نیتی آیوگ
azadi ka amrit mahotsav

نیتی آیوگ نے نئی دلّی میں ’’ ٹریڈ واچ سہ ماہی ‘‘ کے چوتھے ایڈیشن کا آغاز کیا

Posted On: 06 OCT 2025 4:58PM by PIB Delhi

نیتی آیوگ کے سی ای او بی وی آر  سبرا منیم نے کہا ہے کہ مالی سال 25-2024ء  کی چوتھی سہ ماہی کے لیے  ’’ ٹریڈ واچ سہ ماہی ‘‘  کا تازہ ترین ایڈیشن  بھارت کی تجارتی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ پیش کرتا ہے ، جس میں تجارتی سامان اور خدمات کے رجحانات ، عالمی مانگ میں تبدیلی  اور برآمدی تنوع کے امکانات کو شامل کیا گیا ہے ، جب کہ  زیادہ  مانگ والی عالمی منڈیوں میں توسیع کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے ۔  

مالی سال  ، 2025 (جنوری تا مارچ) کی چوتھی سہ ماہی کے لیے ٹریڈ واچ کا چوتھا ایڈیشن  نیتی آیوگ کے سی ای او جناب  بی وی آر سبرامنیم  نے 6 اکتوبر  ، 2025  ء کو نئی دلّی میں جاری کیا ۔

سہ ماہی کے لیے  بھارت کی تجارت کا ایک جامع تجزیہ فراہم کرنے کے علاوہ ، اس ایڈیشن میں چمڑے اور  جوتے چپل  کے شعبے کا جائزہ لیا گیا ہے ، جس میں اس کی روزگار کی صلاحیت ، برآمدی مواقع اور عالمی منڈیوں میں زیادہ مسابقت کی ضرورت کو اجاگر کیا گیا ہے ۔



مالی سال  2025  ء  کی چوتھی سہ ماہی کے دوران ،  بھارت کی تجارتی کارکردگی مستحکم رہی ، جس میں کل تجارت 441 ارب ڈالر رہی ، جو سال بہ سال 2.2 فیصد زیادہ ہے ۔ معدنی ایندھن اور نامیاتی کیمیکلز میں کمی کی وجہ سے تجارتی برآمدات میں معمولی کمی دیکھی گئی ، جب کہ الیکٹریکل مشینری ، دواسازی اور اناج جیسے شعبوں  میں صحت مند ترقی درج کی  گئی ۔  ایٹمی ری ایکٹروں ، الیکٹریکل مشینری اور غیر نامیاتی کیمیکلز کی زیادہ مانگ کی وجہ سے درآمدات میں معمولی اضافہ ہوا ۔ علاقائی طور پر ، شمالی امریکہ سب سے مضبوط برآمدی بازار کے طور پر ابھرا ، جس میں 25 فی صد  کا اضافہ ہوا اور  بھارت کی برآمدات کا ایک چوتھائی حصہ رہا ، جب کہ یوروپی یونین ، جی سی سی اور آسیان  کے لیے برآمدات اوسط رہی ۔ درآمدی پہلو پر ، یو اے ای نے سی ای پی اے کے تحت سونے کی آمد کی وجہ سے  بھارت کے دوسرے سب سے بڑے سپلائر کے طور پر روس کو پیچھے چھوڑ دیا ، جب کہ الیکٹرانکس کی مضبوط مانگ کی وجہ سے چین سے درآمدات میں اضافہ ہوا ۔

ٹریڈ واچ سہ ماہی کا یہ ایڈیشن  بھارت کی چمڑے اور جوتے چپل  کی برآمدات کا بھی جائزہ لیتا ہے ، جس میں 4.4 ملین افراد ملازمت کرتے ہیں اور برآمدات میں نمایاں  تعاون کرتے ہیں ۔  بھارت پراسیسڈ چمڑے اور ملبوسات میں مسابقتی بنا ہوا ہے  لیکن 296 بلین ڈالر کی عالمی منڈی میں اس کا مجموعی حصہ 1.8 فیصد ہے ۔ غیر چمڑے اور پائیدار مصنوعات  میں عالمی مانگ کے تیزی سے بڑھنے کے ساتھ ،  بھارت کو چیلنجوں اور مواقع دونوں کا سامنا ہے ۔ ایم ایس ایم ایز کو مضبوط کرنا ، آر اینڈ ڈی میں سرمایہ کاری کرنا  اور گرین اور ڈیزائن پر مبنی ویلیو چینز کے ساتھ ہم آہنگ ہونا  ، بھارت کے عالمی سطح پر راہ ہموار کرنے کی جانب اہم  کا حامل ہوگا ۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے  ، جناب  بی وی آر سبرامنیم نے ٹیم کو  بھارت کے تجارتی طریقۂ کار کا ایک جامع جائزہ پیش کرنے پر مبارکباد دی  ۔  اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ خدمات کی برآمدات ، ایرو اسپیس  اور زیادہ   قدر والی مینوفیکچرنگ لچک پیدا کر رہی ہے  ،  انہوں نے زور دے کر کہا کہ  بھارت کو مانگ کے بدلتے ہوئے رجحانات کو تیزی سے اپنانا چاہیے ، اپنے برآمداتی  بنیاد کو متنوع بنانا چاہیے  اور غیر چمڑے کے جوتوں اور عالمی ویلیو چینز میں مسابقت کو بڑھانا چاہیے  اور تجارت میں جغرافیائی سیاسی تبدیلیوں  پر قریبی نگاہ رکھنی چاہیے ۔

اس رپورٹ کے لیے دیئے گئے لنک پر جائیں :

    https://niti.gov.in/sites/default/files/2025-10/Trade_Watch_Report_Q4_FY25_V4.pdf

..................................................... ...................................................

) ش ح –    ا ع خ  -  ع ا )

U.No. 7140


(Release ID: 2175453) Visitor Counter : 9
Read this release in: English , Hindi