وزارات ثقافت
azadi ka amrit mahotsav

فن، ثقافتی ورثے کو فروغ دینے اور ایک حساس معاشرے کی تشکیل کا ایک طاقتور وسیلہ ہے:صدر جمہوریہ محترمہ  دروپدی مرمو


فن ملک کی شناخت کی عکاسی کرتا ہے۔ فنکاروں کی حمایت سے ملکی جذبہ مضبوط ہوتا ہے: جناب گجیندر سنگھ شیخاوت

صدرِ جمہوریہ ہند نے 64ویں قومی فن نمائش میں 20 فنکاروں کو اعزاز سے نوازا

فن پاروں کی پہلی فروخت سے 1 کروڑ روپے سے زائد رقم حاصل ہوئی

Posted On: 24 SEP 2025 9:37PM by PIB Delhi

آرٹ کی 64ویں قومی نمائش کی ایوارڈز کی تقریب آج نئی دہلی میں منعقد ہوئی، جس میں صدر جمہوریہ محترمہ دروپدی مرمو نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس تقریب میں ثقافت اور سیاحت کے وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت، ثقافت کی وزارت کے سکریٹری جناب وویک اگروال اور للت کلا اکادمی کے نائب صدر جناب نند لال ٹھاکر بھی موجود تھے۔ صدرجمہوریہ نے 20 نمایاں فنکاروں کو بصری فنون میں ان کی شاندار خدمات کیلئے ایوارڈز سے نوازا۔

1.jpg

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدرجمہوریہ دروپدی مرمو نے تمام ایوارڈ یافتگان کو مبارکباد دی اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ان کا کام دوسرے فنکاروں کیلئے تحریک کا وسیلہ بنے گا۔ انہوں نے کہا  کہ‘‘ہندوستانی روایت میں، فن کو طویل عرصے سے ایک روحانی عمل کے طور پر سمجھا گیا ہے۔ آرٹ نہ صرف جمالیاتی قدردانی کا ایک ذریعہ ہے بلکہ ہمارے ثقافتی ورثے کو فروغ دینے اور ایک زیادہ حساس معاشرہ قائم کرنےکا ایک طاقتور ذریعہ بھی ہے۔’’ انہوں نے اس بات کی بھی تعریف کی کہ فنکار اپنی بصیرت اور تخیل کو استعمال کرتے ہوئے نئے بھارت کی تصویر پیش کر رہے ہیں۔

2.jpg

فنکاروں کی مالی مدد کرنے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، صدرجمہوریہ نے للت کلا اکادمی کے آرٹ ورکس کو پہلی بار فروخت کے لیے پیش کرنے کے اقدام کا خیرمقدم کیا، جس سے 1 کروڑروپے سے زیادہ کی آمدنی ہوئی۔ انہوں نے کہا، ‘‘اس سے فنکاروں کو مالی مدد ملے گی اور ہماری تخلیقی معیشت کو مضبوطی حاصل ہوگی۔ فن سے محبت کرنے والوں کو نہ صرف فن پاروں کی قدردانی کرنی چاہیے بلکہ انہیں  اپنےگھر لے جانا بھی چاہیے۔ ہم سب کو ایک اقتصادی اور ثقافتی طاقت کے طور پر ہندوستان کی شناخت کو مضبوط کرنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔’’

3.jpg

ثقافت اور سیاحت کے وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے کہا کہ ‘‘فن کسی ملک کی شناخت کا عکاس ہوتا ہے۔ فن اور فنکاروں کی حمایت ہمارے قومی جذبے اور شعور کو مضبوط کرتی ہے۔’’ انہوں نے مزید کہا کہ ایوارڈ یافتہ فن پاروں کو فروخت کے لئے دستیاب کرانے سے فنکاروں کو تقویت ملتی ہے، انہیں خود انحصار بننے میں مدد ملتی ہے اور ان کی معاشی ترقی میں بھی مدد ملتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قومی شعور کو حقیقی معنوں میں تشکیل دینے کے لیے فن کو گھروں، اسکولوں، اداروں اور عوامی مقامات کا لازمی حصہ بنایا جانا چاہیے۔

4.jpg

ثقافت کی وزارت کے سکریٹری جناب وویک اگروال نے 1955 سے بلا تعطل منعقد ہونے والے این ای اے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سال ملک بھر میں موصول ہونے والی 5,922 اندراجات میں سے 283 فن پاروں کو نمائش کے لیے منتخب کیا گیا، اور 20 غیر معمولی کاموں کو نوازا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘گزشتہ سالوں میں، این ای اے ہندوستان کی ثقافتی گہرائی کو سمجھنے اور بصری فنون کی متنوع شکلوں کو فروغ دینے کے لیے ایک سرکردہ پلیٹ فارم کے طور پر ابھرا ہے، جس میں ہر فاتح کو 2,00,000 روپے کا نقد انعام، ایک یادگار اور ایک سرٹیفکیٹ بھی دیا جاتا ہے۔’’

آرٹ کی قومی نمائش کے بارے میں

64ویں این ای اے کا افتتاح 5 اگست 2025 کو نئی دہلی میں وزیر ثقافت جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے کیا۔ یہ نمائش للت کلا اکادمی، بھارت کی قومی فن اکیڈمی کی جانب سے منعقد کی گئی، جو بھارت کے بھرپور بصری ورثے اور معاصر فن کے منظرنامے کا جشن مناتی ہے اور سینئر و ابھرتے ہوئے فنکاروں کوان کے فن کی نمائش کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرتی ہے۔

***

ش ح۔ ک ا۔ ش ہ ب

U.NO.6594


(Release ID: 2171222) Visitor Counter : 5
Read this release in: English , Hindi