کامرس اور صنعت کی وزارتہ
تجارت اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے اسٹیل انڈسٹری پر زور دیا کہ وہ خود انحصاری کو فروغ دیں، سودیشی کے اصولوں کو اپنائیں اور درآمدات پر انحصار کم کریں
ہندوستان کی ترقی کی کہانی میں اسٹیل ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ حکومت صلاحیت میں توسیع کے لیے روڈ میپ تیارکر رہی ہے: جناب پیوش گوئل
جی ایس ٹی اصلاحات سے مانگ اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا: جناب گوئل
Posted On:
09 SEP 2025 8:54PM by PIB Delhi
تجارت اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج آئی ایس اے اسٹیل کانکلیو کے 6ویں ایڈیشن سے خطاب کیا، جہاں انہوں نے اعلیٰ معیار کا اسٹیل تیار کرنے کی ہندوستان کی صلاحیت پر روشنی ڈالتے ہوئے صنعت سے خود انحصاری کا جذبہ اپنانے پر زور دیا۔ انہوں نے اس شعبے پر زور دیا کہ وہ اپنی درآمد اور برآمدی پروفائل کا جائزہ لے، ان علاقوں کی نشاندہی کرے جہاں درآمدی متبادل ممکن ہے اور غیر ملکی ذرائع پر انحصار کم کرنے کے لیے گھریلو سپلائی چینز کے ساتھ مل کر کام کریں۔ انہوں نے بعض ممالک کی طرف سے قیمتوں کے بارے میں خبردار کیا۔ خود کفالت پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہندوستانی اسٹیل انڈسٹری اپنی طویل مدتی عملداری کی حفاظت کر سکتی ہے اور آتم نر بھر بھارت کو مضبوط بنا سکتی ہے۔
وزیر موصوف نے بتایا کہ حکومت آزاد تجارتی معاہدوں (ایف ٹی اے) کے لیے کئی ممالک کے ساتھ فعال بات چیت کر رہی ہے جن میں سے بہت سے بین الاقوامی منڈیوں میں ہندوستانی اسٹیل کے شعبے کے لیے نئی راہیں کھولیں گے ۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ موجودہ حکومت نے جہاں بھی اسٹیل کی آمد کا امکان ہے وہاں ’’پگھلنے اور ڈالنے‘‘کے حالات کو شامل کرنے کو یقینی بنایا ہے ۔ جناب گوئل نے اس بات پر زور دیا کہ یہ نقطہ نظر ہندوستانی پروڈیوسروں کو تیسرے ممالک سے گزرنے والے کم لاگت والے اسٹیل سے بچائے گا ، جبکہ ساتھ ہی ہندوستانی اسٹیل کے لیے بیرون ملک اپنے نقش قدم کو بڑھانے کے مناسب مواقع پیدا کرے گا ۔
جناب گوئل نے کیپٹل گڈز مینوفیکچرنگ میں خود انحصاری کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ ہندوستان سرمایہ دارانہ سامان اور آلات کی کئی قسموں کی درآمد جاری رکھے ہوئے ہے اور اسٹیل کی صنعت پر زور دیا کہ وہ اپنی گھریلو پیداوار میں قدم رکھیں۔ ایسا کرنے سے صنعت نہ صرف اپنے لیے کاروبار کے نئے مواقع پیدا کرے گی بلکہ اہم صنعتی صلاحیتوں میں خود کفیل بننے کے ہندوستان کے وسیع تر ہدف میں بھی حصہ ڈالے گی۔
وزیر نے ہندوستان کے اقتصادی سفر میں اسٹیل کی صنعت کی طاقت، اختراع اور اہم کردار پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس شعبے نے مستقل طور پر خود اعتمادی، مستقبل کے لیے منصوبہ بندی کرنے کی صلاحیت اور عالمی پائیداری کی کوششوں میں بامعنی حصہ ڈالنے کے عزم کا مظاہرہ کیا ہے۔ وزیر نے اسٹیل شعبے کو قوم کی تعمیر، اختراعات اور تحقیق میں سرمایہ کاری کے لیے اس کے تعاون پر مبارکباد دی اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ یہ نہ صرف اپنے اہداف حاصل کرے گا بلکہ عزت اور لچک کے ساتھ ان سے آگے بڑھے گا۔
جناب گوئل نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان کی ترقی یافتہ ملک بننے کی خواہش کے لیے اسٹیل جیسی صنعتوں کو بین الاقوامی معیارات تک پہنچنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے پہلے سے تیار شدہ ا سٹیل کے ڈھانچے کی بڑھتی ہوئی اہمیت کی نشاندہی کی، خاص طور پر شہری تعمیرات اور اونچی عمارتوں میں۔ ممبئی جیسے شہروں میں جہاں بلند و بالا عمارتیں تیزی سے عام ہو رہی ہیں اور کچی آبادیوں کی بحالی کے منصوبے کراس سبسڈی ماڈلز کے ذریعے چلائے جا رہے ہیں، پہلے سے تیار شدہ ا سٹیل کی تعمیر مجموعی لاگت کو نمایاں طور پر کم کر سکتی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اس طرح کے طریقے سود کے بوجھ کو کم کر سکتے ہیں۔ پروجیکٹ کی تکمیل کی ٹائم لائن کو تیز کر سکتے ہیں اور کچی آبادیوں اور نئے خریداروں دونوں کو پائیدار، اعلیٰ معیار کی رہائش فراہم کر سکتے ہیں۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ تیاری کو مینڈیٹ کے بجائے اپنی کاروباری قابلیت پر اپنایا جانا چاہیے ، جناب گوئل نے کہا کہ تیزی سے نقد بہاؤ اور عمل درآمد میں کارکردگی اسے صنعت اور اختتامی صارفین دونوں کے لیے ایک قابل عمل ماڈل بناتی ہے ، جس سے رضاکارانہ طور پر اپنانے کے لیے ایک مضبوط کیس پیدا ہوتا ہے ۔
نئے مواقع کی طرف رجوع کرتے ہوئے جناب گوئل نے جہاز سازی کو ایک ایسے شعبے کے طور پر شناخت کیا جس میں اسٹیل کی صنعت کے لیے تبدیلی کی صلاحیت ہے۔ انہوں نےکہا کہ ہندوستان کے پاس پہلے سے ہی 5-6 اعلیٰ معیار کے نجی شپ یارڈ، جدید ویلڈنگ کی صلاحیتیں، مضبوط مشینری اور سمندری معیارات پر پورا اترنے والے انجن اور اسٹیل بنانے کی صلاحیت موجود ہے۔ اس بنیاد کے ساتھ، جہاز سازی کی صنعت ملک میں 10-12 ملین ملازمتیں پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جہاز سازی کے اضافی کاروبار سے صلاحیت کے استعمال میں اضافہ ہوگا اور اسٹیل کے شعبے کے لیے ترقی کی نئی راہیں پیدا ہوں گی۔ وزیرموصوف نے یہ بھی کہا کہ وہ وزارت جہاز رانی کے ساتھ مل کر پالیسی میں تبدیلیاں تلاش کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں جو مزید جہازوں کو ہندوستان میں لنگر انداز ہونے اور جھنڈا لگانے کی ترغیب دے سکتے ہیں، جس سے جہاز سازی کو قوم اور صنعت دونوں کے لیے فائدہ مند سیکٹر بنایا جا سکتا ہے۔
وزیر نے کہا کہ اسٹیل صرف ایک صنعت نہیں ہے بلکہ ہندوستان کی ترقی کی کہانی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ یہ بنیادی ڈھانچے اور نقل و حمل سے لے کر دفاع، خلائی اور طبی آلات تک تقریباً ہر اہم شعبے میں مرکزی کردار ادا کرتی ہے۔ جناب گوئل نے کہا کہ وزارت نے صلاحیت کو بڑھانے اور پر جوش اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ایک روڈ میپ ترتیب دیا ہے جس میں آنے والے سالوں میں 50 ملین ٹن اسٹیل کی برآمد بھی شامل ہے۔ انہوں نے صنعت پر زور دیا کہ وہ اہداف کا تعین کرنے میں جرأت مندانہ، بہادر اور پرجوش بنیں۔انہوں نے یہ یقین دہانی بھی کرائی کہ حکومت خام مال کی قیمتوں جیسے چیلنجوں سے نمٹنے اور لوہے تک مسابقتی رسائی کو یقینی بنا کر اس سفر میں24x7آپ کے ساتھ کھڑی رہے گی۔
وزیر تجارت نے کہا کہ حکومت ہندوستانی اسٹیل کے لیے مارکیٹ تک رسائی کو بڑھانے کے لیے متعدد ممالک کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدوں پر عمل پیرا ہے۔ جناب گوئل نےزور دے کر کہا کہ یوروپی یونین کے ساتھ جاری بات چیت میں تیزی لائی جا رہی ہے، جب کہ ای ایف ٹی اے گروپ کے ساتھ حال ہی میں طے شدہ معاہدہ - جس میں سوئٹزرلینڈ، ناروے، لیچٹنسٹائن اور آئس لینڈ شامل ہیں، یکم اکتوبر سے نافذ العمل ہوں گے۔ برطانیہ کے ساتھ معاہدہ اس وقت پارلیمانی منظوری کے مراحل سے گزر رہا ہے اور یورپی یونین کے ساتھ بات چیت کو تیز کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ وزیر موصوف نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اس طرح کے معاہدےجو طویل عرصے سے بن رہے ہیں، اب تقریباً 25 سال بعد حقیقت بن رہے ہیں، جس سے قومی مفادات کے تحفظ کے لیے بنائے گئے فریم ورک کے تحت ہندوستان کی اسٹیل کی برآمدات کے لیے نئے مواقع کے دروازے کھل رہے ہیں۔
انہوں نے صنعت کی ترقی کے امکانات کو حالیہ پالیسی اصلاحات، خاص طور پر جی ایس ٹی کی شرحوں میں تبدیلی کی کمی کے ساتھ جوڑتے ہو ئے کہا کہ جی ایس ٹی میں کمی صارفین کے ہاتھ میں زیادہ قابل استعمال آمدنی چھوڑ دے گی، جس کے نتیجے میں کھپت کی مانگ بڑھے گی۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ مانگ زیادہ سرمایہ کاری کو راغب کرے گی، ایک مثبت دور پیدا کرے گا جہاں سرمایہ کاری اسٹیل، لاجسٹکس اور آٹوموبائل کی زیادہ مانگ کا باعث بنتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسٹیل کا شعبہ اس سائیکل سے براہ راست مستفید ہوگا، کیونکہ ہندوستان کی اقتصادی توسیع کے ساتھ ساتھ اس کی مانگ میں اضافہ ہوتا رہے گا۔
اپنے اختتامی کلمات میں جناب گوئل نے کہا کہ اسٹیل، سیمنٹ کے ساتھ ساتھ ایک سدا بہار شعبہ ہے، جو ملک کی ترقی کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ مسابقتی قیمتوں پر زیادہ اسٹیل کی پیداوار، خود انحصاری کو مضبوط بنانا اور سودیشی کےاصولوں کو اپنانا ہندوستان کی ترقی کے لیے اہم ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ا سٹیل کی صنعت 500 ملین ٹن اسٹیل کی پیداوار کے پر جوش ہدف کو حاصل کرنے میں مرکزی حیثیت رکھے گی اور 2047 تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے میں فیصلہ کن کردار ادا کرے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ م ح۔ع ن)
U. No. 5832
(Release ID: 2165199)
Visitor Counter : 2