ارضیاتی سائنس کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ارضیاتی سائنس کی وزارت(ایم او ای ایس )کے سکریٹری ڈاکٹر ایم روی چندرن نے آئی یو اے سی ، نئی دہلی میں ‘اسکول آن جیوکرونولوجی ٹیکنیکس-2025 کا افتتاح کیا


سکریٹری نے نوجوان محققین پر زور دیا کہ وہ تکنیکی مہارتوں کو تنقیدی سوچ اور تعاون کے ساتھ مربوط کریں

Posted On: 30 SEP 2025 4:32PM by PIB Delhi

ارضیاتی سائنس کی وزارت (ایم او ای ایس) کے سکریٹری ڈاکٹر ایم روی چندرن نے آج اسکول آن جیوکرونولوجی ٹیکنیکس-2025 کا افتتاح کیا ۔ اپنے افتتاحی خطاب میں ، ڈاکٹر روی چندرن نے تربیتی اسکول میں حصہ لینے والے نوجوان محققین پر زور دیا کہ وہ نمونے کی تیاری اور جدید آلات سازی میں اپنی تکنیکی صلاحیتوں کو مضبوط کریں ، بلکہ اعداد و شمار کی پیداوار سے آگے بامعنی سائنسی تشریح  و توضیح کی طرف بھی دیکھیں۔  انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان میں ارضیاتی علوم کا مستقبل قومی ترقیاتی اہداف کے مطابق ہونا چاہیے ، جس میں وکست بھارت 2047 کا وژن بھی شامل ہو ۔ اس تناظر میں ، انہوں نے مقامی سہولیات ، طورطریقوں اور ڈیٹا سیٹوں کے استعمال کے ذریعے زیادہ سے زیادہ خود انحصاری پر زور دیا ، جبکہ قومی علمی بنیاد کو بڑھانے کے لیے تعاون اور ہم مرتبہ سیکھنے کی بھی حوصلہ افزائی کی ۔

ڈاکٹر روی چندرن نے تربیتی اسکولوں کے  تعدد پذیر اثرات پر مزید زور دیتے ہوئے کہا کہ نوجوان محققین کو اساتذہ کے طور پر کام کرنا چاہیے اور اپنے علم اور معلومات کو  اپنے اداروں میں پھیلانا چاہیے ، اس طرح قومی علمی بنیاد کو تقویت ملے گی ۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ارضیاتی سائنس کی وزارت جیوکرونولوجی اور متعلقہ شعبوں کو آگے بڑھانے والے اقدامات کی حمایت جاری رکھے گی ، جس سے ہندوستان عالمی ارضیاتی سائنس کی تحقیق میں کلیدی شراکت دار بن جائے گا ۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جیوکرونولوجی زمین کی تاریخ کو سمجھنے ، قدرتی وسائل کی نقشہ سازی ، اور ماحولیاتی چیلنجوں بشمول آب و ہوا کی تبدیلی اور قدرتی خطرات کا جواب دینے کے لیے ایک اہم شعبے کے طور پر ابھر کر سامنے آئی ہے۔

ڈاکٹر ایم روی چندرن نے ماضی کے ماحولیاتی اور آب و ہوا کے عمل کو ظاہر کرنے میں جیوکرونولوجی کے مرکزی کردار کی وضاحت کے لیے انٹارکٹیکا پر کیے گئے مطالعات کا حوالہ دیا ۔ انہوں نے  اس بات کا تذکرہ کیا  کہ اس طرح کے مطالعے سائنس دانوں کو طویل مدتی ارضیاتی تبدیلیوں کو عصری چیلنجوں جیسے قدرتی خطرات ، وسائل کے انتظام وانصرام  اور آب و ہوا کی لچک سے جوڑنے کے قابل بناتے ہیں ۔

ڈاکٹر این کھرے ، ایڈوائزر اور پروگرام ہیڈ ، ایس اے جی ای ، ایم او ای ایس نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نہ صرف جدید تجزیاتی سہولیات فراہم کرنے بلکہ نوجوان محققین کو عملی تربیت فراہم کرنے میں آئی یو سی کے منفرد کردار کو سراہا ۔ انہوں نے جیو ٹیکنالوجی اور جیوکرونولوجی میں قومی سہولیات کے قیام کے پہلے منصوبے کے دور سے متعلق وزارت کے وژن کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ مؤخر الذکر آئی یو سی کی سرپرستی میں پروان چڑھا ہے ۔ اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ اے ایم ایس ڈیٹنگ اور دیگر آلات کے ذریعے پہلے ہی 9,000 سے زیادہ نمونوں کا تجزیہ کیا جا چکا ہے ، ڈاکٹر کھرے نے کہا کہ یہ سہولت زمین کی حرکیات ، براعظم کے ارتقاء اور جیو سائنسز کے قابل اطلاق پہلوؤں کو سمجھنے کے لیے ایک سنگ بنیاد بن گئی ہے ۔

سکریٹری نے ہندوستان کے سائنسی سفر کی تشکیل میں یکسانیت ، مساوات ، تنوع اور شمولیت کی اہمیت پر بھی زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدار اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہیں کہ جیو سائنس ریسرچ کے فوائد معاشرے کے تمام طبقوں تک پہنچیں ۔ انہوں نے نوجوان شرکاء کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ آئی یو اے سی اور ارضیاتی سائنس کی وزارت کے ساتھ قریبی رابطے میں رہیں ، اورانہیں  ان کی تعلیمی اور پیشہ ورانہ سرگرمیوں میں مسلسل تعاون کی یقین دہانی کرائی ۔

پروفیسر اے سی پانڈے ، ڈائریکٹر ، آئی یو اے سی ؛ ڈاکٹر پنکج کمار ، آئی یو اے سی ؛ اور محترمہ چیتیا اسوال ، آئی یو اے سی نے بھی افتتاحی اجلاس سے خطاب کیا ۔ پورے ہندوستان سے اساتذہ ، سائنس دان اور نوجوان محققین ہفتہ بھر چلنے والے اس تربیتی پروگرام میں حصہ لے رہے ہیں۔

1.jpg

2.jpg 3.jpg

******

ش ح۔  م م ع۔ م ذ

U.N. 6839


(Release ID: 2173217) Visitor Counter : 4
Read this release in: English , Hindi