سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
سی ایس آئی آر-این آئی آئی ایس ٹی ترواننت پورم کی گولڈن جوبلی کے موقع پر ، سائنس کے وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نےیاد کیا کہ اس انسٹی ٹیوٹ کا تصور 50 سال پہلے سائنسی ترقی کے لیے جنوبی جزیرہ نما کے وسیع قدرتی وسائل کو بروئے کار لانے کے مقصد سے کیا گیا تھا
نجی شعبے کی بڑی شراکت داری سے اختراع پر مبنی معیشت کی اپیل
ہندوستان کے نالج پاور ہاؤس کو تقویت دینے کے لیے ریسرچ لیبز کو اسٹارٹ اپ ہبس میں تبدیل کرنے پر زور
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ہم آہنگی کو تقویت دینے کے لیے بین حکومتی نقطہ نظر کے ساتھ بین موضوعاتی رویے کو مربوط کرنے پر زور دیا
آیوروید اور پائیدار پولیمر کے نئے مراکز ہندوستان کے سبز اور خود کفیل تحقیق کے مستقبل کو آگے بڑھائیں گے
Posted On:
15 OCT 2025 4:03PM by PIB Delhi
نجی شعبے کی بڑی شراکت داری کے ساتھ اختراع پر مبنی معیشت کی پرزور وکالت کرتے ہوئے سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ ہندوستان کی ،ٹیکنالوجی درآمد کنندہ سے اختراع پر مبنی برآمد کنندہ کے طور پر تبدیلی کو سی ایس آئی آر-نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار انٹر ڈسپلنری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (این آئی آئی ایس ٹی) جیسے اداروں سے تقویت مل رہی ہے جو سائنسی تحقیق کو پائیداری اور صنعت کاری کے ساتھ جوڑتے ہیں ۔
وزیر موصوف نے ترواننت پورم میں سی ایس آئی آر-این آئی آئی ایس ٹی کے گولڈن جبلی مائل اسٹون آبزرویشن کے گرینڈفنالے سے خطاب کرتے ہوئے یاد دلایا کہ 50 سال قبل اس انسٹی ٹیوٹ کا تصور سائنسی ترقی کے لیے جنوبی جزیرہ نما کے وسیع قدرتی وسائل کو بروئے کار لانے کے مقصد سے کیا گیا تھا ۔
انسٹی ٹیوٹ کے قیام کے 50 سال مکمل ہونے کے موقع پر ، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نئی گولڈن جوبلی بلڈنگ اور سی ایس آئی آر-این آئی آئی ایس ٹی انوویشن سینٹر کا افتتاح کیا ، جو تحقیقی خیالات کو قابل عمل مصنوعات اور اسٹارٹ اپس میں تبدیل کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ زراعت سے لے کر مصنوعی ذہانت تک ، انوویشن سینٹر اسٹارٹ اپس کی پرورش کرے گا ، کاروباریوں کی مدد کرے گا اور اختراع پر مبنی معیشت کو فروغ دے گا۔ انہوں نے کہا کہ دس اسٹارٹ اپس کے پہلے گروپ نے پہلے ہی انکیوبیشن کا عمل مکمل کر لیا ہے ۔
وزیر موصوف نے بتایا کہ کیرالہ کی حکومت نے بایو 360 لائف سائنسز پارک کے اندر انوویشن ، ٹیکنالوجی اور انٹرپرینیورشپ کے مجوزہ مرکز کے لیے تھوناکل میں زمین مختص کی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ "یہ سہولت بایوٹیکنالوجی اور لائف سائنسز میں ٹرانسلیشنل ریسرچ کو تیز کرے گی ، لیب کی کامیابیوں کو زندگی بدلنے والی حقیقتوں میں بدل دے گی" ۔
انسٹی ٹیوٹ کی اہم کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے ، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے قومی اہمیت کے حامل چار اختراعات کا حوالہ دیا، جن میں ایمس دہلی میں واقع ایک بایو میڈیکل ویسٹ کنورژن رِگ جو متعدی کچرے کو غیر زہریلے مواد میں بدل دیتی ہے ، ذیابیطس اور پری ذیابیطس والی آبادی کے لیے موزوں ’ڈیزائنر چاول‘ کی ترقی ، درآمد پر انحصار کو کم کرنے کے لیے مقامی ویکسین وائل مانیٹر (وی وی ایم) اورپلاسٹک کے پائیدار پیکیجنگ متبادل پر تحقیق شامل ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات سماجی اثرات کے ساتھ سائنس کی عکاسی کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کی ٹیکنالوجیز سووچھ بھارت ، آیوشمان بھارت اور آتم نربھر بھارت سمیت قومی مشنوں کی براہ راست حمایت کرتی ہیں ۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ ، جو سی ایس آئی آر کے نائب صدر کے طور پر بھی خدمات انجام دیتے ہیں ، نے نسبتا چھوٹا ادارہ ہونے کے باوجود این آئی آئی ایس ٹی کی کارکردگی کی تعریف کی ۔ پچھلے دو سالوں میں ، اس کا ادارہ جاتی بجٹ 1.5 گنا بڑھ کر 120 کروڑ روپے سے زیادہ ہو گیا ہے ، جس میں نصف تحقیق و ترقی پر خرچ کیا گیا ہے ۔ لیب نے 28 ٹیکنالوجیز کو منتقل کرنے کا کام کیا ہے ، 65 صنعتی معاہدوں پر دستخط کیے ہیں اور بیرونی فنڈنگ اور ریسرچ آؤٹ پٹ کی ریکارڈ سطح حاصل کی ہے ، اسےوزیر موصوف نے’بامقصد امتیاز‘ قرار دیا ۔
وزیر موصوف نے 2024 میں آئی آئی ٹی گوہاٹی میں 10 ویں انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹیول کے انعقاد میں انسٹی ٹیوٹ کی قیادت کو یاد کیا ، جس میں 40,000 سے زیادہ شرکاء نے شرکت کی ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے جنوبی سرے سے شمال مشرق تک اس طرح کے بڑے پروگرام کی میزبانی سی ایس آئی آر-این آئی آئی ایس ٹی کے اتحاد اور قیادت کو ظاہر کرتی ہے ۔
حکومت ، صنعت اور تعلیمی اداروں کے درمیان مضبوط تعاون کی اپیل کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کا تصور کردہ ’ ہول- آف- گورنمنٹ‘ اور ’ ہول- آف -نیشن‘کا نقطہ نظر ہندوستان کی سائنسی ترقی کی کلید ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں نجی شعبے کی زیادہ سے زیادہ شراکت داری کے ساتھ حکومت پر انحصار سے خود کفیل ماحولیاتی نظام کی طرف بڑھنا چاہیے ۔ انہوں نے وزارتوں اور سائنسی اداروں میں قریبی ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اسے ’بین موضوعاتی‘ یعنی ’بین حکومتی‘ نقطہ نظر کا انضمام قرار دیا ۔
سی ایس آئی آر اور محکمہ بایوٹیکنالوجی کے درمیان جاری تعاون اور خلائی اور جوہری شعبوں کو نجی پلیئرس کے لیے کھولنے کے حکومت کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ مربوط ماڈل ہندوستان کے اختراعی فریم ورک کے مستقبل کی نمائندگی کرتا ہے ۔
سائنس کو قومی ترقی کی کہانی سے جوڑتے ہوئے ، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کی گلوبل انوویشن انڈیکس کی درجہ بندی 2014 میں 81 سے بہتر ہو کر اس سال 38 ہو گئی ہے ، جو دنیا کے اعلی اختراعی پلیئرس کےطور پر ملک کے ابھرنے کی عکاسی کرتی ہے ۔ انہوں نے بڑھتی ہوئی گھریلو صلاحیت اور اعتماد کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان سے دائر کیے گئے تقریبا 55 فیصد پیٹنٹ اب ریزیڈنٹ پیٹنٹ ہیں ۔ تحقیق و ترقی میں بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری اور صنعت کی زیادہ سے زیادہ شرکت کی بدولت ہندوستان کے سائنسی ادارے پائیدار ترقی اور اختراع پر مبنی اقتصادی پائیداری میں اہم معاون بننے کے لیے تیار ہیں ۔
وزیر موصوف نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ سی ایس آئی آر-این آئی آئی ایس ٹی نے دو سینٹرز آف ایکسی لینس کی بنیاد رکھی ہے۔ایک آیوروید ریسرچ میں اور دوسرا پرفارمنس کیمیکلز اور سسٹین ایبل پولیمر میں،جو روایتی ادویات میں کیرالہ کے ورثے اور سبز ٹیکنالوجیز پر ہندوستان کی توجہ کی عکاسی کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انوویشن سینٹر ’کنسیپٹ ٹو کمرشلائزیشن‘ کے وژن کی علامت ہے جو اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ تحقیق لوگوں اور صنعت کے لیے یکساں طور پر ٹھوس فوائد میں تبدیل ہو ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدامات پوشن ابھیان ، سووچھ بھارت اور آتم نربھر بھارت جیسے قومی مشنوں کے مطابق ہیں جو انسٹی ٹیوٹ کو ہندوستان کے اختراعی ماحولیاتی نظام کے ایک اہم حصے کے طور پر پیش کرتے ہیں ۔
پائیدار ٹیکنالوجی کو آگے بڑھانے اور صنعتی تبدیلی کو فعال کرنے کے لیے حکومت کے عزم کی تصدیق کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وکست بھارت 2047 اور بایو ای 3 پالیسی جیسے اقدامات تحقیق پر مبنی ترقی کے لیے ایک سازگار ماحول پیدا کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سی ایس آئی آر ہندوستان کی اختراعی تحریک کے مرکز میں ہےجو شراکت داری کو فروغ دیتا ہے اور ایسے حل فراہم کرتا ہے جو لوگوں کی زندگیوں کو براہ راست متاثر کرتے ہیں ۔
گولڈن جوبلی تقریبات کے اختتام پر ، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سی ایس آئی آر-این آئی آئی ایس ٹی کمیونٹی کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے انسٹی ٹیوٹ کو ’بامقصد امتیاز کا ایک پاور ہاؤس‘ قرار دیا اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ یہ سائنس اور اختراع میں عالمی رہنما کے طور پر ہندوستان کے ابھرنے میں اپنا تعاون جاری رکھے گا ۔



۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ م م۔ص ج)
U. No. 9902
(Release ID: 2179496)
Visitor Counter : 7