وزارت سیاحت
مرکزی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت نے اجین کی عالمی روحانی قیادت کو سراہا
ہندوستان، ایک ثقافتی نشاۃ ثانیہ سے گزر رہا ہے اورنوجوان نسل ہماری روایات پر فخر کر رہی ہے: شیخاوت
ایم پی کے وزیر اعلی ڈاکٹر موہن یادو نے بابا مہاکال کو روحانی توانائی کا ابدی وسیلہ قرار دیا
پی ایچ ڈی سی سی آئی کا دوسرا عالمی روحانی سیاحت کانکلیو
Posted On:
27 AUG 2025 9:45PM by PIB Delhi
مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو اور ثقافت و سیاحت کے مرکزی وزیر جناب گجندر سنگھ شیخاوت نے اُجین میں ‘‘پی ایچ ڈی سی سی آئی کا دوسرا عالمی روحانی سیاحت کانکلیو’’ کاافتتاح کیا۔ یہ کانکلیو پی ایس ڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے وزارت سیاحت اور مدھیہ پردیش ٹورزم بورڈ کے اشتراک سے منعقد کیا تھا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سیاحت و ثقافت کے مرکزی وزیر جناب گجندر سنگھ شیخاوت نے اُجین کی روحانی ورثے کو عالمی سیاحت کے لیے ایک روشن مثال قرار دیا۔ انہوں نے کہا‘‘ہمارا ثقافتی ورثہ 2,000 برسوں کے حملوں اور 200 برسوں کے نوآبادیاتی حکمرانی کے باوجود زندہ اور مضبوط رہا ہے۔ علم و حکمت کی تشہیر کے لئے آدی شنکر اچاریہ کے 24,000 کلومیٹر کے سفر اور پریاگ راج میں منعقد مہاکمبھ نے ہر فرقے اور روایت کو متحد کیا، بھارت ہمیشہ انسانی روحانیت کی رہنمائی کرتا رہا ہے’’۔

انہوں نےراجہ وکرمادتیہ سے لے کر سانڈیپانی آشرم میں بھگوان کرشن کی تعلیم تک اُجین کی شاندار تاریخ کو بھی یاد کیا اور زور دیا کہ بھارت کا ثقافتی اثر کبھی آج کے سرحدوں سے کہیں زیادہ پھیلا ہوا تھا۔ انہوں نے کہاکہ مذہب اور ثقافت کی کوئی سرحد نہیں ہوتی، یہ بھارت کی ابدی سوفٹ طاقت ہے۔
وزیر موصوف نے مودی حکومت کی کوششوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہاکہ ‘‘اُجین میں سیاحوں کی آمد اتنی تیز رفتار سے بڑھ گئی ہے کہ جو تعداد پہلے ایک سال میں آتی تھی، اب وہ صرف ایک ہفتے میں پہنچ جاتی ہے۔ ریاستوں کے درمیان صحت مند مقابلہ ہے اور مدھیہ پردیش، جو 'انکریڈیبل انڈیا کا مرکز' ہے، سیاحت کے لحاظ سے راجستھان کو بھی پیچھے چھوڑ چکاہے۔ آج بھارت ایک ثقافتی نشاۃ ثانیہ کے مرحلے سے گزر رہا ہے، جہاں نوجوان نسل ہماری روایات پر فخر محسوس کرتی ہے بجائے اس کے کہ صرف مغرب کی طرف دیکھیں۔ یہ ثقافتی احیاء بھارت کو جلد ہی دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے کی قوت فراہم کرے گا۔’’
مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے کہا کہ بابا مہاکال کی روحانی موجودگی نے اُجین کو ایک عالمی منزل بنا دیا ہے جو بھارت کی زندہ روایات کی علامت ہے۔ انہوں نے کہاکہ‘‘ہمارے مندرصرف پوجا پاٹھ کے مقامات نہیں ہیں بلکہ یہ جمہوریت کی بنیادیں بھی ہیں۔ مہاکال لوک کوریڈور، اومکایشور، چترکوٹ اور امرکنٹک کے ترقیاتی منصوبوں اور سمہاستھ 2028 کی تیاریوں جیسے پروجیکٹس کے ذریعے ہم ایک ایسا ماڈل بنا رہے ہیں جہاں پوجا پاٹھ اور ترقی ساتھ ساتھ چلیں۔ یہ کانکلیو بھارت کے ورثے کو پیش کرنے اور عالمی روحانی سیاحت میں شراکت داری قائم کرنے کا ایک پلیٹ فارم ہے۔’’

پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے اجین نے اسکون کے روحانی لیڈرجناب دھیرا گوڑا نے کہا کہ دنیا کے شہر کسی مقصد کے تحت بنائے گئے ہیں جیسےلاس ویگاس تفریح کے لیے، ممبئی کاروبار کے لیے اور اُجین روحانیت کے لیے ہیں۔ جدید ترین سہولیات کے ساتھ، اُجین تیزی سے دنیا کے سرکردہ زیارت گاہوں میں سے ایک کے طور پر ابھر رہا ہے۔ روحانی سیاحت پہلے ہی بھارت کی جی ڈی پی میں 2.5فیصد کا تعاون کرر ہی ہے اور وژن اور منصوبہ بندی کے ذریعے یہ مزید بہت بڑھ سکتی ہے۔

روحانی کانکلیو سے خطاب کرتے ہوئے پی ایچ ڈی سی سی آئی کی سیاحتی کے صدر جناب انل پراشر نے کہا کہ‘‘روحانی سیاحت دنیا کی سب سے بڑی اجتماعی تحریکوں میں سے ایک ہے۔ صرف 2022 میں بھارت میں 1.4 ارب سے زائد عقیدت مندوں نے یاتراکیا جو تمام ملکی سیاحت کے تقریباً دو تہائی کے برابر ہیں۔ مہاکمبھ میلا 2025 میں 66 کروڑ عقیدت مند شامل ہوئے، جو انسانی تاریخ کا سب سے بڑا مذہبی پروگرام تھا۔ سمہاستھ 2028 کی تیاریوں کے ساتھ – نئے پل، سڑکیں اور گھاٹوں کے قیام کے ذریعے، اُجین روحانی سیاحت کا عالمی مرکز بننے کے لیے تیار ہے۔’’
مدھیہ پردیش حکومت میں سیاحت کے پرنسپل سیکریٹری (آئی اے ایس) جناب شیو شیکھر شُکلانے کہا کہ‘‘مدھیہ پردیش نے 2024 میں 13 کروڑ سیاحوں کی میزبانی کی، جو سالانہ 20فیصد اضافہ ہے۔ صرف اُجین میں ہی 7 کروڑ عقیدت مند آئے۔ مہاکال لوک، اومکایشور کے شنکرآچاریہ کے مجسمے، جنپاو اور امرکنٹک منصوبوں کے ساتھ، مدھیہ پردیش ثقافتی سیاحت میں ایک نیا باب رقم کر رہا ہے۔ دریاؤں کے کنارے کی بحالی، ورثے کا تحفظ اور ہجوم سے نمٹنے کا نظام سمیت ہمارا مقصد ہر زیارت گاہ کو محفوظ، قابل رسائی اور یادگار بنانا ہے۔ اس مشن میں مندر ٹرسٹوں، حکومت اور صنعت کے درمیان تعاون مرکزی کردار ادا کرتا ہے۔’’
پی ایچ ڈی سی سی آئی میں ایم پی چیپٹر کے صدر جناب سنجیو اگروال نے کہا کہ‘‘ حالیہ برسوں میں ہم نے ایسے انقلابی منصوبے دیکھے ہیں جیسے مہاکال کوریڈور نے ہمارے ریاست کو عالمی نقشے پر نمایاں کیا ہے۔ آج یہاں بننے والی شراکت داریوں کے ساتھ، مدھیہ پردیش پائیدار اور جامع روحانی سیاحت کا ایک معیار قائم کرنے کے لیے تیار ہے۔’’
اپنے افتتاحی کلمات میں پی ایچ ڈی سی سی آئی کے سی ای او اور سیکریٹری جنرل ڈاکٹر رنجیت مہتا نے کہاکہ‘‘بھارت کی روحانی سیاحت ایک اقتصادی اور ثقافتی طاقت ہے۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو کی قیادت میں، مدھیہ پردیش میں روحانی سیاحت تیزی سے ترقی کر رہی ہے، جس سے اُجین کو دنیا بھر میں ایک منفرد پہچان حاصل ہو رہی ہے۔پی ایچ ڈی سی سی آئی ریاستی حکومت کے ساتھ مل کر سیاحت کے شعبے میں ہر موقع کو تلاش کرنے کے لیے تیار ہے۔’’
پی ایچ ڈی سی سی آئی میں سیاحتی کمیٹی کے شریک صدر جناب راجن سیہگل نے کہا کہ‘‘اس کانکلیو نے حکومت، روحانی اداروں اور صنعت کے قائدین کا ایک غیر معمولی امتزاج پیش کیا ہے۔ ہمیں مل کر بھارت کے ابدی کردار کو، یعنی روحانیت کی زمین کے طور پر، آگے بڑھانا ہوگا۔’’
افتتاحی سیشن میں روحانی سیاحت،عقائد اور آمد: بھارت کے مقدس مقامات پر ہجوم اکٹھا ہونے سے متعلق پی ایچ ڈی سی سی آئی کے پی ایم جی رپورٹ جاری کی گئی، جو یاتریوں کی آمد و رفت کے اقتصادی اثرات کا تجزیہ کرتی ہے، ٹیکنالوجی اور ویلننس کے انضمام کے مواقع کی نشاندہی کرتی ہے اور دیرپا یاتری انتظام کے ماڈلز کی سفارش کرتی ہے۔
وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو کی صدارت میں مرکزی وزیر جناب شیخاوت کے ساتھ ایک بند کمرے میں سرکاری۔ صنعتی گول میزمیٹنگ منعقد ہوئی جس میں کارپوریٹس، مندر ٹرسٹ، ویلننس ماہرین، ٹیکنالوجی کمپنیاں، ہاسپیٹلیٹی لیڈرس اور شہری ہوابازی کی کمپنیاں شامل تھیں۔ سرمایہ کاری کے اعلان میں، بھوپال اور اندور میں سیج گروپ کے میڈیسٹی منصوبے ،ریڈیسن ہوٹلز کی اُجین میں توسیع،شری مندر کی ڈیجیٹل یاتری خدمات،انڈیگو ایئرلائنز کا سمہاستھ 2028 سے پہلے پروازوں کی تعداد بڑھانے کا منصوبہ شامل تھا۔
ایک علمی تبادلے سیشن میں مہاکال مندر کے منتظمین اور مدھیہ پردیش کے ضلعی کلکٹرز کو پریاگ راج کے میلہ اتھارٹی اور تیروپتی اور شرڈی کے مندر سربراہان جڑے، جس میں ہجوم سے نمٹنے اور ان کے بندوبست، صفائی ستھرائی اور ٹیکنالوجی پر بہترین طریقہ کار کا تبادلہ کیا گیا، اور بھارت بھر میں مندر کے انتظام کے لیے ایک مشترکہ فریم ورک کی راہ ہموار کی گئی۔
پورے دن کی مباحثوں میں متنوع سیشن شامل تھے:
- مندر کی معیشتیں: جہاں عقیدہ سے روزگار ملے،یہ سیشن ای فیکٹرایکسپیرئنس کے ایم ڈی جناب سمت گرگ کی میزبانی میں ہوا، جس میں بین الاقوامی روحانی رہنما اور اسکون کے سینئر کاؤنسلر جناب پرشانت مکُند داس، ؛ شری آنندپور ٹرسٹ کے ٹرسٹی جناب وشُدھ برہم آنند، کے پی ایم جی انڈیا کےپارٹنر جناب آلاپ بنسل اوایم پی انکمنگ کے مینجنگ ڈائریکٹر جناب اتول سنگھ شامل تھے۔ اس سیشن میں زیارت کو مقامی معیشتوں کو فروغ دینے والے عنصر کے طور پر زیرِ بحث لایا گیا۔
- ذہن، جسم اور روح: نے روحانی میدان کے طور پر ویلنَس ،اس سیشن کی نظامت پی ایچ ڈی سی سی آئی کی اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل محترمہ شالینی ایس شرما نے کی، جس میں پینلسٹ کے طور پر ڈاکٹر ریکھا چودھری، عالمی ویلنَس ایمبیسیڈر؛ آئی ایف سی اےکےصدر شیف منجیت گل اور آتمنتن ویلنَس سینٹرکے سی ای او ڈاکٹر منوج کٹرّی شامل تھے۔ اس سیشن میں زیارت کے تجربات میں آیوروید، خوراک، یوگا اور ویلنَس کو شامل کرنے پر روشنی ڈالی گئی۔
- ڈیجیٹل میں اعلیٰ – روحانیت 2.0،اس میں ٹیکنالوجی کے موجدین دُرلبھ درشن کے بانی جناب پرشانت کمار مشرا، ایپس فار بھارت کے بانی جناب پرشانت سچن اور واما ایپ کے شریک بانی جناب آچاریہ دیوشامل تھے۔ انہوں نے وی آر درشن، ڈیجیٹل ارچنا اور یاتریوں کے لیے ایپس جیسے اختراعات پیش کیے۔
- مادی اور روحانی دائروں کے محافظ – جیوترلنگا سرکٹ،جسے انڈین ٹیمپلز ریسرچ اینڈ میڈیا سروسز کے بانی ڈاکٹر دنیش سونی نے پیش کیا، جس میں بھارت کے 12 جیوترلنگوں کے تقدس کو بڑھتے ہوئے یاتریوں کی آمد کے دوران محفوظ رکھنے پر غور کیا گیا۔
اجین کے روحانی جوہر کا تجربہ کرتے ہوئےوفود کے شری مہاکلیشور جیوترلنگ کے دورے کے ساتھ دن کا اختتام ہوا ۔ کانکلیو کو ای-فیکٹر ایکسپیرئنسز ، سری مندر ایپ ، آئی آر سی ٹی سی ، مان فلیٹ پارٹنرز ، کے پی ایم جی ، اے ڈی ٹی او آئی ، ایف ایچ آر اے آئی ، آئی اے ٹی او اور ٹی اے اے آئی کی حمایت حاصل تھی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح –ع ح- م ق ا)
U. No.5426
(Release ID: 2161769)
Visitor Counter : 12