کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

’انڈیا میڈٹیک ایکسپو 2025‘کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر، دوا ساز محکمے نے میڈٹیک شعبے میں بھارت کو ’آتم نربھر‘ بنانے کے پختہ عزم کا اعادہ کیا


بھارت میں طبی آلات کی مقامی ضروریات کا حصہ 10 فیصد سے بڑھ کر 30 فیصد ہو گیا ہے، جبکہ برآمدات  گزشتہ پانچ سالوں میں 4 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی ہیں

دوا ساز محکمہ میڈٹیک شعبے میں صلاحیت سازی کے اقدامات کی حمایت کر رہا ہے، جس کے نتائج جلد سامنے آئیں گے: اقتصادی مشیر، محکمہ ادویات

الجیریا نے بھارت کے ساتھ مل کر طبی آلات کے لیے ریگولیٹری منظوریوں کو ہم آہنگ کرنے کے عزم کا اظہار کیا

Posted On: 06 SEP 2025 10:00PM by PIB Delhi

جناب امیت اگروال ، سکریٹری ، شعبہ دواسازی (ڈی او پی) کیمیکل اور کھاد کی وزارت ، حکومت ہند (جی او آئی) نے آج ہندوستانی طبی آلات کے شعبے کی طرف سے بڑی  کامیابیوںپر روشنی ڈالی اور خود کفالت کے حصول کے لیے صنعت کی حمایت کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ۔

ملک نے گزشتہ پانچ سالوں میں طبی آلات کی پیداوار میں  آتم نربھر کی طرف بہت بڑے اقدامات کیے ہیں جن میں گھریلو حصہ گزشتہ پانچ سالوں میں 10   فیصدسے کم سے بڑھ کر 30فیصد ہو گیا ہے ۔  یہاں تک کہ اعلی درجے کی مصنوعات کے لیے بھی یہ حصہ اب 20 فیصد ہے ۔

اس سال کے ’انڈیا میڈٹیک ایکسپو 2025‘ کو شاندار کامیابی قرار دیتے ہوئے شری اگروال نے کہاکہ’’ہم نے تقریباً دو سال قبل میڈٹیک ایکسپو کا پہلا ایڈیشن منعقد کیا تھا۔ اُس وقت غیر ملکی شرکاء نے کلاس  اے اور بی کی غیر مداخلتی طبی آلات میں زبردست دلچسپی ظاہر کی تھی۔ اس سال، 30 ممالک سے ہزاروں غیر ملکی مندوبین نے ایکسپو میں شرکت کی اور انہوں نے کلاس سی یعنی جدید مداخلتی (ایڈوانسڈ انویسیو) مصنوعات میں دلچسپی ظاہر کی۔ ہم کلاس سی کی مصنوعات 10 سے 40 فیصد کم قیمت پر تیار کر رہے ہیں، اور طبی آلات کی برآمدات میں اضافے کی بہت بڑی صلاحیت رکھتے ہیں۔‘‘

انہوں نے میڈ ٹیک ایکسپو میں لگائے گئے اسٹالوں کا بھی دورہ کیا اور ’انڈیا میڈ ٹیک ایکسپو 2025 ‘کے آخری دن صنعت کے نمائندوں کے ساتھ بات چیت کی اور میڈیکل ڈیوائسز اور میڈ ٹیک کے شعبے میں ہندوستان کو ’آتم نربھر‘ بنانے کے لیے مختلف متعلقہ فریقین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے دواسازی کے محکمے کے عزم کا اعادہ کیا ۔

 جناب اگروال نے ’’انڈیا میڈٹیک ایکسپو 2025‘‘ کے آخری دن نمائش میں لگائے گئے مختلف اسٹالز کا دورہ کیا اور صنعت سے وابستہ نمائندوں سے ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے طبی آلات اور میڈٹیک کے شعبے میں بھارت کو ’آتم نربھر‘ بنانے کے لیے محکمہ ادویات کی جانب سے تمام متعلقہ فریقین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ’’ بھارت میں اوسط متوقع عمر میں اضافہ ہو رہا ہے، جس کے پیشِ نظر ہمیں بہتر اور مزید طبی آلات کی ضرورت ہے۔ ان آلات کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے ڈیٹا کی مناسب مقدار اور اعلیٰ معیار ناگزیر ہے، چاہے وہ کلینیکل ہو یا کسی اور نوعیت کا۔ یہ ایک ایسا شعبہ ہے جس پر فوری توجہ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے اور تمام  متعلقہ فریقین کو اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے مل جل کر کام کرنا چاہیے۔‘‘

گایتری نائر ، اقتصادی مشیر ، شعبہ دواسازی ، حکومت ہند نے صنعت کو طبی آلات کے شعبے کے لیے صلاحیت سازی کے حوالے سے ڈی او پی کی طرف سے کیے گئے اقدامات کے بارے میں یقین دلایا ۔

’’محکمہ بعض اداروں کے ساتھ مل کر استعداد کار بڑھانے  کے پروگراموں کے آغاز میں معاونت فراہم کر رہا ہے۔ یہ پروگرام حال ہی میں شروع کیے گئے ہیں، جن میں قلیل مدتی اور طویل مدتی دونوں قسم کے کورسز شامل ہیں۔ ایک سال کے اندر جب ان کورسز سے تکنیکی طور پر ماہر افرادی قوت تیار ہو کر نکلے گی، تو وہ نہ صرف صنعت کے لیے قدر میں اضافہ کرے گی بلکہ اسے مزید مضبوط بنانے میں بھی اہم کردار ادا کرے گی۔‘‘

حکومتِ ہند کے سینٹرل ڈرگ اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن (سی ڈی ایس سی او) کے ڈپٹی ڈرگ کنٹرولر،  جناب اسیم ساہو نے بھارت میں طبی آلات کے ضوابط (ریگولیشن) کے سفر کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ اس شعبے کی ترقی گزشتہ برسوں میں ضابطہ جاتی نظام کی پیش رفت کا مظہر ہے۔

 انھوں نے کہا کہ ’’چیلنجز کے باوجود، ضابطہ جاتی ماحول میں نمایاں بہتری آئی ہے، جس کا ثبوت طبی آلات تیار کرنے والے اداروں کی تعداد میں اضافہ ہے ۔ جو  گزشتہ پانچ  برسوں میں تقریباً 400 سے بڑھ کر 4000 سے زائد ہو چکی ہے۔‘‘

الجیریا میں بھارتی طبی آلات کے صنعت کاروں کے لیے موجود مواقع پر ایک پریزنٹیشن پیش کرتے ہوئے، ماہرِ ضوابط (ریگولیٹر)، سابق صدرِ جامعہ اور سینیٹر، پروفیسر صلاح دیرادجی نے کہا کہ ’’الجیریا اپنی طبی آلات کی ضروریات کا صرف 2 فیصد خود تیار کرتا ہے، اور بھارتی طبی آلات ساز ادارے میرے ملک میں موجود اس بڑے موقع سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ بھارتی کمپنیوں کو مارکیٹنگ میں تیزی لانا ہوگی تاکہ ان کی مصنوعات کی مرئیت بڑھے، جو ضوابط کی ہم آہنگی کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوگی۔‘‘

محکمہ ادویات، حکومتِ ہند کے ڈائریکٹر، جناب ہتندر ساہو نے معیارات بلند کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ’’بھارت اس وقت عالمی طبی آلات کی صرف 2 فیصد طلب کو برآمدات کے ذریعے پورا کر رہا ہے، اور ہمیں اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔ ریگولیٹرز کو معیار کے تقاضوں میں اضافہ کرنا چاہیے تاکہ ہم عالمی معیار کے مطابق مصنوعات تیار کر سکیں اور برآمدات میں کئی گنا اضافہ ممکن ہو سکے۔‘‘

دوا ساز محکمہ، وزارت کیمیکلز  اور فرٹیلائزرز، حکومتِ ہند کے زیر اہتمام اور وزارت تجارت و صنعت، حکومتِ ہند، ایکسپورٹ پروموشن کونسل برائے میڈیکل ڈیوائسز(ای پی سی ایم ڈی) اور سینٹرل ڈرگس اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن (سی ڈی ایس سی او)، ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ہیلتھ سروسز، وزارت صحت و خاندانی بہبود، حکومتِ ہند کے تعاون سے، ’’انڈیا میڈٹیک ایکسپو 2025‘‘ کا دوسرا ایڈیشن 4 سے 6 ستمبر 2025 تک بھارت منڈپم،پرگتی میدان، نئی دہلی میں منعقد ہوا۔

بھارت کی طبی ٹیکنالوجی اور آلات کے شعبے میں صلاحیتوں اور ترقی کو اجاگر کرنے کے لیے ایک نمایاں پلیٹ فارم کے طور پر اپنی پہچان بنانے والے ’’انڈیا میڈٹیک ایکسپو 2025‘‘ کے اس ایڈیشن نے پالیسی سازوں، عالمی کاروباری رہنماؤں، موجدوں، سرمایہ کاروں اور صحت کی دیکھ بھال کے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو ایک جگہ جمع کیا، جس سے بھارت کی ایک ایسا مرکز ہونے کی حیثیت مزید مضبوط ہوئی جو جدید، درست اور ساتھ ہی ساتھ معیاری اور کم لاگت میڈٹیک حل فراہم کرتا ہے۔

 ’’انڈیا: گلوبل میڈٹیک مینو فیکچرنگ ہب، پریسیشن انجینئرنگ یٹ افورڈیبل‘‘(عالمی میڈٹیک مینوفیکچرنگ ہب، جدید انجینئرنگ کے ساتھ قابل استطاعت) کے عنوان سے منعقدہ اس نمائش میں ایم ایس ایم ایز، اسٹارٹ اپس، تحقیقی ادارے، مستقبل کی اختراعات کے پویلینزاور ریاستی حکومتوں نے اپنے سرکاری اقدامات اور شعبے میں حاصل کردہ کامیابیوں کا مظاہرہ کیا۔ موضوعاتی کانفرنسز، سی ای او راؤنڈ ٹیبلز، غیر رسمی گفتگو، اور ریاستی سطح کے اجلاسوں میں مرکزی اور ریاستی وزراء کی شرکت بھی اس کی نمایاں خصوصیات تھیں۔ تجرباتی زونز اور نیٹ ورکنگ کے مواقع جیسے بی 2 بی ملاقاتیں، ریورس بائر-سیلر میٹنگز، اور ریگولیٹری اوپن ہاؤسز نے میڈٹیک ویلیو چین کے مختلف حصوں میں تعاون کو فروغ دیا۔

اس تقریب میں 500 سے زائد ملکی کمپنیاں بشمول ایم ایس ایم ایز، مقامی اور بین الاقوامی مینوفیکچررز، اسٹارٹ اپس، ریگولیٹری ایجنسیز، اور ریاستی حکومتوں نے شرکت کی، جبکہ 30 سے زائد ممالک کے 150 بین الاقوامی خریداروں نے بھی حصہ لیا، جس سے عالمی اسٹیک ہولڈرز کے لیے بھارت کے تیزی سے ترقی پذیر میڈٹیک ایکو سسٹم میں شراکت داری اور سرمایہ کاری کے منفرد مواقع پیدا ہوئے۔اے آئی ایم ای ڈی ،اے ڈی ایم آئی ، ایم ٹی اے آئی ،اے ایم ٹی زیڈ اے ایم سی ایچ اے ایم، اے پی اے سی ایم ای ڈی ،اے ڈی وی اے ایم ای ڈی ،اے پی ایم ای آئی ،اے ایس ایس او سی ایچ اے ایم ،سی آئی آئی ،ایف آئی سی سی آئی ،انویسٹ انڈیا ،پی ایچ ڈی سی سی آئی ،نیٹ ہیلتھ ،یو ایس آئی بی سی اوریو ایس آئی ایس پی ایف جیسے نمایاں صنعتی اداروں کی بھرپور حمایت کے ساتھ، یہ ایکسپو طبی ٹیکنالوجی کے مستقبل کو تشکیل دینے والا ایک مشترکہ پلیٹ فارم ثابت ہوا۔

طبی آلات کی صنعت صحت کی دیکھ بھال کے مارکیٹ کے تیزی سے بڑھتے ہوئے شعبوں میں سے ایک ہے، اور اس وقت بھارت میں مختلف اقسام کے طبی آلات — کنزیوم ایبل سے لے کر ایمپلانٹیبل طبی آلات تک  تیار کیے جا رہے ہیں۔

****

UR-5746

(ش ح۔  ش ت۔  ش ب ن)


(Release ID: 2164546) Visitor Counter : 2
Read this release in: English