کارپوریٹ امور کی وزارتت
آئی آئی سی اے کا نئی دہلی میں قبائلی ترقی کے لئے سی ایس آر ایکسیلنس سے فائدہ اٹھانے پر قومی کانفرنس اور نمائش کا اہتمام
یہ پہل دوسرے سالانہ سی ایس آر ڈے کی نشاندہی کرتی ہے، اس کا مقصد ہندوستان بھر میں قبائلیوں کی مجموعی ترقی کے لیے جدت، شمولیت اور پائیدار شراکت داری کے ذریعہ سی ایس آر کی عمدگی کو فروغ دینا ہے
آئی آئی سی اے کے ڈی جی اور سی ای او جناب گیانیشور کمار سنگھ نے ہندوستانی کمپنیوں کی جانب سے سی ایس آر کے اخراجات میں قابل ذکر اضافے کو نوٹ کیا، جو 2 فیصد کی حد کو عبور کرتا ہے اور جو سماجی بہبود کے لیے گہری وابستگی کی عکاسی کرتا ہے
سی ایس آر کی کوششوں کو معاشرے کے ہر حصے تک پہنچنا چاہیے، جس سے شمولیت اور مساوی ترقی کو فروغ ملے: جناب چنچل کمار، سکریٹری، ایم ڈی او این ای آر
Posted On:
07 OCT 2025 4:25PM by PIB Delhi
قبائلی ترقی کے لیے سی ایس آر ایکسی لینس سے فائدہ اٹھانے پر قومی کانفرنس اور نمائش کا ایک دو روزہ تقریب کا افتتاح 6 اکتوبر 2025 کو نئی دہلی میں ہوا۔ اس کانفرنس کا اہتمام انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کارپوریٹ افیئرز (آئی آئی سی اے ) نے کیا تھا جو حکومت ہند کی وزارت کارپوریٹ امور کے تحت ایک خود مختار ادارہ ہے۔
یہ تقریب ہندوستان میں دوسرے سالانہ سی ایس آر ڈے کے موقع پر مہاتما گاندھی کے یوم پیدائش کی یاد میں اورسی ایس آر اقدامات میں ٹرسٹی شپ کے گاندھیائی فلسفہ کو فروغ دینے کے لیے منعقد کی گئی تھی جس کا مقصد قبائلی ترقی کے لیے سی ایس آر کی عمدگی کو آگے بڑھانا تھا۔

افتتاحی تقریب میں قبائلی امور کی وزارت کے مرکزی وزیر مملکت جناب درگا داس اوئیکے اور کارپوریٹ امور کی وزارت کے مرکزی وزیر مملکت جناب ہرش ملہوترا نے شرکت کی۔ انہوں نے نمائش کا دورہ کیا اورسی ایس آر کے بہترین طریقوں کی نمائش کرنے والے متحرک اسٹالز کا تفصیلی جائزہ لیا ۔ اس کے ساتھ ہی ٹی آر آئی ای ایف ڈی - ٹرائیفیڈ کے ایک خصوصی وفد نے اس میں شرکت کی اور ہندوستان بھر کے بازاروں میں قبائلی تاجروں کی مدد کی یقین دہانی کرائی۔ جناب چنچل کمار، سکریٹری، شمال مشرقی خطے کی ترقیات کی وزارت؛ جناب ایم راجہ مروگن، منیجنگ ڈائریکٹر، ٹی آر آئی ای ایف ڈی - ٹرائیفیڈ ؛ جناب گیانیشور کمار سنگھ، ڈائریکٹر جنرل اور سی ای او، آئی آئی سی اے؛ جناب شومبی شارپ، ہندوستان میں اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈی نیٹر اور پروفیسر گریما ددھیچ، ہیڈ،اسکول آف بزنس انوائرمنٹ- آئی آئی سی اے نے کانفرنس کا افتتاح کیا۔

ایم ڈی او این ای آر کے سکریٹری جناب چنچل کمار نے سی ایس آرکے اقدامات میں تنوع اور شمولیت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ایک کلیدی خطبہ دیا۔ انہوں نے کارپوریشنوں پر زور دیا کہ وہ چھوٹے، اثر انگیز منصوبوں پر توجہ مرکوز کریں جو معاشرے کے تمام طبقات کو ٹھوس فوائد فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے 2047 تک قابل پیمائش نتائج حاصل کرنے کا ہدف رکھتے ہوئے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کے بجائے معیاری وسائل کے اخراجات کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ جناب کمار نے زور دیا کہ سی ایس آر کی کوششوں کو معاشرے کے ہر حصے تک پہنچنا چاہیے اور شمولیت ومساوی ترقی کو فروغ دیاجا ناچاہیے۔ انہوں نے بہتر انفراسٹرکچر اور پروجیکٹ پر عمل درآمد کی بہتر صلاحیتوں کے ساتھ شمال مشرقی خطے کی زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی تیاری کی بھی نشاندہی کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ خطے کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا اور متوازن ترقی کے لیے ایک ماڈل کے طور پر کام کرے گا۔ جناب کمار نے کارکردگی کو بہتر بنانے، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور سماجی ناہمواریوں کو دور کرنے میں- خاص طور پر قبائلی اور دیہی علاقوں میں مصنوعی ذہانت ( اے آئی) کے کردار پر روشنی ڈالی۔اے آئی، صحت کی دیکھ بھال، تعلیم اور زراعت جیسے شعبوں میں ایک اہم کردار ادا کر سکتا ہے، جس سے محروم طبقات کی زندگیوں کو تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ تعلیم اور ہنر پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے جناب کمار نے عدم مساوات کو کم کرنے میں ان کے اہم کردار پر زور دیا۔ انہوں نے ان شعبوں کو ترجیح دینے کے لیے سی ایس آر اقدامات پر زور دیا، کیونکہ یہ افراد کو بااختیار بناتے ہیں، اقتصادی مواقع فراہم کرتے ہیں اور پائیدار قومی ترقی کے لیے زیادہ ہنر مند افرادی قوت پیدا کرتے ہیں۔
اپنے استقبالیہ خطاب میں آئی آئی سی اے کے ڈی جی اور سی ای او جناب گیانیشور کمار سنگھ نے ہندوستان کے سی ایس آر منظر نامے کی ترقی اور تبدیلی پر روشنی ڈالی اور کمیونٹی اور اثرات پر مبنی اقدامات کی طرف اس کی تبدیلی پر زور دیا۔ انہوں نے ہندوستانی کمپنیوں کی طرف سے سی ایس آر اخراجات میں قابل ذکر اضافہ کو نوٹ کیا، جو 2 فیصد کی حد کو عبور کرتا ہے اور جو سماجی بہبود کے لیے گہری وابستگی کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے سی ایس آر پروگراموں پر زور دیا کہ وہ صرف مالی تعاون سے آگے بڑھ کر ٹیکنالوجی، انتظام اور علم کے تبادلے کی شکل میں مضبوط تعاون کی وکالت کرتے ہوئے مقامی کمیونٹیز، خاص طور پر قبائلی علاقوں میں بااختیار بنائیں۔ چونکہ ہندوستان کا سماجی شعبہ سی ایس آر کے ذریعے ٹھوس اثرات مرتب کر رہا ہے۔ انہوں نے پائیدار ترقی کے لیے اقوام متحدہ کے 2030 ایجنڈے کے ساتھ سی ایس آر کی کوششوں کو ہم آہنگ کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ سی ایس آر ڈیمانڈ پر مبنی ہونے سے سپلائی پر مبنی ہو گیا ہے، کمپنیاں اب مطلوبہ 2 فیصد سے زیادہ سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔ انہوں نے پائیدار ترقی کو مؤثر طریقے سے چلانے کے لیے ان شراکت داروں کی مدد کرنے میں آئی آئی سی اے کے کردار پر زور دیتے ہوئے عمل درآمد کرنے والی ایجنسیوں کے اندر صلاحیت کی تعمیر کی فوری ضرورت پر زور دیا۔
اپنے خصوصی خطاب میں جناب ایم راجہ مروگن نے قبائلی معیشتوں میں قدر میں اضافے اور کاروباری شخصیت کے کردار پر زور دیا، قبائلی کاریگروں کو بااختیار بنانے کے لیے مہارت کی ترقی، برانڈنگ اور ڈجیٹل مارکیٹ تک رسائی کی ضرورت پر زور دیا۔ جناب شومبی شارپ نے ہندوستان کے سی ایس آر فریم ورک کی تعریف کی، جسے انہوں نے کارپوریٹ جوابدہی اور سماجی اختراع کے عالمی ماڈل کے طور پر بیان کیا۔ یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ ہندوستان اب نجی شعبے کی تخلیقی صلاحیتوں کو پائیدار ترقی کے اہداف(ایس ڈی جی ایس ) کے ساتھ ہم آہنگ کرنے میں ایک رہنما ہے۔

سیشن کا اختتام ڈاکٹر گریما ددھیچ، ہیڈ، اسکول آف بزنس انوائرمنٹ،آئی آئی سی اے کے شکریہ کے ووٹ کے ساتھ ہوا، جنہوں نے معزز مقررین اور حاضرین کا ان کی قیمتی شرکت پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے سی ایس آر گورننس، صلاحیت کی تعمیر اور کراس سیکٹرل پارٹنرشپ کو مضبوط بنانے کے لیے آئی آئی سی اے کے عزم کا اعادہ کیا جو پائیدار اور جامع ترقی کو آگے بڑھاتے ہیں، علم، اختراع اور تعاون کے ذریعے ہندوستان کی قبائلی برادریوں کو بااختیار بناتے ہیں۔
اس دن تین اعلیٰ پراثر پینل سیشنز پیش کیے گئے جن میں قبائلی معاش، صحت، اور کاروبار کو آگے بڑھانے میں سی ایس آر کے کردار کے متنوع جہتوں کو تلاش کیا گیا۔
پہلا اعلیٰ سطحی پینل، لیڈرشپ ڈائیلاگ: قبائلی ترقی کے لیےسی ایس آر ایکسی لینس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے نامور کارپوریٹ لیڈروں اور ترقیاتی مفکرین کو اکٹھا کیا جس میں مسٹر پردیپ فیلو، ایگزیکٹو ڈائریکٹر،آر ای سی لمیٹڈ، مسٹر انل کمار جاڈلی، ڈائریکٹر، این ٹی پی سی لمیٹڈ؛ مسٹر پرویر کرشنا، سابق منیجنگ ڈائریکٹر، ٹی آر آئی ایف ای ڈی-ٹرائیفیڈ، مسٹر بیبھوتی رنجن پردھان، ایگزیکٹیو ڈائریکٹر، انڈین آئل کارپوریشن لمیٹڈ، محترمہ روچی سادھنا، وائس پرزیڈنٹ - کارپوریٹ آڈٹ، ایچ سی ایل ٹیک ، مسٹر میتھیو چیرین، چیف ایگزیکٹیو آفیسر، ہیلپ ایج انڈیا اور پروفیسر گریما ددھیچ، ہیڈ، اسکول آف بزنس انوائرمنٹ، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کارپوریٹ افیئرز (آٗی آئی سی اے)۔
تیسرا اعلیٰ سطحی پینل، ‘‘قبائلی علاقوں میں صحت اور غذائیت کے لیے سی ایس آر’’ میں مختلف ماہرین اور پریکٹیشنرز شامل تھے، جن میں مسٹر لوکاس ایل کامسوان، جوائنٹ سکریٹری (ایڈمنسٹریشن اینڈ کوآرڈی نیشن) محکمہ پبلک انٹرپرائزز، حکومت ہند، گوردریج اینڈ بائس کی سی ایس آر کی سربراہ محترمہ اشونی دیودیش مکھ، ؛ ڈاکٹر وویک وریندر سنگھ، ہیلتھ سپیشلسٹ، ہیلتھ ڈویژن، یونیسیف انڈیا؛ جناب کیشو کنوریا، پارٹنر، دی برج اسپین گروپ؛ محترمہ گائتری سبرامنیم، ڈائریکٹر، ایسوسی ایشن فار ویمن ان بزنس اور ڈائریکٹر، بین الاقوامی مرکز برائے سماجی ذمہ دارانہ کاروبار اور مسٹر پروین کرن، گروپ ہیڈ، پائیداری اور سی ایس آر اسپارک منڈا گروپ شامل تھے۔
اس تقریب میں جس میں حکومت، اکیڈمی، صنعت اور سول سوسائٹی کے 300 سے زیادہ نمائندوں نے شرکت کی اور پائیدار وجامع ترقی کے لیے ہندوستان کی اجتماعی وابستگی کا اعادہ کیا۔ اس کے ساتھ نمائش میں سرکردہ کارپوریشنز، پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگز اور اداروں کی طرف سے کئے گئے مثالی سی ایس آر اقدامات کی نمائش کی گئی، جن میں قبائلی صنعت کاری، تعلیم، صحت کی دیکھ بھال اور ماحولیاتی تحفظ کو فروغ دینے والے منصوبوں کو اجاگر کیا گیا۔
*******
ش ح۔ ظ ا-ع ر
UR No. 7203
(Release ID: 2175975)
Visitor Counter : 7