الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
اے آئی سرورز ، ڈرونز ، 2 این ایم کے موبائل فون چپس میں استعمال ہونے والی جدید ترین چپس کو یہاں ڈیزائن کیا جائے گا: بنگلورو میں اے آر ایم کے نئے دفتر کے آغاز پر جناب اشونی ویشنو
موجودہ ہندوستانی الیکٹرانکس صنعت کی مالیت 11.5 لاکھ کروڑ روپے ہے: مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو
Posted On:
16 SEP 2025 10:04PM by PIB Delhi
ریلوے ، اطلاعات و نشریات اور الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کے وزیر جناب اشونی ویشنو نے آج بنگلورو میں سیمی کنڈکٹر ڈیزائن میں شامل کمپنی اے آر ایم کے نئے دفتر کا افتتاح کیا ۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ‘‘اے آئی سرورز ، ڈرونز ، 2 این ایم کے موبائل فون چپس میں استعمال ہونے والی جدید ترین چپس یہاں ڈیزائن کی جائیں گی۔’’
افتتاح کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے جناب اشونی ویشنو نے کہا کہ اے آر ایم کا نیا بنگلورو یونٹ موبائل فون سمیت مختلف الیکٹرانک مصنوعات کے لیے 2 این ایم چپس سمیت چپس ڈیزائن کرے گا ۔ انہوں نے اسے ہندوستان کے سیمی کنڈکٹر کے سفر میں ایک اہم سنگ میل قرار دیا ۔
وزیر موصوف نے کہا ،‘‘ہمارا مقصد سیمی کنڈکٹرز کے ساتھ ساتھ ان کے لیے درکار آلات اور ساز وسامان کو ڈیزائن اور تیار کرنا ہے ۔’’ یہ ایک بہت طویل دور اندیش عمل ہے اور وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اس پر واضح رہنمائی فراہم کی ہے ۔ سیمی کنڈکٹر کے شعبے میں اگلے 20 سالوں کے وژن کے ساتھ ، ہمارے نوجوانوں اور باصلاحیت انجینئروں کو دنیا میں بہترین مواقع فراہم ہوں گے۔
وزیر موصوف نے مزید کہا کہ الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ میں اضافہ سیمی کنڈکٹر چپس کی مانگ کو دوگنا کر رہا ہے ۔ سیمی کنڈکٹر کے شعبے میں ہندوستان کی کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ گزشتہ 11 سالوں میں الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ میں چھ گنا اضافہ ہوا ہے ۔ اس وقت یہ 11.5 لاکھ کروڑ روپے مالیت کی صنعت ہے ۔ برآمدات میں آٹھ گنا اضافہ ہوا ہے ۔ الیکٹرانکس اشیا ء ہندوستان کے لیے بڑی برآمدی مصنوعات کا درجہ حاصل کررہی ہیں۔
موبائل فون اور لیپ ٹاپ کی ایسمبلنگ سے شروع ہونے والا یہ سفر اب ان کے ماڈلز ، اجزاء اور تیار شدہ مصنوعات کی تیاری کی طرف بڑھ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس سفر میں بہت منظم طریقے سے آگے بڑھ رہے ہیں ۔ سیمی کنڈکٹر کا شعبہ ایک کھرب ڈالر کی صنعت کی شکل اختیار کر رہا ہے اور ہنر کی ضرورت بھی اتنی ہی اہم ہے ۔ یہ ایک مناسب وقت ہے ۔ اس کے لیے 278 ادارے اور یونیورسٹیاں کام کر رہی ہیں اور ان کے طلبا سیمی کنڈکٹر چپس کے ڈیزائن اور اختراع میں مصروف ہیں ۔ فی الحال ، 25 اداروں کے طلباء کے ذریعہ ڈیزائن کردہ 28 چپس کو ٹیپ کیا گیا ہے ۔ ہم نے عملی طور پر ہندوستان کے سیمی کنڈکٹر مشن کا پہلا ورژن مکمل کر لیا ہے اور اب دوسرے ورژن کی طرف گامزن ہیں۔
یہ سیمی کنڈکٹر چپس کے لیے درکار آلات اورسازوسامان کی تیاری پر توجہ مرکوز کرے گا ۔ اس سے پہلے دن کے دوران ، وزیر نے سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ آلات میں استعمال ہونے والے اعلیٰ صلاحیت کے حامل اجزاء کی تیاری پر تبادلہ خیال کیا ۔ کاربورنڈم یونیورسل لمیٹڈ (سی یو ایم آئی) نے کچھ ایسے سازوسامان کی نمائش کی جو سیمی کنڈکٹر کے تیار کرنے کے آلات میں بنانے میں استعمال ہوتے ہیں ۔
********
ش ح۔ش ب۔ رض
U-6124
(Release ID: 2167478)
Visitor Counter : 2