سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت
مرکزی وزیر نتن گڈکری نے پڈوچیری میں 2000 کروڑ روپے سے زیادہ کے اہم قومی شاہراہ پروجیکٹوں کا افتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھا
پڈوچیری میں ٹریفک کو آسان بنانے اور رابطے کو بڑھانے کے لیے ایلیویٹڈ کوریڈور ، سڑک کی بہتری اور فورلین والی شاہراہ
Posted On:
13 OCT 2025 6:45PM by PIB Delhi
سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے آج پڈوچیری میں 2,000 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے تین قومی شاہراہوں کے پروجیکٹوں کا افتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھا اور اس موقع پر پڈوچیری کے لیفٹیننٹ گورنر جناب کے کیلا ناتھن، وزیر اعلیٰ جناب این رنگاسوامی، مرکزی وزیر ڈاکٹر ایل مروگن، ممبران پارلیمنٹ، ریاستی وزراء، ایم ایل اے اور سینئر افسران بھی موجود تھے۔
اس میں این ایچ-32 پر اندرا گاندھی اسکوائر اور راجیو گاندھی اسکوائر کے درمیان 4 کلومیٹر ایلیویٹڈ کوریڈور کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھنا ، این ایچ-332 اے پر 14 کلومیٹر ای سی آر روڈ کی بہتری ، اور این ایچ-32 کے 38 کلومیٹر فور لین پڈوچیری-پونڈیانکوپم سیکشن کا افتتاح شامل ہے ۔
ان پروجیکٹوں کو سڑک کی حفاظت کو بڑھانے اور اندرا گاندھی اسکوائر سے راجیو گاندھی اسکوائر تک شہری حصے میں ٹریفک کی بھیڑ کو کم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے ، جس سے سفر کا وقت 35 منٹ سے کم ہو کر صرف 10 منٹ ہو جائے گا ۔ وہ پڈوچیری کے شہری علاقوں میں بھیڑ کو کم کریں گے ، جس کے نتیجے میں ایندھن کی کافی بچت ہوگی ، گاڑیوں کے اخراج میں کمی آئے گی ، اور آپریٹنگ لاگت میں کمی آئے گی ۔
بہتر سڑک نیٹ ورک سے منکولا ونے نگر مندر ، نٹراج مندر ، نو گرہ مندر اور سری اربندو آشرم جانے والے یاتریوں کے لیے بہتر رابطہ فراہم ہوگا ۔ ویلوپورم سے کڈالور ، چدمبرم اور ناگپٹنم کی طرف سفر کرنے والے گاڑی سوار اب مصروف پڈوچیری شہر کو بائی پاس کر سکیں گے ، جس سے تقریبا 50 منٹ کے سفر کے وقت کی بچت ہوگی ۔
مجموعی طور پر ، یہ منصوبے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں سیاحت اور تجارت کو خاطر خواہ فروغ فراہم کریں گے ، جبکہ اوروویل اور پچورم جیسے اہم مقامات تک ہموار سفر کو یقینی بنائیں گے ، اس طرح ثقافت ، تجارت اور رابطے کے ایک متحرک مرکز کے طور پر پڈوچیری کی پوزیشن کو تقویت ملے گی ۔
جناب نتن گڈکری نے جان ایف کینیڈی کے اس بیان کو یاد کرتے ہوئے کہ "امریکہ امیر ہے کیونکہ امریکی سڑکیں اچھی ہیں" ، قومی خوشحالی کے لیے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی اہمیت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ 2014 سے عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند نے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو ترجیح دی ہے ۔
اس شعبے کی کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان کا نیشنل ہائی وے نیٹ ورک دنیا کے سب سے بڑے نیٹ ورک میں سے ایک بن گیا ہے ۔ انہوں نے اختراع ، سائنس ، ٹیکنالوجی اور بہترین عالمی طریقوں کو اپنانے پر زور دیا ، اس فلسفے کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ "کوئی بھی مواد برباد نہیں ہوتا اور کوئی بھی شخص برباد نہیں ہوتا" ، اور سڑک کی تعمیر کے لیے میونسپل کچرے کو استعمال کرنے کے اقدامات کا اعلان کیا ۔
وزیر موصوف نے بتایا کہ 80 لاکھ ٹن میونسپل کچرا پہلے ہی سڑک کے منصوبوں میں استعمال کیا جا چکا ہے ، بشمول دہلی میں ، جہاں غازی پور کے کچرے کے پہاڑ کی اونچائی 7 میٹر کم ہو گئی تھی ۔ انہوں نے ماحولیاتی تحفظ اور پائیدار بنیادی ڈھانچے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا ۔
انہوں نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا (این ایچ اے آئی) کے وسائل کا استعمال کرتے ہوئے جھیلیں بنانے کی جاری کوششوں پر روشنی ڈالی ، جو پانی کے تحفظ اور پانی کے ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کو بہتر بنانے میں مدد کرتی ہیں ۔
وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان کی معیشت اس وقت دنیا کی چوتھی سب سے بڑی معیشت ہے اور انہوں نے ہندوستان کو تیسری سب سے بڑی عالمی معیشت بنانے کے وزیر اعظم کے وژن کا اعادہ کیا ۔ انہوں نے زراعت کو توانائی اور بجلی کے شعبوں میں متنوع بنانے کی ضرورت کی طرف اشارہ کیا اور بائیو فیول اور ایتھنول پر مبنی ٹیکنالوجیز کی کامیاب مثالوں کا حوالہ دیا ۔
انہوں نے کہا کہ ٹریکٹروں اور دیگر زرعی مشینری کو ایتھنول ، سی این جی یا بجلی پر چلانے کے لیے ڈھالا جا رہا ہے ، جس سے ممکنہ طور پر کسانوں کو سالانہ 1.5 لاکھ روپے تک کی بچت ہو رہی ہے ۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ برقی نقل و حرکت اور متبادل ایندھن لاجسٹک لاگت کو کم کرنے اور برآمدی مسابقت کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کریں گے ۔
آئی آئی ٹی چنئی ، آئی آئی ٹی کانپور ، اور آئی آئی ایم بنگلور کی رپورٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے ، انہوں نے بتایا کہ ہندوستان کی لاجسٹک لاگت 16فیصد سے کم ہو کر 10 فیصد ہو گئی ہے ، جس کا ہدف دسمبر تک اسے سنگل ڈیجیٹ تک لانا ہے ۔
وزیر موصوف نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان اب آٹوموبائل مینوفیکچرنگ میں عالمی سطح پر تیسرے نمبر پر ہے ، جس کی صنعت کی مالیت 22 لاکھ کروڑ روپے ہے ، جس سے 4.5 کروڑ ملازمتیں پیدا ہوتی ہیں اور جی ایس ٹی کی نمایاں آمدنی ہوتی ہے ۔
وزیر موصوف نے نئے منصوبوں کی منظوری کا بھی اعلان کیا جن میں شامل ہیں:
چھ سو پچاس کروڑ روپے کی کل لاگت سے ناٹیشن نگر کو ماراپالم جنکشن سے جوڑنے والی چار لین والی ایلیویٹڈ کوریڈور (3 کلومیٹر) اور چار لین والی اریانکوپم سے ملوڈائی سیکشن (13.5 کلومیٹر) ۔
این ایچ 332 اے (46 کلومیٹر) کا چار لین والا ماراکنم-پڈوچیری سیکشن جس کی لاگت 2,200 کروڑ روپے ہے ۔
سولہ سو کروڑ روپے کی لاگت سے این ایچ 48 (8 کلومیٹر) پر مدورائی سے سریپیرمبدور تک چھ لین والی ایلیویٹڈ کوریڈور ۔
کرائیکل ضلع (22 کلومیٹر) میں این ایچ 32 سیکشن کو مضبوط بنانے پر 60 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی ۔
تین ہزار کروڑ روپے کی لاگت سے این ایچ 32 پر چنگل پٹو میں کے سی بی ٹی بس ٹرمینل سے مہندرا سٹی تک چھ لین والی ایلیویٹڈ کوریڈور ۔
انہوں نے مزید بتایا کہ پڈوچیری کے لیے 25,000 کروڑ روپے کے این ایچ پروجیکٹوں کی منصوبہ بندی کی گئی ہے ، جن میں سے 3,100 کروڑ روپے (85 کلومیٹر) کے پروجیکٹ مکمل ہو چکے ہیں ، 11,000 کروڑ روپے (200 کلومیٹر) جاری ہیں ، اور 10,300 کروڑ روپے (103 کلومیٹر) پائپ لائن میں ہیں ۔
وزیر موصوف نے چھوٹے پلوں کی تعمیر کے لیے سیتو بندھن اسکیم کے تحت 100 کروڑ روپے دینے کا بھی اعلان کیا ۔
انہوں نے بدعنوانی اور ناقص کاریگری کے تئیں صفر رواداری کی پالیسی پر زور دیتے ہوئے یقین دلایا کہ تمام منصوبے شفافیت ، بروقت اور معیار کو برقرار رکھیں گے ۔
*****
U.No:9804
ش ح۔ح ن۔س ا
(Release ID: 2178638)
Visitor Counter : 10