سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

لکھنؤنے سی ایس آئی آر اسٹارٹ اپ کانکلیو کی میزبانی کی،وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ میٹرو سے آگے جدت کو آگے بڑھانے کے لیے مرکزی وزیر کے ساتھ شامل ہوئے


ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے لکھنؤ میں بھارت کے پہلے سواستک لوٹس گارڈن کا افتتاح کیا

بھارت کے تقریباً نصف اسٹارٹ اپ اب ٹائر2، ٹائر3 شہروں سے ابھر رہے ہیں: سی ایس آئی آر کنکلیو میں مرکزی وزیرسائنس

یوپی کو بایو ٹکنالوجی پارک اور سائنس میوزیم ملے گا، مرکزی وزیر کہتے ہیں؛ سی ایم یوگی نے انوویشن کو فروغ دینے کی حمایت کی

Posted On: 15 SEP 2025 6:38PM by PIB Delhi

وزیر اعلیٰ اتر پردیش، یوگی آدتیہ ناتھ اور مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت، حکومت ہند کے زیر اہتمام 2 روزہ اسٹارٹ اپ کانکلیو سے خطاب کیا۔

اس کے علاوہ، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج بوٹانیشنل بوٹانیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ لکھنؤ میں بھارت کے پہلے سواستیک کی شکل والےلوٹس گارڈن کا افتتاح کیا، جبکہ اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی موجودگی میںسی ایس آئی آر اسٹارٹ اپ کانکلیو 2025 سے بھی خطاب کیا۔

نو سو تیس مربع میٹر میں پھیلا ہوا نیا تیار کردہ سواستیک لوٹس گارڈن ملک میں اپنی نوعیت کا پہلا باغ ہے۔ اس میں دنیا بھر سے حاصل کردہ کمل کی 60 اقسام اور واٹر للی کی 50 اقسام ہیں، جن کا تحفظ جدید جینیاتی طریقوں، روشنی کی نمائش کے ضابطے اور سائنسی علاج کے ذریعے یقینی بنایا گیا ہے۔ اس کی جھلکیوں میں 108این بی آر نموہ اور دنیا کا پہلا 108 پنکھڑی والا کمل لکھنؤ میں تیار کیا گیا تھا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ باغ حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور کاروبار کے لیے ایک مرکز کے طور پر کام کرے گا، جبکہ سیاحت کی ایک نئی منزل کے طور پر بھی ابھرے گا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ نہ صرف تحفظ کی ایک منفرد کوشش ہے، بلکہ یہ پھولوں کی زراعت، فلاح و بہبود اور زراعت پر مبنی صنعتوں میں نئے مواقع پیدا کرنے کا ایک پلیٹ فارم بھی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ سہولت سائنس کو معاش سے جوڑنے کے حکومت کے وژن کی علامت ہے۔

وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کنکلیو سے خطاب کرتے ہوئے اتر پردیش میںسی ایس آئی آر کے اقدامات کی ستائش کی اور ریاستی حکومت کی طرف سے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ انہوں نے کہا کہ اپنے بڑے اداروں اور ہنر مند افرادی قوت کے ساتھ، ریاستبھارت کے سائنس اور آغاز کے سفر میں ایک اہم کردار ادا کرنے کے لیے اچھی پوزیشن میں ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے وضاحت کی کہ لکھنؤ میں اسٹارٹ اپ کانکلیو کی میزبانی کرنے کا فیصلہ سائنس اور اختراعی واقعات کوغیر مرکوز کرنے کی حکومت کی کوششوں کا حصہ تھا۔ہم نے شعوری طور پر قومی سطح کے پروگراموں کو دہلی سے باہر جموں، حیدرآباد، ممبئی، بھونیشور، اور اب لکھنؤ جیسے شہروں میں لے جایا ہے۔ یہ یقینی بناتا ہے کہ سائنس ان خواہش مند شہروں تک پہنچتی ہے جہاں بہت زیادہ امکانات ہیں۔

وزیر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ بھارت کے تقریباً 50 فیصد اسٹارٹ اپ اب ٹائر2 اور ٹائر3 شہروں سے آتے ہیں۔ 2015 میں شروع کیے گئے اسٹارٹ اپ انڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا،کہ 350 اسٹارٹ اپس سے،بھارت میں آج 2 لاکھ سے زیادہ ہیں، جن میں سے تقریباً 60 فیصد خواتین کی قیادت کرتی ہیں۔ یہ اس تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے کہ ہم کس طرح روزگار اور کاروبار کو دیکھتے ہیں۔

لکھنؤ میںسی ایس آئی آر اداروں کی کامیابیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نموہ 108 کمل، کیڑوں کے خلاف مزاحمت کرنے والی کپاس، اور فلوریکلچر مشن کے تحت پھولوں کی زراعت میں اختراعی کام کا حوالہ دیا، جو کسانوں اور کاروباریوں کو روزی روٹی کے نئے اختیارات فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے دواسازی کی تحقیق میں شہر کے تعاون کو بھی یاد کیا، جس میں مقامی طور پر 13 نئے ادویات کے امیدوار تیار ہوئے، جن میں کینسر اور فیٹی لیور کی بیماری بھی شامل ہے۔

وزیر موصوف نے مزید کہا کہ لکھنؤ عالمی سطح پر استعمال ہونے والی مینتھول مصنوعات اور مقبول منٹ کی گولی کی جائے پیدائش تھی۔ پودینے کا لوزینج جسے دنیا جانتی ہے یہاں تیار کیا گیا تھا۔ آج، ہمارے سائنسدان نئی ویلیو ایڈڈ مصنوعات جیسے کہ ہربل ماؤتھ فریشنرز پر کام کر رہے ہیں، جو مضبوط مارکیٹیں بنا رہے ہیں۔

ان سائنسی شراکتوں کو شہر کی ثقافتی شناخت سے جوڑتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ لکھنؤ صرف امام باڑی جیسی یادگاروں کے بارے میں ہی نہیں ہے، بلکہ یہ 108 پنکھڑیوں والے کمل اور پودینہ پر مبنی مصنوعات جیسی اختراعات کے بارے میں بھی ہے۔ یہ نئے بھارت کا چہرہ ہے۔

وزیر نے اتر پردیش میں حکومت کے طویل مدتی اقدامات پر بھی روشنی ڈالی، جس میں نوئیڈا میں پہلے نیشنل کوانٹم مشن سینٹر کا قیام، سینٹرل الیکٹرانکس لمیٹڈ کو منافع بخش ادارے میں بحال کرنا، اور لکھنؤ میں ایک نئے بائیو ٹیکنالوجی انڈسٹریل پارک اور سائنس میوزیم کے منصوبے شامل ہیں۔

نوجوانوں کے کردار پر، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے زور دیا کہ ایک کاروباری بننے کے لیے پی ایچ ڈی کی ڈگری ضروری نہیں ہے۔ ہمارے کامیاب اسٹارٹ اپس میں سے بہت سے ایسے نوجوانوں نے قائم کیے ہیں جن کے پاس اعلی درجے کی ڈگریاں نہیں ہیں لیکن ان میں مہارت اور توجہ ہے۔

انہوں نے مضبوط صنعت اورتحقیق کے روابط پر زور دیا، اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ہر نئے تجربے کو پہلے دن سے ہی صنعت سے منسلک ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم جن نوجوانوں کو پروان چڑھارہے  ہیں وہ 2047 میںبھارت کا پرچم بلند کریں گے، جب ہم آزادی کے 100 سال کا جشن منائیں گے۔

سائنس دانوں، کاروباری افراد اور صنعت کے نمائندوں نے شرکت کی اس کانفرنس نے حکومت کے ایک باہمی ماحولیاتی نظام کی تعمیر کے وژن کو اجاگر کیا جہاں تحقیقی ادارے، صنعت اور معاشرہ جدت کو آگے بڑھانے کے لیے مل کر کام کریں۔

سی ایس آئی آر کنکلیو میں سواستیک لوٹس گارڈن کے افتتاح اور سائنس، اسٹارٹ اپس اور پالیسی کے ایک دوسرے کے ساتھ، لکھنؤ نے بھارت کے سائنسی اور کاروباری منظرنامے میں ایک بڑھتے ہوئے مرکز کے طور پر ابھرنے کا اشارہ دیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00158K6.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002J197.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003NFZ8.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004TNOJ.jpg

 

***

(ش ح۔اص)

UR No 6051

 


(Release ID: 2166943) Visitor Counter : 2
Read this release in: English , Hindi