی صلاحیت موجود ہے، جس سے گہرائی میں موجود کوئلے کے ذخائر کی گیس کاری کے نئے راستے کھلتے ہیں۔ ان 41 کانوں میں 20 مکمل طور پر پڑتال شدہ اور 21 جزوی طور پر پڑتال شدہ ہیں، جو سرمایہ کاروں اور ڈیولپر کے لیے متوازن مواقع فراہم کرتی ہیں۔ اس مرحلے میں 5 کانیں کوئلہ کانیں (خصوصی دفعات) ایکٹ، 2015 (سی ایم ایس پی) کے تحت اور 36 کانیں معدنیات و کان کنی (ترقی و ضابطہ) ایکٹ، 1957 (ایم ایم ڈی آر) کے تحت شامل ہیں۔

اپنے کلیدی خطاب میں مرکزی وزیر برائے کوئلہ و کانیں جناب جی کشن ریڈی نے کہا کہ تجارتی کوئلہ کانوں کی نیلامیوں کا 14واں مرحلہ بھارت کی توانائی خود انحصاری کی جانب سفر میں ایک فیصلہ کن موڑ ہے جو توانائی کی سلامتی، آتم نربھارت بھارت اور پائیدار صنعتی ترقی کے تئیں حکومت کے عزم کو مضبوط بناتا ہے۔
وزیر موصوف نے واضح کیا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی بصیرت افروز قیادت میں کوئلے کا شعبہ اصلاح سے کارکردگی تک اور کارکردگی سے تبدیلی تک، بے مثال تبدیلی سے گزرا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے متعارف کرائی گئی کمرشل مائننگ اصلاحات نے وسیع نئے مواقع کھولے ہیں، جس کے نتیجے میں ملکی پیداوار میں اضافہ، درآمدی انحصار میں کمی، اور علاقائی سطح پر روزگار کے زیادہ مواقع پیدا ہوئے ہیں۔
ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ زیر زمین کوئلہ گیس کاری (یو سی جی) کے پائلٹ منصوبوں کو ماحولیاتی منظوری سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے، جس سے ان کی عمل آوری تیز تر ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ”ہول آف گورنمنٹ اپروچ“ کے تحت باہمی ہم آہنگی کے ساتھ کام کر رہی ہے تاکہ کوئلہ گیس کاری کی رفتار تیز کی جا سکے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس پہل کی کامیابی حکومت، نجی صنعت اور علمی اداروں کے باہمی تعاون پر منحصر ہوگی۔
وزیر نے تمام اسٹیک ہولڈروں سے اپیل کی کہ اس موقع کو بھرپور جوش و خروش سے غنیمت جانیں اور بھارت میں کوئلے کے استعمال کے مستقبل کی تشکیل میں اشتراک کریں۔

اپنے بصیرت افروز خطاب میں وزارت کوئلہ کے سکریٹری جناب وکرم دیو دت نے اصلاحات میں تیزی، شفافیت میں اضافہ اور کوئلہ ایکو سسٹم میں ڈیجیٹل انضمام کو گہرا کرنے کے لیے وزارت کے اٹل عزم پر زور دیا۔
جناب دت نے واضح کیا کہ وزارت بر وقت، موثر اور پائیدار نتائج کو یقینی بنانے کے لیے مسلسل اصلاحات اور پالیسی و عملدرآمدی طریقۂ کار میں تبدیلیوں پر کام کر رہی ہے۔ مستقبل بین ذہنیت کے ساتھ، وزارت کا ہدف اصلاحات کو کہیں بلند سطح تک لے جانا ہے تاکہ کوئلے کی پیداوار، خاص طور پر زیرِ زمین کان کنی میں، تیز رفتاری سے بڑھے اور وسائل کے ذمہ دارانہ و بہتر استعمال کو یقینی بنایا جا سکے۔ حکومت کے ”ریفارم، پرفارم، اینڈ ٹرانسفارم“ کے منتر کو اجاگر کرتے ہوئے، جناب دت نے کہا کہ یہ کوششیں نہ صرف عملی کارکردگی کو بہتر بنا رہی ہیں بلکہ نجی شراکت اور تکنیکی اختراع کے لیے راہ ہموار کر رہی ہیں۔
جناب دت نے نشاندہی کی کہ کمرشل کوئلہ کان نیلامیوں کا 14واں مرحلہ توانائی سلامتی اور خود انحصاری کی سمت ایک بڑا قدم ہے، جس میں کئی نشاندہی شدہ بلاکس زیر زمین کوئلہ گیس کاری (یو سی جی) کے لیے موزوں ہیں، یہ وہ ٹیکنالوجی ہے جس میں مستقبل میں کلین کوئلہ کے استعمال کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔

اپنے خطاب میں وزارت کوئلہ کی ایڈیشنل سکریٹری اور نامزد اتھارٹی محترمہ روپندر برار نے کہا کہ حال ہی میں مکمل ہونے والے کمرشل کوئلہ کان نیلامیوں کے 13ویں مرحلے نے بھارت کے کوئلہ شعبے کی حوصلہ افزا اور ترقی پسند تصویر پیش کی ہے، جس کی نمایاں خصوصیات میں فریقین کی پُرجوش شمولیت اور سرمایہ کاروں کا مضبوط اعتماد شامل ہیں۔ انہوں نے مشاہدہ کیا کہ یہ حوصلہ افزا ردعمل حکومت کی اصلاحات پر مبنی پالیسیوں کی کامیابی کی عکاسی کرتا ہے جن کا مقصد کان کنی میں شفافیت، مسابقت اور خود انحصاری کو فروغ دینا ہے۔
محترمہ برار نے مزید کہا کہ کمرشل کوئلہ کان نیلامیوں کے 14ویں مرحلے کا آغاز محض تسلسل نہیں بلکہ ارتقا ہے، جو جدید ٹیکنالوجی، ڈیجیٹل پلیٹ فارم اور ڈیٹا پر مبنی عمل کاری کو یکجا کر کے آپریشنوں کو رواں اور حکمرانی کو مضبوط بناتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ یہ انقلابی کوششیں بھارت کے کوئلہ شعبے کو مستقبل کے لیے تیار راہ پر گامزن کر رہی ہیں، جس سے وسائل کے بہترین استعمال، کم سے کم ماحولیاتی اثرات اور زیادہ سے زیادہ کارکردگی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔
محترمہ برار نے یہ بھی نشاندہی کی کہ وزارت کا وژن ایک پائیدار، ٹیکنالوجی سے مزین اور سرمایہ کار دوست ایکو سسٹم تشکیل دینا ہے جو مستحکم اداروں اور نئے داخل ہونے والوں، دونوں کو بھارت کی متحرک توانائی منتقلی میں حصہ لینے کے قابل بنائے۔ حقیقی وقت کے ڈیش بورڈ اور مربوط مانیٹرنگ سسٹم سمیت ڈیجیٹل ٹول کے مسلسل استعمال سے جوابدہی، رفتار اور شفافیت کے ایک نئے دور کا آغاز ہو رہا ہے، جو بھارت کی توانائی خود انحصاری اور صنعتی ترقی کی جانب پیش قدمی کو مزید مضبوط بناتا ہے۔

اپنے خطاب میں وزارتِ کوئلہ کے ایڈیشنل سکریٹری جناب سنوج کمار جھا نے کہا کہ کمرشل کوئلہ کان کنی توانائی سلامتی کو یقینی بنانے اور آتم نربھَر بھارت کے اہداف کے حصول کے لیے کلیدی اہمیت رکھتی ہے۔ انہوں نے شفافیت، کارکردگی اور ڈیجیٹل با اختیاری کے لیے وزارت کی مسلسل کاوشوں پر زور دیا اور نشاندہی کی کہ ”کوئلہ شکتی“ اور ”کلیمپ“ پورٹل جیسے اقدامات ایک ڈیٹا پر مبنی، جوابدہ اور مستقبل کے لیے تیار کوئلہ ایکو سسٹم کو فروغ دیں گے۔
کمرشل کوئلہ کانوں کی نیلامیوں کے 14ویں مرحلے کا آغاز وزارت کے اس وژن کی تجدید ہے کہ ایک مضبوط، شفاف اور خود کفیل کوئلہ ایکو سسٹم تشکیل دیا جائے، جو صنعتی ترقی، علاقائی ارتقا اور ملک کے لیے پائیدار توانائی سلامتی کو تقویت دے۔
**************
ش ح۔ ف ش ع
29-10-2025
U: 466
(Release ID: 2184038)
Visitor Counter : 6