صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پی سی اینڈ پی این ڈی ٹی ایکٹ 1994 کے نفاذ کو مضبوط بنانے کے بارے میں صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے زیر اہتمام قومی سطح کی بیداری میٹنگ  کا اہتمام


پی سی اینڈ پی این ڈی ٹی ایکٹ صنفی امتیازی جنس کے انتخاب کے خلاف اخلاقی اور سماجی تحفظ ہے: محترمہ آرادھنا پٹنائک

پی سی اینڈ پی این ڈی ٹی ایکٹ کے مضبوط نفاذ کے نتیجے میں پیدائش کے وقت جنسی توازن میں بہتری آئی ہے

Posted On: 06 OCT 2025 4:15PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت، حکومت ہند نے وگیان بھون، نئی دہلی میں حمل سے پہلے اور پیدائش سے قبل تشخیصی تکنیک (جنس کے انتخاب کی ممانعت)ایکٹ،1994 کو مضبوط بنانے کے لیےایک قومی بیداری میٹنگ کا اہتمام کیا۔

اس میٹنگ میں ابھرتے ہوئے چیلنجوں کی روشنی میں پی سی اینڈ پی این ڈی ٹی ایکٹ کے موثر نفاذ کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ ساتھ ہی میں اس میں موجودخامیوں کو دور کرنے، تعمیل کو یقینی بنانے اور ایکٹ کے مقاصد کو برقرار رکھنے کے لیے مربوط کوششوں پر بھی زور دیا۔

محترمہ آرادھنا پٹنائک، ایڈیشنل سکریٹری اور مشن ڈائریکٹر (ای ایچ ایم)، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت نے کلیدی خطبہ دیتے ہوئےاس بات پر زور دیا کہ پی سی اینڈ پی این ڈی ٹی ایکٹ نہ صرف ایک قانونی آلہ ہے بلکہ صنفی امتیازی جنس کے انتخاب کے خلاف ایک اخلاقی اور سماجی تحفظ بھی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ’’خواتین زیادہ لچکدار پیدا ہوتی ہیں اور ان کا مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے، اس لیے قدرتی طور پر لڑکوں کے مقابلے لڑکیوں کے زندہ رہنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔‘‘

1.jpg

مزید برآں  انہوں نے مزید کہا کہ ’’صنف پر مبنی جنس کے انتخاب کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے ہمیں پی سی اور پی این ڈی ٹی ایکٹ کے پریوینشن پارٹ پر توجہ دینی چاہیے۔‘‘  انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ’’ سماج یا کسی فرد کی توجہ بچے کی جنس کے بجائے صحت مند بچہ پیدا کرنے پر ہونی چاہیے۔‘‘

پری کنسیپشن اینڈ پری نیٹل ڈائیگنوسٹک ٹیکنیکس (پروہیبیشن آف سیکس سلیکشن) ایکٹ 1994 کے اثرات پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں پیدائش کے وقت جنسی تناسب (ایس آر بی) میں مثبت بہتری ریکارڈ کی گئی ہے ۔  نمونے کے اندراج کے نظام (ایس آر ایس) کی رپورٹ 2023 کے مطابق  ایس آر بی میں 18 پوائنٹس کا اضافہ ہوا ہے-جو 18-2016 کے دوران فی 1000 مردوں پر 819 خواتین سے بڑھ کر 23-2021میں فی1000 مردوں پر 917 خواتین ہوگئی ہے ۔  اس طرح 23-2021 کی مدت کے لیے پیدائش کے وقت قومی جنسی تناسب فی1000 مردوں پر 917 خواتین ہے ، جو پی سی اور پی این ڈی ٹی ایکٹ اور متعلقہ مداخلتوں کے مضبوط نفاذ کے ذریعے کی گئی پیش رفت کی عکاسی کرتا ہے ۔

2.jpg

 

افتتاحی اجلاس میں آئی ای سی مواد کا اجرا عمل می آیا ، جس میں ٹی وی سی ویڈیو ، ریڈیو جنگل اور 360 ڈگری مواصلاتی مہم کے حصے کے طور پر وزارت کی طرف سے تیار کردہ معلوماتی پوسٹر شامل ہیں ، جس کا موضوع ’’جب لڑکا لڑکی ہے بربر ، تو پوچھنا کیوں ؟‘‘ ہے ۔قومی حساسیت کی میٹنگ نے ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام میں تعمیل کی نگرانی پر توجہ مرکوز کی جس میں ڈبلیو پی سی نمبر 341 (2008) کے معاملے میں معزز سپریم کورٹ آف انڈیا کی ہدایات، آن لائن ثالثوں اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کا کردار اور پی سی اور پی این ڈی ٹی ایکٹ کی دفعہ 22 (جو واضح طور پر جنسی تعلقات سے متعلق اشتہارات اور پیشگی اشتہارات پر پابندی لگاتا ہے)۔ آن لائن خلاف ورزیوں اور نئی ٹیکنالوجیز کے غلط استعمال کے اہم مسئلے پر روشنی ڈالی، ایکٹ کی روح کو برقرار رکھنے کے لیے ڈیجیٹل ثالثوں کے ساتھ فعال مشغولیت اور مضبوط تعمیل میکانزم کو مضبوط بنانے کی فوری ضرورت ہے۔

3.jpg

اس موقع پرمحترمہ میرا سریواستو، جوائنٹ سکریٹری، ری پروڈکٹیو اینڈ چائلڈ ہیلتھ (آر سی ایچ)، وزارت صحت اور خاندانی بہبود، ڈاکٹر اندو گریوال،ایڈیشنل کمشنر، پی سی اور پی این ڈی ٹی، وزارت صحت اور خاندانی بہبود، مرکزی وزارتوں کے سینئر افسران، 36 ریاستی حکومتوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نمائندے، نافذ کرنے والی ایجنسیاں، ڈیجیٹل ثالث بھی موجود تھے۔

4.jpg

ریاستی حکومتوں کے نمائندگان جن میں تلنگانہ، ہریانہ، تمل ناڈو، ہماچل پردیش، راجستھان، چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش اور گجرات جیسی ریاستیں شامل ہیں ،نے نفاذ میں اپنے اچھے طریقوں اور چیلنجوں کا اشتراک کیا، جبکہ آن لائن پلیٹ فارمز کے نمائندوں نے سیکشن 22 کی تعمیل کو مضبوط بنانے پر کھلی بحث میں حصہ لیا۔

******

ش ح۔م ح ۔ن ع

U-NO. 7136


(Release ID: 2175448) Visitor Counter : 6
Read this release in: English , Hindi