قانون اور انصاف کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

انکم ٹیکس اپیلیٹ ٹریبونل (آئی ٹی اے ٹی) نے اپنے کردار اور مستقبل پر روشنی ڈالتے ہوئے قومی سیمینار کے ساتھ 84 ویں سالگرہ منائی


قانون و انصاف کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور پارلیمانی امور کے وزیر مملکت جناب ارجن رام میگھوال نے کہا کہ ہندوستان کی معیشت کو چوتھے نمبر پر لانے میں آئی ٹی اے ٹی کا کافی تعاون ہے

प्रविष्टि तिथि: 08 OCT 2025 9:53PM by PIB Delhi

انکم ٹیکس اپیلیٹ ٹریبونل (آئی ٹی اے ٹی) ، جو ہندوستان کے سب سے قدیم  اور سب سے زیادہ معزز عدالتی اداروں میں سے ایک ہے، نے آج یہاں دہلی ہائی کورٹ آڈیٹوریم میں منعقدہ ‘انکم ٹیکس اپیلیٹ ٹربیونل- رول، چیلنجز اینڈ وے فارورڈ’ پر ایک سمپوزیم کا انعقاد کیا۔

قانون و انصاف (آزادانہ چارج) کےمرکزی وزیر مملکت اور پارلیمانی امور  کے مرکزی وزیر مملکت جناب ارجن رام میگھوال نے عزت مآب چیف جسٹس آف انڈیا جسٹس بی آر گوائی کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ 1941 سے لے کر اب تک  آئی ٹی اے ٹی نے اپنی کامیابی سے تکمیل کے ساتھ گزشتہ 84 سالوں سے قوم کی خدمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان  کی  معیشت  کو  چوتھے نمبر پر لنے کے لئے آئی ٹی اے ٹی کا کافی  تعاون رہا ہے۔  جناب میگھوال نے اس موقع پر قانونی برادری کی شاندار موجودگی کے لئے مبارکباد پیش کی جب  آئی ٹی اے ٹی وقت  گزرنےکے ساتھ ساتھ مسلسل ترقی کر رہا ہے۔ مرکزی وزیر نے گزشتہ برسوں میں 30 لاکھ سے زیادہ اپیل کنندگان کو انصاف کی فراہمی میں ٹریبونل کے کردار پر روشنی ڈالی۔

1.jpeg

2.jpeg

عزت مآب چیف جسٹس آف انڈیا جسٹس بی آر گوائی نے قانونی برادری کا شکریہ ادا کیا اور موجودہ دور میں آئی ٹی اے ٹی کے کردار پر اپنے وسیع تجربے سے اپنی دانشمندی کا اظہار کیا۔

قانون و انصاف کی وزارت  کے تحت قانونی امور کے محکمے کی لاء سکریٹری ڈاکٹر انجو راٹھی رانانے زور دے کر کہا کہ آئی ٹی اے ٹی منصفانہ، مستقل اور مدلل فیصلے کی علامت کے طور پر قائم ہے۔ انہوں نے کہا کہ متوازن نقطہ نظر اور مالیاتی نظم و ضبط کو یقینی بنانا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے ٹربیونل کے جدید کاری کے اقدامات اور مستقبل کی صلاحیت سازی کے منصوبوں کے بارے میں قیمتی معلومات  کا اشتراک کیا۔

سمپوزیم میں دہلی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس دیویندر کمار اپادھیائے کے  اہم  خطابات شامل تھے۔ سمپوزیم  میں  ٹربیونل کی بھرپور وراثت پر غور کرنے اور ہندوستان کے ٹیکس تنازعات کے حل کے فریم ورک میں اس کے کردار کو بڑھانے کے لیے حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کرنے  کی خاطر نامور  جیوری ، سرکاری حکام، اور قانونی برادری کے اراکین اور طلباء نے بھی شرکت کی۔

شام کا آغاز روایتی چراغوں سے ہوا، جو علم اور مساوات کے حصول کی علامت ہے۔ آئی ٹی اے ٹی  کے عزت مآب صدرجسٹس (ریٹائرڈ) سی وی بھدانگ نے  مجمع   کا خیرمقدم کیا اور ٹیکس کے معاملات میں قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے کے لیے ٹریبونل کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔

‘‘ آئی ٹی اے ٹی کے 84 شاندار سال’’ کے عنوان سے ایک پرکشش آڈیو ویژول پریزنٹیشن  میں 1941 میں ٹریبونل کے قیام سے لے کر اب تک کے سفر کو دکھایاگیا، جس میں تاریخی احکام، ٹیکس کے اصولوں کے ارتقاء، اور بروقت اور منصفانہ انصاف کی فراہمی میں آئی ٹی اے ٹی کے اہم کردار کو اجاگر کیا گیا۔

آئی ٹی اے ٹی ٹیکس بار ایسوسی ایشن (نئی دہلی) کے صدر  جناب  اجے وادھوا نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے ادارے کو مضبوط بنانے میں بار اور بنچ کے درمیان اہم تعاون پر زور دیا۔

شام کی ایک خاص بات عزت مآب چیف جسٹس آف انڈیا، جسٹس بی آر  گوائی کو اعزاز سے نوازنا تھا۔ قانون اور انصاف کے مرکزی وزیر  نے گوائی کو ان کی مثالی شراکت کو تسلیم کرتے ہوئے اعزاز سے نوازا۔ اپنی کلیدی تقریر میں، چیف جسٹس نے ہندوستان کے عدالتی نظام میں آئی ٹی اے ٹی کے اہم کردار کی تعریف کی اور زیادہ کارکردگی، شفافیت، اور تیز رفتار انصاف کی فراہمی کے لیے جاری کوششوں کی حوصلہ افزائی کی۔

پروگرام کا اختتام  آئی ٹی اے ٹی کےنائب صدر (دہلی زون)جناب  مہاویر سنگھ، کے سب کےشکریہ کے ساتھ ہوا۔ انہوں  نے تعاون کے لئے تمام حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔ تقریب کا اختتام قومی ترانے کے ساتھ ہوا، اس کے بعد گروپ فوٹو اور عشائیہ کا اہتمام کیا گیا۔

یہ سمپوزیم عدلیہ، ایگزیکٹو اور قانونی برادری کے درمیان مضبوط ہم آہنگی کی مثال ہے، جس سے ہندوستان کے ٹیکس کے فیصلے کے نظام کی سالمیت اور تاثیر کو بڑھانے کے لیے ان کے مشترکہ عزم کو تقویت ملتی  ہے۔

7.jpeg

4.jpeg

5.jpeg

***

ش ح۔م ح ۔ رض

7298U-


(रिलीज़ आईडी: 2176741) आगंतुक पटल : 31
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी