بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان نے سبز اور عالمی بحری مستقبل کی سمت سفر طے کیا: ایم او پی ایس ڈبلیو نے 55ہزارکروڑ روپے کے تاریخی مفاہمت کے اقرارناموں کے ساتھ انڈیا میری ٹائم ویک 2025 کے پہلے دن کی قیادت کی


ہندوستان اور نیدرلینڈز نے بندرگاہ کی پائیدار بحری ترقی کو آگے لےجانے کے لیے بحری تعاون اور گرین ڈیجیٹل سی کوریڈور کے تعلق سے مفاہمت نامے پر دستخط کیے

Posted On: 27 OCT 2025 9:12PM by PIB Delhi

بندرگاہوں ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت (ایم او پی ایس ڈبلیو) نے بحری شعبے میں پائیداریت ، اختراع اور سرمایہ کاری پر مرکوز تاریخی معاہدوں اور عالمی تعاون کے سلسلے کی قیادت کرتے ہوئے ممبئی میں انڈیا میری ٹائم ویک 2025 کا آغاز کیا ۔  بندرگاہوں ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے وزیر مملکت جناب شانتنو ٹھاکر کی صدارت میں افتتاحی وزارتی مکمل اجلاس میں بندرگاہوں ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے خطاب کیا اور اس اجلاس میں ناروے ، نیدرلینڈز ، سعودی عرب ، ماریشس اور سری لنکا سمیت دس سے زیادہ ممالک کے بحری وزراء اور نمائندے شامل ہوئے۔

مکمل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جناب سربانند سونووال نے انڈیا میری ٹائم ویک کو ہندوستان کے بحری سفر میں ایک اہم موڑ قرار دیا اور پالیسی اصلاحات ، ڈیجیٹلائزیشن اور صلاحیت میں توسیع کے ذریعے 2047 تک اپنے عالمی تجارتی حصے کو تین گنا کرنے کے ہندوستان کے ہدف کی تصدیق کی۔  جناب شانتنو ٹھاکر نے اس بات پر زور دیا کہ ہنر مندی اور پائیداری ہندوستان کی بحری تبدیلی کے مرکز میں ہیں ، جس کا مقصد ایک اسمارٹ ، سبز اور عالمی سطح پر منسلک ایسا ماحولیاتی نظام تشکیل دینا ہے جو ماحولیات کی حفاظت کرتے ہوئے صنعت کو بااختیار بناتا ہے ۔

اس دن کی ایک بڑی خصوصیت ہندوستان اور نیدرلینڈز کے درمیان بحری تعاون سے متعلق مفاہمت نامے (ایم او یو) پر دستخط کرنے کے ساتھ ساتھ ہندوستانی بندرگاہوں کو روٹرڈیم کی بندرگاہ سے جوڑنے والے گرین اور ڈیجیٹل سی کوریڈور کے قیام سے متعلق لیٹر آف انٹینٹ رہا ۔  یہ اقدامات ڈیجیٹل پورٹ آپریشنز اور لاجسٹک انوویشن کے ساتھ ساتھ ہائیڈروجن ، امونیا اور میتھانول جیسے صاف ایندھن میں تعاون کو فروغ دیں گے ، جو دونوں ممالک کے درمیان بحری ڈی کاربونائزیشن اور پائیدار رابطے کی سمت ایک اہم قدم ہے ۔

جناب سربانند سونووال اور دیگر معزز شخصیات کی موجودگی میں کئی کاروباری مفاہمت ناموں پر بھی دستخط کئے گئے اور تبادلہ کیا گیا ۔  ان میں بحری مالی اعانت میں تعاون کے لیے انویسٹ انٹرنیشنل اور انڈین بینک اور آئی سی آئی سی آئی بینک کے درمیان مفاہمت نامہ ؛ ہندوستان کے میری ٹائم ڈیولپمنٹ فنڈ کے حوالے سے ڈچ کلائمیٹ فنڈ منیجروں اور ان کے ہندوستانی ہم منصب کے درمیان مفاہمت نامے کا تبادلہ ؛ گرین شپنگ ٹیکنالوجیز پر مشترکہ تحقیق کے لیے میرین (میری ٹائم ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نیدرلینڈز) اور نیشنل سینٹر آف ایکسی لینس فار گرین پورٹس اینڈ شپنگ کے درمیان مفاہمت نامہ ؛ اور ادارہ جاتی تعاون اور ڈیجیٹل علم کے تبادلے کے لیے پورٹ آف روٹرڈیم اور دین دیال پورٹ اتھارٹی (کانڈلا پورٹ) کے درمیان مفاہمت نامہ شامل ہیں ۔  ہندوستان کے بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے کا جائزہ لینے اور سبز اور ڈیجیٹل تبدیلی کے مواقع کی نشاندہی کرنے کے لیے کے پی ایم جی کی طرف سے تیار کردہ "انڈین پورٹس: ان ایبلنگ اسمارٹ اینڈ سسٹین ایبل پورٹ ڈیولپمنٹ" کے عنوان سے نیدرلینڈ کی طرف سے مالی تعاون کی ایک مارکیٹ اسٹڈی بھی شروع کی گئی ۔

مزید یہ کہ  اڈانی پورٹس اینڈ ایس ای زیڈ لمیٹڈ ، جے ایس ڈبلیو انفراسٹرکچر لمیٹڈ ، چوگولے اینڈ کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ،سینرجی شپ بلڈرز اینڈ ڈاک لمیٹڈ ، گوا شپ یارڈ لمیٹڈ ، ابوظہبی پورٹس گروپ ، اور ایچنڈیا میرین اے بی سمیت معروف عالمی اور ہندوستانی کمپنیوں کے ساتھ تقریباً 55 ہزار کروڑ روپے کے مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے ۔  یہ شراکت داری بندرگاہ کی توسیع ، شپ یارڈ کے بنیادی ڈھانچے ، ہنر مندی کے فروغ اور ماحول کے لئے سازگار جہاز سازی کے اقدامات پر مرکوز ہے ۔

مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے کہا کہ دستخط کیے گئے مفاہمت ناموں اور شراکت داریوں سے صاف ، مربوط اور عالمی سطح پر مسابقتی بحری مستقبل کی تعمیر کے لیے ہندوستان کے مربوط نقطہ نظر کی عکاسی ہوتی ہے ۔  وزیر مملکت جناب شانتنو ٹھاکر نے مزید کہا کہ انڈیا میری ٹائم ویک 2025  سےیہ ظاہر ہوتا ہے کہ کس طرح عالمی شراکت داری اور ریاستی سطح کی اختراعات مل کر وکست بھارت 2047 کے بحری وژن کی تشکیل کر رہی ہیں ۔

سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے "جہازوں کی مالی اعانت کے لیے اختراعی طریقہ کار" کے موضوع پر منعقدہ اجلاس سے بھی خطاب کیا ، جس میں بحری شعبے کی 1 ٹریلین امریکی ڈالر کی صلاحیت کو اجاگر کیا گیا اور نجی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے ٹی او ٹی ، آئی این وی آئی ٹی اور پی پی پی جیسے اختراعی مالیاتی ماڈلز کو اپنانے پر زور دیا گیا ۔  انہوں نے سی ایم ای جی (آر آئی ایس)-انڈیا میری ٹائم رپورٹ

 26-2025 بھی جاری کی جس کا عنوان "یونائٹنگ اوشینز ، ون میری ٹائم ویژن: انڈیاز میری ٹائم اسٹرائڈز" ہے ۔

مورموگاؤ پورٹ اتھارٹی کے زیر اہتمام گوا ریاستی اجلاس میں گوا کے عزت مآب وزیر اعلی ڈاکٹر پرمود ساونت نے شرکت کی اور ایل این جی اور شمسی بنیادی ڈھانچے میں 3,525 کروڑ روپے کے مفاہمت کے اقرار ناموں کے ساتھ ساتھ اہمیت کے حامل بندرگاہوں سے متعلق پروجیکٹوں میں 6,163 کروڑ روپے کے ایم او یو کے ساتھ گوا میری ٹائم ویژن دستاویز کے آغاز کا مشاہدہ کیا  گیا۔  اسی روز ساگر منتھن: عظیم بحری مکالمے اور بحری جہاز کی مالی اعانت اور رجسٹریشن پر امرت کال اجلاسوں کی میزبانی بھی کی گئی ، جس میں عالمی ماہرین ، سرمایہ کاروں اور پالیسی سازوں نے شرکت کی ۔

اس کے علاوہ ، گجرات ، مہاراشٹر ، اڈیشہ ، اور انڈمان و نکوبار جزائر پر ریاستی اجلاسوں میں بحری شعبے میں ترقی کے ممکنہ شعبوں پر روشنی ڈالی گئی اور علاقائی طاقتوں ، سرمایہ کاری اور تعاون کے مواقع کی نمائش کی گئی ۔

****

ش ح۔ ش م۔ ج

Uno-378

 


(Release ID: 2183231) Visitor Counter : 3