زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

فرٹیلائزر کنٹرول آرڈر (ایف سی او)، 1985 کے تحت بایوسٹیمولنٹ مصنوعات کا ضابطہ

Posted On: 09 SEP 2025 8:28PM by PIB Delhi

فرٹیلائزر کنٹرول آرڈر(ایف سی او) 1985 میں بایوسٹیمولنٹ مصنوعات کو شامل کرنے سے پہلے، مارکیٹ میں تقریباً 30000 مصنوعات موجود تھیں۔ ملک میں بایوسٹیمولینٹس کو منظم کرنے کے لیے حکومت ہند نے نوٹیفکیشن نمبر ایس او 882 (ای) مورخہ 23 فروری 2021 جاری کیا۔جس کے ذریعے بایوسٹیمولنٹ کو فرٹیلائزر کنٹرول آرڈر(ایف سی او) 1985 میں شامل کیا گیا ہے اور شق  سی20 کے تحت بائیوسٹیمولنٹ کے معیار کو  منضبط  کرنے کا  انتظام کیا گیا ہے۔

فرٹیلائزر کنٹرول آرڈر، 1985 (ایاف سی او) کے مطابق ‘‘بایو سٹیمولنٹ’’ کا مطلب ایک مادہ یا مائیکرو آرگنزم یا دونوں کا مجموعہ ہے جس کا بنیادی کام  پودوں، بیجوں یا جڑوں کے اطراف  لگایا جانے پر پودوں کے غذائی اجزاء سے قطع نظر  ان میں جسمانی عمل کو متحرک کرنا اور اس کے غذائی اجزاء کی مقدار کو بڑھانا، فصل کی افزائش، غذائیت کے معیار کو بہتر بنانا ، ماحولیات کےدباؤ   کے خلاف مزاحمت میں اضافہ کرنا ہے، البتہ اس میں کیڑے مار ادویات یا پودوں کی نشوونما کے ریگولیٹرز شامل نہیں ہیں جو کیڑے مار ادویات ایکٹ،1968 کے تحت منضبط ہیں۔

(a)نباتیات کے عرق، بشمول سمندری سوار کے عرق؛

(b) بائیو کیمیکل

(c) پروٹین ہائیڈولسیٹس اور امینو ایسڈ؛

(d) وٹامنز؛

(e) خلیہ سے آزاد  مائکروبیل مصنوعات؛

(f) اینٹی آکسیڈینٹ؛

(g) اینٹی ٹرانسپیرنٹ؛

h) ) ہیومک ایسڈ اور فلوک ایسڈ اور ان کے مشتقات

(i) حیاتیاتی کھادوں اور بائیو کیڑے مار ادویات کو چھوڑ کر زندہ مائکروجنزم

بائیوسٹیمولنٹس کی عارضی رجسٹریشن ایک عارضی انتظام تھا جس کے لیے جی 3 (عارضی سرٹیفکیٹس) بائیوسٹیمولنٹس کی 8000 سے زیادہ مصنوعات کے لیے جاری کیے گئے تھے تاکہ مینوفیکچررز/درآمد کنندگان کو بائیو افادیت، زہریلے مادے، کیمسٹری، وغیرہ پر ڈیٹا تیار کرنے کے لیے مناسب وقت فراہم کیا جا سکے۔ بایوسٹیمولینٹ کے لیے عارضی رجسٹریشن ابتدائی طور پر دو سال کی مدت کے لیے درست تھی، جو 23 فروری 2023 کو ختم ہوئی، جس میں 22 فروری 2024 تک توسیع کی گئی، صنعت کی جانب سے درخواست پر اسے 22 فروری 2025 تک اور دوبارہ 16 جون، 2025 تک  توسیع دی گئی ۔

حکومت نے یہ توسیعات موجودہ مینوفیکچررز/درآمد کنندگان کو فروخت، فروخت، پیشکش برائے فروخت، اسٹاک یا نمائش کے لیے مخصوص مدت کے لیے بائیوسٹیمولنٹس کی تیاری/درآمد کرنے کے لیے فراہم کی ہیں تاکہ انضباطی  فریم ورک میں آسانی سے منتقلی کی سہولت فراہم کی جا سکے اور بائیوسٹیمولینٹس کی تیاری، درآمد، فروخت اور ذخیرہ کو یقینی بنایا جا سکے۔ کسانوں کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے، حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ 16.06.2025 کے بعد بایوسٹیمولنٹ مصنوعات کے لیے عارضی رجسٹریشن میں مزید توسیع نہ کی جائے۔ اس کے مطابق، بایوسٹیمولینٹ مصنوعات کے لیے جاری کردہ عارضی رجسٹریشن 17.06.2025 سےغیر مجا ز  مانا جائے گا۔ بائیوسٹیمولینٹ مصنوعات  کے لیے عارضی رجسٹریشن کی فہرست جو کہ اب سے غیر مجاز ہو چکی ہے، محکمہ زراعت کی ویب سائٹ پر مندرجہ ذیل طور پر اپ لوڈ کر دی گئی ہے:

https://www.agriwelfare.gov.in/en/CirBiostimulants:Documents>>Circulars/Notifications>>Biostimulants

ابھی تک، حکومت ہند نے فرٹیلائزر کنٹرول آرڈر(ایف سی او)، 1985 کے شیڈول VI میں صرف 146 بایوسٹیمولنٹ مصنوعات  کو شامل کیا ہے جس کے لیے مختلف نوٹیفکیشن گزٹ آف انڈیا میں شائع کیے گئے ہیں اور محکمہ زراعت کی ویب سائٹ پر درج ذیل اپ لوڈ کیے گئے ہیں:

https://www.agriwelfare.gov.in/en/CirBiostimulants:Documents>>Circulars/Notifications>>Biostimulants

حکومت ہند نے کسانوں کے لیے ایک ٹول فری نمبر بھی جاری کیا ہے، جو 1800-180-1551 ہے۔

********

ش ح۔ش ب ۔ رض

5826 U-


(Release ID: 2165171) Visitor Counter : 2
Read this release in: English , Hindi