وزارت آیوش
azadi ka amrit mahotsav

سی سی آر اے ایس ۔ وزارتِ آیوش نے عالمی یوم مریض تحفظ 2025 کے موقع پر ‘‘شیشو سرکشا: راشٹرسرکشا’’کے موضوع پر قومی سمپوزیم کا اہتمام کیا

Posted On: 18 SEP 2025 10:12PM by PIB Delhi

عالمی یوم مریض تحفظ 2025 کو منانے کے لیے، وزارتِ آیوش کے تحت سنٹرل کاؤنسل فار ریسرچ اِن آیورویدک سائنسز (سی سی آر اے ایس) نے اپنے ریجنل آیورویدک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (آر اے آر آئی)، گوالیار کے ذریعے، نیشنل فارماکو ویجیلنس کوآرڈینیشن سینٹر برائے اے ایس یو اینڈ ایچ ڈرگز کے اشتراک سے، آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید، نئی دہلی کے تعاون سے، ایل این آئی پی ای ایس، گوالیار میں "فارماکو ویجیلنس – شیشو سرکشا: راشٹر سرکشا (ہر نوزائیدہ اور ہر بچے کے لئے محفوظ نگہداشت – آیوروید میں فارماکو ویجیلنس کو مضبوط بنانا)" کے موضوع پر قومی سمپوزیم کا انعقاد کیا۔

افتتاحی اجلاس پروفیسر (ڈاکٹر) بی ایل مہرا، چیئرمین، این سی آئی ایس ایم، نئی دہلی کی موجودگی میں منعقد ہوا، جو اس موقع پر مہمانِ خصوصی تھے۔ معزز مہمانان میں پروفیسر (ڈاکٹر) ربی نارائن آچاریہ، ڈائریکٹر جنرل، سی سی آر اے ایس؛ ڈاکٹر این سری کانت، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل، سی سی آر اے ایس؛ پروفیسر گلب آر، آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید؛ پروفیسر بیجون کمار مشرا، وزارتِ آیوش؛ پروفیسر امیش شکلا، گورنمنٹ آیوروید کالج بھوپال؛ ڈاکٹر بی ایس سیسودیا، انچارج، آر اے آر آئی گوالیار؛ اور ڈاکٹر انیل منگل، آرگنائزنگ سیکریٹری شامل تھے۔ اس موقع پر ایک یادگاری سووینئر بھی جاری کیا گیا۔

اپنے افتتاحی خطاب میں پروفیسر (ڈاکٹر) بی ایل مہرا نے بروقت تھیم کے انتخاب پر سی سی آر اے ایس اور آر اے آر آئی گوالیار کو سراہا اور اس بات پر زور دیا کہ آیوش سسٹمز میں مریضوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے فارماکو ویجیلنس ناگزیر ہے، بالخصوص بچوں کے معاملے میں۔ پروفیسر (ڈاکٹر) ربی نارائن آچاریہ نے آیوروید میں فارماکو ویجیلنس کی تاریخ اور اس کی موجودہ معنویت پر روشنی ڈالی اور شرکاء پر زور دیا کہ وہ ادویات کے منفی اثرات (اے ڈی آرس)کے بارے میں ہمیشہ باخبر رہیں اور انہیں ذمہ داری کے ساتھ رپورٹ کریں۔ ڈاکٹر این سری کانت نے اطفال کی حفاظت کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ بچوں میں دوا کی حفاظت نہ صرف ایک ذمہ داری ہے بلکہ ایک اخلاقی فریضہ بھی ہے۔ پروفیسر بیجون کمار مشرا نے مریضوں کے حقوق اور صحت کی دیکھ بھال میں شفافیت پر زور دیا، جبکہ پروفیسر امیش شکلا نے منتظمین کو مبارکباد پیش کی کہ انہوں نے بچوں کی ادویات کی حفاظت جیسے اکثر نظرانداز ہونے والے شعبے پر توجہ مرکوز کی۔

پہلی بار، اس سمپوزیم کو این سی آئی ایس ایم سے منظور شدہ سی ایم ای کریڈٹ اسکور دیا گیا، جس کا باضابطہ اعلان پروفیسر سشرت اور ریاستی آیوش رجسٹریشن بورڈ کے نمائندوں کی موجودگی میں کیا گیا۔ آٹھ سائنسی اجلاسوں میں، جو بچوں کی صحت اور آیوروید پریکٹس میں فارماکو ویجیلنس کے لیے وقف تھے، پی جی/پی ایچ ڈی اسکالرز، ریسرچ آفیسرز اور فیکلٹی ممبران نے 28 سے زائد تحقیقی مقالے اور 31 پوسٹرز پیش کیے۔ اس موقع پر پروفیسر وکاش میدھی (پی جی آئی چنڈی گڑھ)، پروفیسر روی امبے (جی ایم آر سی)، پروفیسر راجا گوپال (آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید، نئی دہلی) اور پروفیسر سدیپت رتھ (این آئی اے جے پور) جیسے ممتاز ماہرین نے بھی اپنی قیمتی آراء پیش کیں، جس سے فارماکو ویجیلنس اور مریضوں کی حفاظت سے متعلق مباحث کو مزید تقویت ملی۔

دو روزہ تقریب نے محفوظ ادویاتی طریقوں، اے ڈی آرز کی بروقت رپورٹنگ اور بچوں کی نگہداشت میں چوکسی کی اہمیت پر زور دیا، جس سے اس پیغام کو اجاگر کیا گیا: "شیشو شرکشا: راشٹر سرکشا"۔ اس سمپوزیم میں ملک بھر سے 150 سے زائد آیوروید معالجین، ریسرچ اسکالرز اور فیکلٹی ممبران نے شرکت کی۔

6258.PNG

********

ش ح۔اس ک۔ م ش

U-6258


(Release ID: 2168343) Visitor Counter : 9