دیہی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے دہلی میں ‘کرمچاری سنکلپ سمیلن’ سے خطاب کیا


زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود اور دیہی ترقیات کی وزارت کے افسران اور عہدیداروں نے شرکت کی

جناب چوہان نے دونوں وزارتوں کے ملازمین سے اپیل کی کہ ‘‘ہر دن اور ہر لمحے کا مثبت استعمال کریں اور قوم کی تعمیر میں حصہ لیں’’

پیشہ ورانہ اور ذاتی زندگی کے درمیان توازن برقرار رکھتے ہوئے خوشی سے کام کریں۔ جناب شیوراج سنگھ

اجتماعی کوشش اور ٹیم کا جذبہ بڑی تبدیلی کی بنیاد بن سکتا ہے۔جناب چوہان

Posted On: 21 AUG 2025 5:32PM by PIB Delhi

محکمۂ صحت تحقیق (ڈی ایچ آر) اور انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) نے دو روزہ علاقائی اجلاس کا افتتاح کیا جس کا عنوان تھا: ‘‘صحت عامہ میں صحت کی تحقیق اور اختراعات: ریسرچ پلیٹ فارم پربہترین مشقوں کا تبادلہ’’۔ یہ اجلاس سشما سوراج بھون میں منعقد ہوا، جس میں نیپال، سری لنکا، بھوٹان اور تیمور لیستے کے اعلیٰ نمائندے شریک ہوئے تاکہ صحت تحقیق کے نظام کو مضبوط بنانے، بہترین طریقہ کار کے تبادلے کو فروغ دینے اور جنوبی و جنوب مشرقی ایشیا میں سرحد پار تعاون کو فروغ دینے پر غور کیا جا سکے۔

یہ اجلاس ریسرچ پلیٹ فارم کا حصہ ہے، جس کا مقصد شریک ممالک کے درمیان یکجہتی، علم کے تبادلے اور تعاون کو فروغ دینا ہے۔

کلیدی خطاب پیش کرتے ہوئے، رکن نیتی آیوگ ڈاکٹر وی کے پال نے شریک ممالک کو اپنے شہریوں کی صحت اور فلاح میں نمایاں پیش رفت پر سراہا۔ انہوں نے کہا: "ان ممالک میں جو ترقی ہم دیکھ رہے ہیں، وہ ان کے صحت کے تئیں عزم کا ثبوت ہے۔ ہمارے پاس ایک دوسرے سے سیکھنے، مشترکہ تحقیقی مصنوعات تیار کرنے اور سائنس کو عمل میں ڈھالنے کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ باہمی تعاون کے ذریعے ہم اس خطے میں پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کی رفتار کو تیز کر سکتے ہیں۔"

محکمۂ ہیلتھ ریسرچ کے سکریٹری اور ڈی جی آئی سی ایم آر، ڈاکٹر راجیو بہل نے کہا: ‘‘ہم جن مسائل کا سامنا کر رہے ہیں وہ سب کے لیے یکساں ہیں، اور اب وقت آ گیا ہے کہ ہمارا خطہ اپنی کہانی خود تشکیل دے۔ تحقیق ہی آگے بڑھنے کا راستہ ہے، اور ایک دوسرے کے تحقیقی نظام سے سیکھ کر ہم مزید مضبوط ڈھانچے قائم کر سکتے ہیں، ایسا علم پیدا کر سکتے ہیں جو ہماری حقیقتوں کی عکاسی کرے، اور اسے اپنی عوام کی بہتر صحت میں ڈھال سکیں۔’’

نیپال، سری لنکا، بھوٹان اور تیمور لیستے کے نمائندوں نے بھی افتتاحی خطابات پیش کیے، جن میں انہوں نے اُن صحت سے متعلق مسائل کی جانب توجہ دلائی جو ان کی آبادیوں اور مجموعی طور پر پورے خطے کو متاثر کرتے ہیں، جیسے کہ خون کی کمی (انیمیا)، زچہ و بچہ کی صحت، تپ دق، ویکٹر سے پیدا ہونے والی بیماریاں اور غیر متعدی امراض۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عوام کے اعتماد کو سائنس پر قائم رکھنے میں حکومتوں کا کردار نہایت اہم ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے صلاحیت سازی میں مسلسل سرمایہ کاری اور انفراسٹرکچر کی توسیع کی اہمیت کو اجاگر کیا اور صحت تحقیق و جدت کو آگے بڑھانے میں علاقائی یکجہتی کے عزم کو دوہرایا۔

اس موقع پر ڈاکٹر پال نے ایک نمائش کا بھی افتتاح کیا جس میں آئی سی ایم آر کےمیڈیکل ڈیوائس اینڈ ڈائیگناسٹکس مشن سیکریٹریٹ (ایم ڈی ایم ایس) کے تحت تیار کی گئی طبی جدتوں کو پیش کیا گیا۔ اس نمائش میں مختلف اختراعی مصنوعات اور ٹیکنالوجیز کو اجاگر کیا گیا ہے جو بھارتی ماہرین نے عوامی صحت کے اہم مسائل سے نمٹنے اور ملک میں صحت کی خدمات کو جدید بنانے کے مقصد سے تیار کی ہیں۔

آئندہ دو دنوں میں اس اجلاس میں صحت تحقیق کے نظام کے مختلف پہلوؤں پر غور و خوض کیا جائے گا، جن میں حکمرانی کے ڈھانچے، تحقیق کی مالی معاونت، تحقیقی ایجنڈوں کی ترجیحات طے کرنے کے طریقہ کار، اور شفافیت و اخلاقیات کو یقینی بنانے کے طریقے شامل ہیں۔ شریک ممالک طبی ٹیکنالوجی میں جدت کو فروغ دینے، تحقیق کو پالیسی اور پروگراموں میں ڈھالنے، اور مختلف شعبوں کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے کی حکمتِ عملیوں پر بھی تبادلۂ خیال کریں گے۔

اپنی نوعیت کا یہ پہلا اجتماع صحت سےمتعلق تحقیق میں علاقائی تعاون اور علم کے تبادلے کو فروغ دینے کی سمت ایک اہم سنگِ میل ثابت ہوتا ہے۔ ریسرچ پلیٹ فارم کے تحت یکجا ہو کر شریک ممالک نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ ایک دوسرے سے سیکھیں گے، مشترکہ حل تیار کریں گے اور سائنس و اختراع کی طاقت کو مل جل کر بروئے کار لاتے ہوئے عوامی صحت کو بہتر بنائیں گے اور یونیورسل صحت کوریج کے حصول کی رفتار کو تیز کریں گے۔

***

(ش ح –ش ت- م ق ا)

U. No.5266


(Release ID: 2160501) Visitor Counter : 5
Read this release in: English