بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جہاز سازی ، سمندری مالی اعانت اور گھریلو صلاحیت کو مضبوط بنانے کے لیے 4 ستون پر مبنی جامع نقطہ نظر


کابینہ نے ہندوستان کے جہاز سازی اور سمندری شعبے کی بحالی کے لئے 69,725 کروڑ روپے کے پیکیج کو منظوری دی

جہاز سازی کی مالی امداد کی اسکیم میں 31 مارچ 2036 تک توسیع کردی گئی، جس کی کل رقم 24,736 کروڑ روپے ہے

میری ٹائم ڈویلپمنٹ فنڈ کو 20,000 کروڑ روپےکے میری ٹائم سرمایہ کاری فنڈ سے منظوری

19,989 کروڑ روپے کے اخراجات کے ساتھ جہاز سازی کی ترقیاتی اسکیم کا مقصد گھریلو جہاز سازی کی صلاحیت کو 4.5 ملین مجموعی ٹن  تک بڑھانا ہے

Posted On: 24 SEP 2025 3:10PM by PIB Delhi

سمندری شعبے کی اسٹریٹجک اور اقتصادی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے ، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے آج ہندوستان کے جہاز سازی اور سمندری ماحولیاتی نظام کو بحال کرنے کے لیے 69,725 کروڑ کے جامع پیکیج کو منظوری دی ۔  یہ پیکیج چار ستونوں والے ایک جامع نقطہ نظر کو متعارف کراتا ہے ج،و گھریلو صلاحیت کو مستحکم کرنے ، طویل مدتی مالی اعانت کو بہتر بنانے ، گرین فیلڈ اور براؤن فیلڈ شپ یارڈ کی ترقی کو فروغ دینے ، تکنیکی صلاحیتوں اور ہنر مندی کو بڑھانے ، اور ایک مضبوط سمندری بنیادی ڈھانچہ بنانے کے لیے قانونی ، ٹیکس اور پالیسی اصلاحات کو نافذ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے ۔

اس پیکج کے تحت جہاز سازی کی مالی امداد کی اسکیم (ایس بی ایف اے ایس) کو 31 مارچ 2036 تک بڑھا دیا جائے گا جس کی کل رقم 24,736 کروڑ روپے ہوگی ۔  اس اسکیم کا مقصد ہندوستان میں جہاز سازی کی حوصلہ افزائی کرنا ہے اور اس میں  4,001 کروڑروپے  کی مختص رقم کے ساتھ شپ بریکنگ کریڈٹ نوٹ شامل ہے ۔  تمام اقدامات کے نفاذ کی نگرانی کے لیے ایک قومی جہاز سازی مشن بھی قائم کیا جائے گا۔

اس کے علاوہ ، اس شعبے کو طویل مدتی مالی اعانت فراہم کرنے کے لئے میری ٹائم ڈویلپمنٹ فنڈ (ایم ڈی ایف) کو 25,000 کروڑ روپے کی رقم کے ساتھ منظوری دی گئی ہے ۔  اس میں حکومت ہند کی طرف سے 49فیصد شرکت کے ساتھ 20,000 کروڑ روپےکا میری ٹائم انویسٹمنٹ فنڈ اور قرض کی مؤثر لاگت کو کم کرنے اور پروجیکٹ بینک ایبلٹی کو بہتر بنانے کے لیے 5,000 کروڑروپے کا انٹرسٹ انسینٹیوائزیشن فنڈ شامل ہے ۔  اس کے علاوہ ، 19,989 کروڑ روپے کے بجٹ اخراجات کے ساتھ شپ بلڈنگ ڈیولپمنٹ اسکیم (ایس بی ڈی ایس) کا مقصد گھریلو جہاز سازی کی صلاحیت کو سالانہ 4.5 ملین گراس ٹن تک بڑھانا ، میگا شپ بلڈنگ کلسٹرز ، انفراسٹرکچر کی توسیع ، انڈین میری ٹائم یونیورسٹی کے تحت انڈیا شپ ٹیکنالوجی سینٹر قائم کرنا اور جہاز سازی کے منصوبوں کے لیے انشورنس سپورٹ سمیت رسک کوریج فراہم کرنا ہے ۔

توقع ہے کہ مجموعی پیکیج سے جہاز سازی کی صلاحیت کا 4.5 ملین مجموعی ٹن کا راستہ ہموار ہوگا  ، تقریباً 30  لاکھ ملازمتیں پیدا ہوں گی ، اور ہندوستان کے سمندری شعبے میں تقریباً 4.5 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کو راغب کیا جائے گا ۔  اس کے معاشی اثرات کے علاوہ ، یہ پہل اہم سپلائی چین اور سمندری راستوں میں لچک لا کر قومی ، توانائی اور غذائی تحفظ کو مضبوط کرے گی ۔  یہ ہندوستان کی جغرافیائی سیاسی لچک اور اسٹریٹجک خود انحصاری کو بھی تقویت بخشے گا ، آتم نربھر بھارت کے وژن کو آگے بڑھائے گا اور ہندوستان کو عالمی جہاز رانی اور جہاز سازی میں ایک مسابقتی قوت کے طور پر قائم کرے گا ۔

ہندوستان کی ایک طویل اور شاندار سمندری تاریخ ہے ، جس میں صدیوں کی تجارت اور سمندری سفر ہے جس نے برصغیر کو دنیا سے جوڑا ۔  آج ، سمندری شعبہ ہندوستانی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے ، جو حجم کے لحاظ سے ملک کی تقریباً 95فیصد تجارت اور قدر کے لحاظ سے 70فیصد کی حمایت کرتا ہے ۔  اس کی بنیاد پر جہاز سازی ہے ، جسے اکثر "بھاری انجینئرنگ کی ماں" کے طور پر بیان کیا جاتا ہے ، جو نہ صرف روزگار اور سرمایہ کاری میں نمایاں کردار ادا کرتا ہے بلکہ قومی سلامتی ، اسٹریٹجک آزادی ، اور تجارت اور توانائی کی فراہمی کے سلسلے کی لچک کو بھی بڑھاتا ہے ۔

************

(ش ح ۔ام۔ن ع)

Urdu No-6521


(Release ID: 2170624) Visitor Counter : 5