بھارت کا مسابقتی کمیشن
مسابقتی کمیشن آف انڈیا نے مصنوعی ذہانت اورمنیجمنٹ ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ سوسائٹی (ایم ڈی آئی ایس) کے ذریعے منعقدہ مقابلے سے متعلق مارکیٹ اسٹڈی رپورٹ جاری کی
یہ مطالعہ ظاہر کرتا ہے کہ کس طرح اے آئی اپنانا ہندوستان کی مارکیٹ کی حرکیات، مسابقت، اور ریگولیٹری لینڈ اسکیپ کو تیزی سے نئی شکل دے رہا ہے
رپورٹ میں حکومت اور صنعت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ذمہ دار اور شفاف مصنوعی ذہانت کے طریقوں کو یقینی بنائیں
Posted On:
06 OCT 2025 10:01PM by PIB Delhi
مسابقتی کمیشن آف انڈیا (سی سی آئی) نے اپنی رپورٹ جاری کی ہے، مارکیٹ اسٹڈی آن آرٹیفیشل انٹیلی جنس اینڈ کمپٹیشن، جو مینجمنٹ ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ سوسائٹی (ایم ڈی آئی ایس) کے ذریعے کرائی گئی ہے۔ دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ مطالعہ کا مقصد مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی مارکیٹوں اور ماحولیاتی نظام کو سمجھنا، ابھرتے ہوئے اور ممکنہ مسابقت کے مسائل کی نشاندہی کرنا، اور اے آئی نظاموں کو کنٹرول کرنے والے موجودہ اور ابھرتے ہوئے ریگولیٹری فریم ورک کا جائزہ لینا تھا۔
یہ مطالعہ ثانوی اور بنیادی تحقیقی طریقہ کار پرمبنی ہے جس میں ادبیات کا جائزہ، ڈیٹا بیس کا تجزیہ، نیم ساختہ اور منظم انٹرویوز، اور مختلف مقاصد کی گہرائی اور جامع تفہیم فراہم کرنے کے لیے شراکت دارو ں کا سروے شامل ہے۔ مطالعہ نے اے آئی ماحولیاتی نظام کی ساخت، مارکیٹ کے رجحانات، صارف کی صنعتوں میں مصنوعی ذہانت کے اطلاق،مصنوعی ذہانت صنعت اور صارف کی صنعتوں میں ممکنہ مسابقت کے مسائل اور دیگر متعلقہ پہلوؤں کے بارے میں مفید بصیرت اور معلومات جمع کرنے میں خاطرخواہ مدد فراہم کی ہے۔
مطالعہ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہندوستان میں مصنوعی ذہانت ٹیکنالوجیز کو اپنانے سے مختلف صارفی شعبوں میں تیزی آرہی ہے، اور مسابقت کی حرکیات، کاروباری کارروائیوں اور ریگولیٹری ردعمل کو نئی شکل دے رہی ہے۔ اگرچہ مصنوعی ذہانت کی آمد کارکردگی، جدت طرازی اور صارفین کے تجربے میں خاطر خواہ فوائد فراہم کرتی ہے، لیکن ایسے ابھرتے ہوئے مسائل ہیں جو براہ راست یا بالواسطہ طور پر مسابقت پر اثر انداز ہو سکتے ہیں اور اس کی مکمل صلاحیت کے حصول میں رکاوٹ بن سکتے ہیں۔ رپورٹ ان پہلوؤں میں سے ہر ایک کو مخصوص کردہ ابواب میں تفصیل سے جانچتی ہے۔ یہ مطالعہ ہندوستان اور دیگر دائرہ اختیار میں قانونی اور ریگولیٹری فریم ورک کے ارتقاء کا بھی جائزہ لیتا ہے تاکہ مصنوعی ذہانت کی تیز رفتار ترقی کے ساتھ ہم آہنگ رہے۔
ہندوستان میں مسابقتی مصنوعی ذہانت ماحولیاتی نظام کی ترقی کو فروغ دینے، مصنوعی ذہانت سے چلنے والے مسابقت کے مخالف طریقوں کو روکنے اور صارفین کی فلاح و بہبود کے تحفظ کے لیے، رپورٹ میں کچھ اقدامات تجویز کیے گئے ہیں۔ اس سلسلے میں، سی سی آئی متعلقہ شراکت داروں کے ساتھ مل کر ‘‘مصنوعی ذہانت اور ریگولیٹری مسائل’’ پر ایک کانفرنس کا اہتمام کرے گا۔ ‘‘ مصنوعی ذہانت اور مسابقتی تعمیل’’ پر مرکوز ورکشاپس کے انعقادکامقصد اپنی تکنیکی صلاحیتوں اور بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کرنا ہے؛ ساتھ ہی مصنوعی ذہانت پر خصوصی توجہ کے ساتھ ڈیجیٹل مارکیٹوں سے متعلق معاملات پر مہارت حاصل کرنے کے لیے ایک تھنک ٹینک قائم کرنا؛ بین ریگولیٹری کوآرڈینیشن کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کرنا اور بین الاقوامی مسابقتی حکام اور کثیر جہتی مسابقتی پلیٹ فارمز کے ساتھ مربوط ہونا شامل ہے ۔
حکومت کی طرف سے اقدامات اور پالیسی اقدامات پر مسلسل زور دینے کامقصدمصنوعی ذہانت کے بنیادی ڈھانچے تک رسائی کو آسان بنانے، اور مصنوعی ذہانت کی صلاحیتوں کو بڑھانے میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے اور بھارت میں مصنوعی ذہانت کی ترقی اور تعیناتی میں ایک سطحی کھیل کے میدان کو فروغ دینے کی سفارش کرنا ہے۔ مزیدیہ کہ ذمہ دارانہ خودمختاری کو یقینی بنانے کے لیے، بازاروں کو نقص اوربگاڑ سے بچاتے ہوئے، کاروباری اداروں پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ مسابقتی تعمیل کے لیے مصنوعی ذہانت کے نظام کا خود آڈٹ کرناشامل کریں جو کاروباروں کو مسابقت کے ممکنہ خدشات کو فعال طور پر شناخت کرنے اور ان سے نمٹنے کی راہ فراہم کرے گا۔ اور ساتھ ہی شفافیت کے اقدامات کو اپنائیں تاکہ معلومات کی عدم توازن کو کم کیا جا سکے۔
یہ توقع کی جاتی ہے کہ مارکیٹ کے مطالعہ اور مجوزہ اقدامات سے حاصل ہونے والی معلومات اور بصیرتیں ہندوستان میں ایک ترقی پسند، جدید اور مسابقتی مصنوعی ذہانت کےمنظر نامے کی تشکیل میں اہم کردار ادا کریں گی۔
رپورٹ تک رسائی حاصل کرنے کے لئے https://www.cci.gov.in/economics-research/market-studies اس لنک پرکلک کریں۔
****
UR-7183
(ش ح۔ م م ع۔ ف ر )
(Release ID: 2175705)
Visitor Counter : 3