ارضیاتی سائنس کی وزارت
پارلیمنٹ کا سوال: بحر ہند میں پائے جانے والے معدنیات
Posted On:
21 AUG 2025 6:29PM by PIB Delhi
مذکورہ معاملہ انٹرنیشنل سی بیڈ اتھارٹی (آئی ایس اے) کے سیکرٹری جنرل کا بیان ہے جو فروری 2023 میں گجرات میری ٹائم لا یونیورسٹی، گاندھی نگر میں ایک تقریب کے دوران میڈیا اور پریس کے سامنے دیا گیا تھا۔ وزارت ارضیاتی علوم جو گہرے سمندر کی معدنی تلاش کے لیے مرکزی ایجنسی ہے، کے پاس انڈین اوشین میں انٹرنیشنل سی بیڈ اتھارٹی کے ساتھ دو سمندری فرش معدنی تلاش کے معاہدے ہیں۔ پہلا معاہدہ 2002 میں پولی میٹالک نوڈیول (پی ایم این) کی تلاش کے لیے دستخط کیا گیا تھا، جو 75,000 مربع کلومیٹر کے الاٹ شدہ علاقے میں ہے۔ دوسرا معاہدہ 2016 میں پولی میٹالک سلفائیڈ (پی ایم ایس) کی تلاش کے لیے کیا گیا، جو جنوب مغربی انڈین اوشین رج کے 10,000 مربع کلومیٹر کے الاٹ شدہ علاقے پر محیط ہے۔
پی ایم این میں تانبہ، نکل اور کوبالٹ جیسی قیمتی دھاتیں پائی جاتی ہیں جبکہ پی ایم ایس میں تانبہ، زنک، سیسہ، لوہا، چاندی اور سونا وغیرہ شامل ہیں۔ وزارت نے صرف پی ایم این معدنی وسائل کے تخمینے کے لیے 75,000 مربع کلومیٹر کے الاٹ شدہ علاقے میں سروے کیا ہے۔ اس سروے اور تلاش کی بنیاد پر وزارت نے اندازہ لگایا ہے کہ اس معاہدہ شدہ علاقے میں تقریباً 366 ملین میٹرک ٹن نوڈیول موجود ہیں۔ ہمارے معاہدہ شدہ علاقے میں نوڈیول کے گریڈ میں تانبہ 1.09 فیصد، نکل 1.14 فیصد اور کوبالٹ 0.14 فیصد شامل ہے۔ پی ایم ایس معاہدہ شدہ علاقے میں فعال اور غیر فعال سلفائیڈ وینٹس کی نشاندہی کی گئی ہے۔
سی بیڈ معدنی تلاش کی سرگرمیاں آئی ایس اے کے منظور شدہ ورک پلان کے مطابق انجام دی جاتی ہیں، جس میں سروے اور ایکسپلوریشن، ماحولیاتی اثرات کا جائزہ، مائننگ اور دھات نکالنے کے عمل کے لیے ٹیکنالوجی کی تیاری شامل ہے۔ فی الحال، آئی ایس اے کے تحت سی بیڈ معدنی سرگرمیاں صرف تلاش کے مرحلے تک محدود ہیں۔
پی ایم این اور پی ایم ایس کی تلاش کی سرگرمیوں کا باقاعدگی سے جائزہ وزارت کی جانب سے قائم ماہر کمیٹیاں لیتی ہیں۔ فی الوقت گہرے سمندر کی مائننگ کی اجازت نہیں ہے، کیونکہ سی بیڈ معدنی وسائل کے استحصال کے ضوابط آئی ایس اے کی جانب سے ابھی تک حتمی شکل اختیار نہیں کر سکے اور نہ ہی منظور ہوئے ہیں۔
مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے سائنس و ٹیکنالوجی، ارضیاتی سائنس، پی ایم او، عملہ، عوامی شکایات و پنشن، محکمہ ایٹمی توانائی اور محکمہ خلا کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں تحریری جواب میں یہ معلومات فراہم کی۔
**************
ش ح۔ ف ش ع
21-08-2025
U: 5144
(Release ID: 2159606)
Visitor Counter : 4