مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر مواصلات جیوترادتیہ ایم سندھیا نے آئی ایم سی 2025 میں سیٹ کام سمٹ کا افتتاح کیا


ہندوستان انسانیت کے لیے سیٹلائٹ مواصلات کی نئی تعریف کرے گا مرکزی وزیر سندھیا

سیٹ کام  سربراہی اجلاس چیلنجنگ خطوں کے 38,260 دور دراز دیہاتوں تک رابطے بڑھانے پر مرکوز ہے

وزیر سندھیا نے سیٹلائٹ مواصلات میں ہندوستان کی قیادت کو محفوظ بنانے کے لیے اہم پالیسی اصلاحات اور پروجیکٹوں کا اعلان کیا

عالمی رابطے اور اختراع کو تیز کرنے کے لیے متحد، سنگ میل سے چلنے والے سیٹ کام  پروگرام کے لیے مدعو

प्रविष्टि तिथि: 08 OCT 2025 8:29PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر برائے مواصلات، جیوتیرادتیہ ایم سندھیا نے آج انڈیا موبائل کانگریس 2025 میں "اسپیس نیٹ ورکس فار یونیورسل کنیکٹیویٹی" پر سیٹ کام سمٹ کا افتتاح کیا۔ اس تقریب میں ٹیلی کام اور خلائی شعبوں کے کلیدی شراکت داروں کو اکٹھا  ہوئے ، جن میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ، ریاستی وزیر (خلائی)، ڈاکٹر وی. نارائن، ڈاکٹر وی ایس آر او کے چیئرمین، ڈاکٹر وی. چیئرمین،  شریک رہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002YHSE.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0013ZHC.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004US5Z.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003WSVE.jpg

پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر سندھیا نے کہا کہ سیٹ کام سمٹ "ایک انقلاب کی دہلیز کو نشان زد کرتا ہے - ایک انقلاب جو آسمان میں پیدا ہوا، سیٹلائٹ کے ذریعے کیا گیا، لیکن زمین پر زندگیوں کو بدلنا مقصود ہے۔" انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی بصیرت انگیز قیادت میں، ہندوستان عالمی ڈیجیٹل تبدیلی میں تیز رفتاری کا حامل بن گیا ہے، جس نے ہندوستان کی 99.9فیصد آبادی کو صرف 20 مہینوں میں 4.8 لاکھ 5جی  ٹاورز کے ذریعے جوڑ دیا ہے - جو دنیا میں سب سے تیز رفتار ہے۔

وزیر موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ سیٹلائٹ کمیونیکیشن (سیٹ کام ) اب ڈیجیٹل شمولیت کے وعدے کو ملک کے دور دراز کونے تک پہنچائے گا۔ "سیٹ کام  اب عیش و آرام کی چیز نہیں ہے؛ یہ ایک حق ہے - ڈیجیٹل دور میں انصاف کی ایک شکل،" انہوں نے مزید کہا کہ یہ کسانوں، ماہی گیروں، ڈاکٹروں، اور جغرافیوں کے طلباء کو بااختیار بنائے گا جو پہلے زمینی نیٹ ورکس کی پہنچ سے باہر تھے۔

وزیر سندھیا نے بتایا کہ ڈیجیٹل بھارت ندھی اور یونیورسل سروس اوبلیگیشن فنڈ (یو ایس او ایف) کے ذریعے حکومت نے 40,000 کروڑ روپے کی کل سرمایہ کاری کے ساتھ چیلنجنگ خطوں میں واقع 38,260 دور دراز دیہاتوں کو جوڑنے کا مشن شروع کیا ہے، جن میں سے تقریباً 29,000 گاؤں - تقریباً 75فیصد - پہلے ہی جڑے جا چکے ہیں۔

 

پالیسی اصلاحات کا خاکہ پیش کرتے ہوئے جنہوں نے اس شعبے کو متحرک کیا ہے، وزیر نے کہا کہ ہندوستان نے بین الاقوامی بہترین طریقوں کے مطابق سیٹلائٹ اسپیکٹرم کی انتظامی تقسیم متعارف کرائی ہے، جس سے ریگولیٹری ہم آہنگی اور مساوی سپیکٹرم اشتراک کو یقینی بنایا گیا ہے۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ جی ایم پی سی ایس  لائسنس پہلے ہی ون ویب  اور جیو سیٹیلائٹ  کو دیے جا چکے ہیں، جبکہ اسٹار لنک  کو لیٹر آف انٹینٹ موصول ہوا ہے، جس سے ایک متحرک سیٹ کام  ماحولیاتی نظام کی راہ ہموار ہو رہی ہے۔

جرات مندانہ پالیسی اصلاحات اور اختراع کے عزم کے ساتھ، ہندوستان سیٹلائٹ مواصلات میں دنیا کی قیادت کرنے کے لیے تیار ہے، عالمگیر رابطے کو یقینی بناتا ہے اور ہر ہندوستانی کو بااختیار بناتا ہے، خواہ اس کے جغرافیائی محل وقوع سے قطع نظر، وزیر نے اس بات پر زور دیا۔

انہوں نے پیش گوئی کی کہ ہندوستانی سیٹ کام  مارکیٹ، جس کی مالیت 2024 میں 4.3 بلین ہے، توقع ہے کہ 2033 تک تین گنا بڑھ کر 14.8 بلین ہوجائے گی، جس سے اس شعبے کی اقتصادی اور اسٹریٹجک صلاحیت دونوں پر روشنی ڈالی جائے گی۔ انہوں نے  900 کروڑ کی قومی سیٹ کام  مانیٹرنگ سہولت کا بھی اعلان کیا، جو سپیکٹرم اثاثوں کی حفاظت کرے گا اور ہندوستان کے سیٹلائٹ گیٹ ویز کو مضبوط کرے گا۔

آریہ بھٹہ (1975) سے چندریان-3، آدتیہ-ایل 1، این آئی ایس اے آر  اور آنے والی گگنیان اور اگلی نسل کے دوبارہ استعمال کے قابل لانچ گاڑیوں تک کے ہندوستان کے شاندار سفر کو یاد کرتے ہوئے، جیوترادتیہ سندھیا نے کہا کہ ہندوستان خلائی اختراع میں ایک پیروکار سے عالمی رہنما بن گیا ہے۔ "ہندوستان کو صرف سیٹلائٹ خدمات کا فائدہ اٹھانے والا نہیں ہونا چاہئے - اسے ایک مرکز، ایک برآمد کنندہ، اور ایک قابل اعتماد عالمی شراکت دار بننا چاہئے،" انہوں نے زور دے کر کہا۔

اپنے خطاب کے اختتام پر، وزیر نے حکومت، صنعت، اسٹارٹ اپس، اکیڈمی اور بین الاقوامی شراکت داروں کو متحد کرنے والے ایک مربوط، سنگ میل پر چلنے والے سیٹ کام  پروگرام پر زور دیا۔ "ترقی کی عظیم سمفنی میں، ہندوستان خاموش سننے والا نہیں رہے گا۔ ہندوستان عالمی اختراع کے آرکسٹرا کی رہنمائی کرنے والا موصل ہوگا - موقع کا راگ کمپوز کرتے ہوئے،" وزیر سندھیا نے کہا۔

آئی ایم سی 2025

ٹیلی کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ اور سیلولر آپریٹرز ایسوسی ایشن آف انڈیا کی طرف سے مشترکہ طور پر منظم کیا گیا، انڈیا موبائل کانگریس  2025 8 سے 11 اکتوبر تک ’انیوویٹ ٹو ٹرانسفارم  ‘کے تھیم کے تحت منعقد کیا جا رہا ہے، جس میں ڈیجیٹل تبدیلی اور سماجی ترقی کے لیے جدت طرازی کے لیے ہندوستان کے عزم کو اجاگر کیا گیا ہے۔ یہ ہندوستان میں ٹیلی کام اور ٹیکنالوجی کے شعبوں کے لیے سب سے بڑے اور سب سے زیادہ اثر انگیز پلیٹ فارمز میں سے ایک ہے۔ یہ تقریب صنعت کے رہنماؤں، پالیسی سازوں، اور اختراع کاروں کو جدید ترین ٹیکنالوجیز اور کنیکٹوٹی، ڈیجیٹل تبدیلی، اور پائیداری کے مستقبل کو تشکیل دینے والے رجحانات کو تلاش کرنے کے لیے اکٹھا کرتی ہے۔

 

یہ ایونٹ اگلی نسل کے رابطے، ڈیجیٹل خودمختاری، سائبر فراڈ کی روک تھام، اور عالمی ٹیکنالوجی کی قیادت میں ہندوستان کی اسٹریٹجک ترجیحات کی عکاسی کرتا ہے۔

مزید تفصیل کے لے وزٹ کریں :

X - https://x.com/DoT_India

Insta- https://www.instaجی ram.com/department_of_telecom?iجی sh=MXUxbHFjd3llZTU0YQ==

Fb - https://www.facebook.com/DoTIndia

Youtube: https://youtube.com/@departmentoftelecom?si=DALnhYkt89U5jAaa

ش ح ۔ ال

UR-7293


(रिलीज़ आईडी: 2176564) आगंतुक पटल : 19
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी