ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سی اے کیو ایم نے این سی آر علاقے میں جی آر اے پی کے دوسرے مرحلے


 (GRAP-II) کے مطابق 12 نکاتی ایکشن پلان کو فوری طور پر نافذ کیا

Posted On: 19 OCT 2025 9:43PM by PIB Delhi

مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کی جانب سے فراہم کردہ یومیہ ایئر کوالٹی بولٹن کے مطابق آج دہلی میں یومیہ اوسط ایئر کوالٹی انڈیکس (ہوا کے معیار کا اشاریہ) (AQI) 296 ریکارڈ کیا گیا، جو ’خراب‘ زمرے میں آتا ہے۔ شام 6 بجے دہلی کا فی گھنٹہ اوسط AQI بڑھ کر 300 ہو گیا۔ اس کے بعد شام 7 بجے یہ 302 تک پہنچ گیا، یعنی ’انتہائی خراب‘ زمرے میں داخل ہو گیا۔ اس صورتحال کے بعد قومی راجدھانی خطہ (این سی آر) اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں فضائی معیار کے انتظام کے لیے کمیشن ( سی اے کیو ایم) کو گریڈڈ رسپانس ایکشن پلان (جی آر اجے پی) پر قائم ذیلی کمیٹی کی ایک فوری میٹنگ طلب کرنی پڑی تاکہ موجودہ فضائی معیار کے منظرنامے اور موسمی/فضائی حالات کا جائزہ لیا جا سکے۔

سی اے کیو ایم کی جی آر اے پی پر ذیلی کمیٹی نے خطے میں فضائی معیار کے منظرنامے کے ساتھ ساتھ موسمی و فضائی حالات اور محکمہ موسمیات ( آئی ایم ڈی) ؍آئی آئی ٹی ایم( آئی آئی ٹی ایم) کی جانب سے فراہم کردہ فضائی معیار کی پیش گوئیوں کا جامع جائزہ لیاگیا۔ اس کے بعد کمیٹی نے فضائی معیار میں مزید خرابی کو روکنے کے لیے پورے این سی آر علاقے میں موجودہ جی آر اے پی مرحلہ دوم (GRAP-II) کے مطابق 12 نکاتی ایکشن پلان نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

جی آر اے پی کےمرحلہ اول (GRAP-I) کے تحت پہلے سے نافذ اقدامات کے علاوہ، موجودہ مرحلہ دوم میں ‘انتہائی خراب’ ہوا کے معیار (دہلی میں اے کیو آئی 301 سے 400) کی صورت میں متعین تمام کارروائیاں این سی آر کی تمام متعلقہ ایجنسیوں کے ذریعے فوری طور پر نافذ کی جائیں گی۔ اس کے علاوہ این سی آر ریاستوں کے آلودگی کنٹرول بورڈز( پی سی بی ایز) اور ڈی پی سی سی (ڈی پی سی سی) سمیت جی آر اے پی کے تحت اقدامات کے نفاذ کی ذمہ دار ایجنسیوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس مدت کے دوران مرحلہ اول کے اقدامات کے ساتھ ساتھ مرحلہ دوم کے اقدامات کو بھی سختی اور مؤثر انداز میں نافذ کرنے کو یقینی بنائیں۔

ذیلی کمیٹی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ جی آر اے پی – مرحلہ اول (GRAP-I) کے ساتھ ساتھ جی آر اے پی مرحلہ دوم (GRAP-II) کے شہری چارٹر میں درج ذیل مخصوص اقدامات پر عمل کریں۔ ساتھ ہی فضائی معیار کو برقرار رکھنے اور بہتر بنانے کے مقصد سے جی آر اے پی کے اقدامات کے مؤثر نفاذ میں تعاون کریں، جو درج ذیل ہیں:

  • عوام کو چاہیے کہ وہ عوامی نقل و حمل کا استعمال کریں اور نجی گاڑیوں کے استعمال کو کم سے کم کریں۔
  • ٹیکنالوجی کا استعمال کریں، کم بھیڑ بھاڑ والا راستہ اختیار کریں، چاہے وہ کچھ طویل ہو۔
  • اپنی گاڑیوں کے ایئر فلٹر کو تجویز کردہ وقفے کے مطابق باقاعدگی سے تبدیل کریں۔
  • اکتوبر سے جنوری کے دوران دھول پیدا کرنے والی تعمیراتی سرگرمیوں سے گریز کریں۔
  • ٹھوس کچرے اور ٹھوس ایندھن کو کھلے عام جلانے سے پرہیز کریں۔

اس کے علاوہ موجودہ جی آر اے پی – مرحلہ دوم (GRAP-II) کے مطابق 12 نکاتی ایکشن پلان پورے این سی آر علاقے میں فوری طور پر نافذ کیا گیا ہے، جو پہلے سے نافذ جی آر اے پی – مرحلہ اول کے اقدامات کے اضافے کے طور پر ہے۔ اس منصوبے میں این سی آر کی ریاستوں کے آلودگی کنٹرول بورڈز (PCBs) اور ڈی پی سی سی (DPCC) سمیت مختلف ایجنسیوں کے ذریعے عمل درآمد یا اس پر عمل کو یقینی بنانے کے اقدامات شامل ہیں۔ یہ اقدامات درج ذیل ہیں:

  1. نشان زدہ سڑکوں پر یومیہ بنیاد پر مکینیکل/ویکیوم سویپنگ اور پانی کا چھڑکاؤ کیا جائے۔ مکینیکل صفائی کو مزید مؤثر بنانے کے لیے ان مشینوں کی تعیناتی کی شفٹوں/گھنٹوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے۔
  2. سڑکوں اور راستوں بالخصوص ہاٹ اسپاٹس، بھاری ٹریفک والے راستوں اور حساس علاقوں  میں مصروف ترین اوقات سےقبل سڑک کی دھول کو روکنے کے لیے باقاعدگی سے ڈسٹ سپریسینٹس (دھول مٹی کو روکنے)کے استعمال کے ساتھ پانی کا چھڑکاؤ یقینی بنایا جائے اور جمع شدہ دھول کو مخصوص مقامات/کوڑے دھان پر مناسب طریقے سے ٹھکانے لگایا جائے۔
  3. تعمیرات اور انہدام (سی اینڈ ڈی) کے مقامات پر دھول پر قابو پانے کے اقدامات کے باقاعدہ معائنے کو تیز کیا جائے۔
  4. این سی آر کے تمام نشان زدہ ہاٹ اسپاٹس میں فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے مرکوز اور ہدفی کارروائی کو یقینی بنایا جائے۔ ہر ایسے ہاٹ اسپاٹ میں خراب فضائی معیار میں حصہ ڈالنے والے بڑے شعبے یا ذرائع کے لیے اصلاحی اقدامات کو تیز کیا جائے۔
  5. متبادل بجلی پیدا کرنے والے آلات (ڈی جی سیٹس وغیرہ) کے استعمال کو کم کرنے کے لیے بلا تعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
  6. 29.09.2023 کے ہدایت نامہ نمبر 76 کے مطابق، این سی آر کے صنعتی، تجارتی، رہائشی وغیرہ تمام علاقوں میں ڈی جی سیٹس کے منظم آپریشن کے لیے درج ذیل شیڈول کو سختی سے نافذ کیا جائے۔

 

ڈی جی سیٹ کی صلاحیت کی حد

اخراج پر قابو پانے کے لیے اپنایا جانے والا نظام

استعمال کے ضوابط

ایل پی جی / قدرتی گیس / بائیو گیس / پروپین / بیوٹین پر چلنے والی تمام صلاحیتوں کے پاور جنریٹنگ سیٹ

کوئی نہیں

کوئی پابندی نہیں

ایم او ای ایف سی سی نوٹیفکیشن نمبر GSR 804 (E) مورخہ 03.11.2022 کے مطابق معیارات کے مطابق 800 کے وی (1000؍کے وی اے) صلاحیت تک بجلی پیدا کرنے والے سیٹس

کوئی نہیں

کوئی پابندی نہیں

ڈی جی پرانے تصریحات / معیارات پرطے کرتا ہے

آٹھ سو کے وی اے(1000؍ کے وی اے) اور اس سے اوپر

کوئی بھی اخراج کنٹرول سسٹم/میکانزم، تاہم ہدایت نمبر 76 میں بیان کردہ اخراج کے معیارات کی تعمیل سے مشروط

کوئی پابندی نہیں۔

 

اکتالیس کے وی(51؍ کے وی اے)

سے کم تک

آٹھ سوکے وی (1000؍کے وی اے)

دوہرے ایندھن کا نظام

یا

سی سی ڈی مصدقہ ایجنسیوں کے ذریعہ ریٹرو سے لیس ہے

کوئی پابندی نہیں

19 کلو واٹ (23 کے وی اے)

 

سے کم

 

41 کلوواٹ (51 کے وی اے)

دوہرے ایندھن کا نظام

کوئی پابندی نہیں

 

نوٹ: گیس کی ساخت اور سپلائی کی عدم دستیابی کی وجہ سے دوہرے توانائی کے نظام میں کام نہیں کرنا ڈی جی سیٹوں کے لیے صرف مقررہ ہنگامی خدمات کے لیے بھی اجازت دی جاتی ہے

پورٹیبل ڈی جی سیٹ 19 کلو واٹ (23 کے وی اے) سے نیچے

فی الحال ڈی جی سیٹوں کے اس زمرے/صلاحیت کی حد میں اخراج پر قابو پانے کا کوئی مخصوص ذریعہ دستیاب نہیں ہے ۔

عام طور پر اجازت نہیں ہے

 

صرف ہنگامی خدمات کے لیے اجازت دی گئی ہے*

* ہنگامی خدمات

 

 (i) صرف لفٹ/اسکیلیٹر/ٹریویلیٹر کے آپریشن کے لیے

(ii) طبی خدمات (اسپتال/نرسنگ ہوم/صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات)

(iii) ریلوے خدمات/ریلوے اسٹیشن

(iv) میٹرو ریل کارپوریشن اور ایم آر ٹی ایس خدمات

(v) ہوائی اڈے اور بین الصوبائی بس اسٹیشن

(vi) سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس

(vii) پانی کے پمپنگ اسٹیشن

(viii) قومی سلامتی، دفاع اور قومی اہمیت سے متعلق منصوبے

(ix) ٹیلی کمیونیکیشن اور آئی ٹی/ڈیٹا خدمات

  1. ٹریفک کی سرگرمیوں کو مربوط کریں تاکہ ٹریفک کی نقل و حرکت ہموار رہے اور چوبھیڑ والے چوراہوں/ٹریفک والے مقامات پر مناسب عملے کی تعیناتی کی جائے۔
  2. اخبارات/ٹی وی/ریڈیو کے ذریعے عوام کو فضائی آلودگی کی سطح اور آلودگی پھیلانے والی سرگرمیوں کو کم کرنے کے بارے میں کیا کریں اور کیا نہ کریں، کے حوالے سے مشورہ دینے کے لیے الرٹ جاری کی جائے۔
  3. نجی ٹرانسپورٹ کو کم تر کرنے کے لیے پارکنگ فیس میں اضافہ کیا جائے۔
  4. اضافی بیڑے کو شامل کرکے اور سروس کی تعدد بڑھا کر سی این جی/الیکٹرک بسوں اور میٹرو خدمات کے ذریعے عوامی نقل و حمل کی سہولیات کو فروغ دیں۔ آف-پیک(غیر مصروف ترین اوقات) سفر کو فروغ دینے کے لیے مختلف نرخ لاگو کریں۔
  5. ریزیڈنٹ ویلفیئر ایسوسی ایشنز (آر ڈبلیو اے) کو سردیوں کے دوران کھلے میں بایوماس/ایم ایس ڈبلیو جلانے سے روکنے کے لیے سیکیورٹی، صفائی، باغبانی اور دیگر متنوع خدمات میں شامل عملے کو ضروری طور پر الیکٹرک ہیٹر فراہم کریں۔
  6. ای وی/CNG/BS-VI ڈیزل کے علاوہ، این سی آر ریاستوں سے بین الصوبائی بسوں کو دہلی میں داخل ہونے کی اجازت نہ دی جائے (آل انڈیا ٹورسٹ پرمٹ کے ساتھ چلنے والی بسیں/ٹیمپو مسافروں کو چھوڑکر)۔

کمیشن صورتحال پر قریب سے نظر رکھ رہا ہے اور آنے والے دنوں میں باقاعدگی سے فضائی معیار کے منظرنامے کا جائزہ لے گا۔ جی آر اے پی کا موجودہ پروگرام کمیشن کی سرکاری ویب سائٹ پر دستیاب ہے اور اسے https://caqm.nic.in کے ذریعے دیکھا جا سکتا ہے۔

 

***

 

ش ح۔م ع ن۔ ع د

U-No.0103


(Release ID: 2181107) Visitor Counter : 14
Read this release in: English , हिन्दी