مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مواصلات کے مرکزی وزیر جناب جیوترآدتیہ ایم سندھیا نے انڈیا موبائل کانگریس (آئی ایم سی) 2025 میں میڈیاسے بات چیت میں ہندوستان میں ٹیلی مواصلات کی تبدیلی اور ڈیجیٹل قیادت پر روشنی ڈالی


مرکزی وزیر جناب سندھیا نے کہا کہ گزشتہ 10 برس میں ٹیلی مواصلات اور ڈیجیٹل شعبے میں زبردست تبدیلی آئی ہے ۔  آج ہمارے پاس ا یک ارب 20 کروڑ صارفین  ہیں اوریہ دنیا کی سب سے بڑی مارکیٹ ہے

ہندوستان کی ڈیجیٹل معیشت اگلی دہائی میں جی ڈی پی میں 20فیصد کا تعاون پیش کرے گی ؛ 1 لاکھ مقامات پر گھریلو 4 جی اسٹیک کام کاج کررہے ہیں ؛ پی ایل آئی کی فروخت 91,000 کروڑ روپے سے تجاوز کر گئی ہے

جناب جیوترآدتیہ سندھیا نے 6 جی معیار کو حتمی شکل دینے کے بعد عالمی آئی پی شیئر کا 10فیصد حاصل کرنے کے بھارت کے 6 جی اتحاد کے ہدف کو اجاگر کیا

تعاون کے اس جذبے کی عکاسی کرتے ہوئے انڈیا موبائل کانگریس( آئی ایم سی)2025 کو شاندارطریقے سے کامیاب کرنے کے لیے 30 وزارتیں اکٹھی ہوئی ہیں

प्रविष्टि तिथि: 09 OCT 2025 4:57PM by PIB Delhi

مواصلات کے مرکزی وزیر جناب جیوترآدتیہ ایم سندھیا نے آج نئی دہلی کے یشو بھومی میں انڈیا موبائل کانگریس (آئی ایم سی) 2025 میں مواصلات کے وزیر مملکت ڈاکٹر چندر شیکھر پیماسانی اور ٹیلی مواصلات کے محکمہ کے سکریٹری ڈاکٹر نیراج متل کی موجودگی میں میڈیا سے بات چیت کی ۔

آئی ایم سی 2025 کو ہندوستان کے ڈیجیٹل سفر میں ایک تاریخی موقع قرار دیتے ہوئے ، مرکزی وزیر جناب سندھیا نے کہا کہ "وزیر اعظم نے کل افتتاحی اجلاس میں اپنی موجودگی کے ساتھ ہماری حوصلہ افزائی کی ، جو اس ترقی اور یادگار تبدیلی کا بھی ثبوت ہے جس سے آئی ایم سی اپنے نو ایڈیشنوں میں گزرا ہے ۔   انہوں نے مزید کہا کہ"یہ خاص طور پر اس لیے ہے کہ ، پچھلے 11 برس میں ، ہندوستان کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اپنے وژن کے ذریعے رفتار طے کی ہےجوکہ ٹیلی مواصلات اور ڈیجیٹل شمولیت معیشت کی ترقی کو آگے بڑھانے کا پس منظر بنائے گی"۔

1.jpg

2.jpg

انہوں نے کہا کہ آج ڈیجیٹل معیشت ہندوستان کی جی ڈی پی میں تقریبا 12-14 فیصد کا تعاون پیش کرتی ہے اور توقع ہے کہ اگلی دہائی میں یہ بڑھ کر 20فیصد ہو جائے گا ، جو ملک کی ترقی کے کلیدی محرک کے طور پر ٹیلی مواصلات اور ڈیجیٹل شعبوں کی بڑھتی ہوئی اہمیت کی عکاسی کرتا ہے ۔

گزشتہ دس برس میں حاصل کی گئی تبدیلی پر روشنی ڈالتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ "گزشتہ 10 سال میں ٹیلی کام اور ڈیجیٹل شعبے میں زبردست تبدیلی آئی ہے ۔  آج ہمارے پاس ایک ارب 20 کروڑ موبائل صارفین ہیں-یہ دنیا کی سب سے بڑی مارکیٹ ہے ۔  ہمارے پاس دنیا کے20فیصد موبائل صارفین ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی 250 ملین سے بڑھ کر 974 ملین صارفین تک پہنچ گئی ہے ، جبکہ گزشتہ دہائی میں براڈ بینڈ کنیکٹیویٹی 60 ملین سے بڑھ کر 934 ملین صارفین تک پہنچ گئی ہے ۔

مرکزی وزیر جناب سندھیا نے اس بات پر زور دیا کہ "وزیر اعظم مودی کی قیادت میں حکومت دو الگ الگ تبدیلیاں لے کر ا ٓئی ہیں ۔  پہلی تبدیلی ، حکومت کا رول ریگولیٹر کا کم اور سہولت کار کا زیادہ ہے ۔ دوسری تبدیلی  کے تحت حکومت نے دیگر وزارتوں اور نجی شعبے کے ساتھ مل کر مکمل سرکاری نقطہ نظر سے کام کیا ہے ۔

انہوں نے اجاگرکیا کہ تعاون کے اس جذبے کی عکاسی کرتے ہوئے انڈیا موبائل کانگریس(آئی ایم سی) 2025 کو شاندارطورپر کامیاب بنانے کے لیے 30 وزارتیں اکٹھی ہوئی ہیں ۔

ٹیلی مواصلات کی گھریلوٹیکنالوجی میں ہندوستان کی پیش رفت پر بات کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے اجاگرکیا کہ ہندوستان اب اپنے 4 جی اسٹیک کے ساتھ دنیا کا پانچواں ملک ہے ، جس کاآغاز وزیر اعظم نریندر مودی نے 27 ستمبر 2025 کو کیا تھا ۔  صرف 20 مہینوں کے مختصر عرصے میں ، ہندوستان نے ایک مکمل طور پر مقامی 4 جی نظام تیار کیا ہے ، جو اب ایک لاکھ بی ایس این ایل ٹاورز میں کام کر رہا ہے ۔  انہوں نے مزید کہا کہ اس اسٹیک کو جلد ہی بڑھایا جائے گا اور 5 جی میں اپ گریڈ کیا جائے گا ، جس کا مقصد "ہندوستان میں تیار کریں ، دنیا کے لیے تیار کریں" ہے ۔

مرکزی وزیر نے مزید بتایا کہ ٹیلی کام مینوفیکچرنگ کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیبی (پی ایل آئی) اسکیم نے قابل ذکر کامیابی حاصل کی ہے ، جس نے 91,000 کروڑ روپے کی فروخت کی ہے ، 17,800 کروڑ روپے کی برآمدات کی ہے اور 20,000 سے زیادہ نئی ملازمتیں پیدا کی ہیں ۔  ٹیلی مواصلات کے شعبے کے ابھرتے ہوئے رول پر بھی زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ اب ایک علاحدہ عمودی شعبہ نہیں رہا بلکہ ایک انضمام ہے-آلات اور سیمی کنڈکٹر کی تیاری میں پیچھے کی سمت انضمام  اور ڈیجیٹل خدمات اور حل فراہم کرنے میں آگے کی سمت انضمام  ہے۔

ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں ہندوستان کی قیادت پر بات کرتے ہوئے ، جناب جیوترادتیہ سندھیا نے کہا کہ "ہمارے پاس بھارت 6 جی اتحاد بھی ہے ، جو غیر معمولی کام کر رہا ہے ۔  ہمارے پاس 80 سے زیادہ ممبران ہیں ، اور انڈیا ٹیلی کام ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ فنڈ اور دیگر اسکیموں کے ساتھ مل کر ، ہم 6 جی معیارات ختم ہونے کے بعد عالمی آئی پی ایکوئٹی کا کم از کم 10فیصد حاصل کرنے کے ہدف کے ساتھ6 جی کےلئے کام کررہے ہیں ۔

اس کی تکمیل کرتے ہوئے ، بھارت کی ٹیلی مواصلات ٹیکنالوجی ترقیاتی فنڈ (ٹی ٹی ڈی ایف) جیسے اقدامات تحقیق ، ترقی اور مقامی اختراع کی حمایت کر رہے ہیں ۔  سائبر سکیورٹی اور ڈیجیٹل تحفظ کی بڑھتی ہوئی اہمیت کے بارے میں خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے سائبر سکیورٹی لیب اور مالیاتی دھوکہ دہی کے خطرے کے اشارے جیسے آلات کی کامیابیوں کواجاگرکیا۔انہوں نے کہاکہ ان آلات نے گزشتہ ایک سال کے دوران شہریوں کے ڈیجیٹل اثاثوں کے تحفظ میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔

مرکزی وزیر نے انڈیا موبائل کانگریس( آئی ایم سی) 2025 کے چھ اہم اجزاء کے بارے میں بھی بات کی ، جن میں بین الاقوامی 6 جی سمپوزیم ، بین الاقوامی اے آئی سمٹ ، سائبرسیکوریٹی سمٹ اور ایس اے ٹی سی او ایم سمٹ شامل ہیں ۔  ان کی مزید تکمیل آئی ایم سی ایسپائر مقابلہ ہے جو کہ ایک عالمی اسٹارٹ اپ چیلنج ہے جس میں 550 کمپنیاں اور 300 سرمایہ کار شامل ہیں ، جہاں سرفہرست15 اسٹارٹ اپ ،سان فرانسسکو میں 10 ملین ڈالر کے انعام اور اوپن اے آئی اے پی آئی ہیکاتھون کے لیے مقابلہ کریں گے ، جس میں ملک بھر کے ڈیولپرز شامل ہوں گے ۔

مرکزی وزیر نے صنعت ، اختراع کاروں ، اسٹارٹ اپس اور شرکاء کا ان کی پرجوش شرکت کے لیے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا موبائل کانگریس( آئی ایم سی) 2025 عالمی ڈیجیٹل اختراعی مرکز کے طور پر ہندوستان کے بڑھتے ہوئے رول کی مثال ہے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ م ع۔ ف ر

U-7330


(रिलीज़ आईडी: 2176966) आगंतुक पटल : 21
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी