وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر مملکت پروفیسرایس پی سنگھ بگھیل نے ‘‘مویشیوں کی پیداوار بڑھانے کے لیے منعقدہ ورچوئل بیداری پروگرام’’ کی صدارت کی


کسانوں سے کہا گیا ہے کہ مویشیوں کی حفاظت کے لیے بیمہ ، ٹیکہ کاری اور ٹول فری نمبر 1962 کااستعمال کریں

Posted On: 20 AUG 2025 8:08PM by PIB Delhi

ماہی پروری ، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت کے تحت محکمہ مویشی پروری اور ڈیری (ڈی اے ایچ ڈی) نے آج ‘‘مویشیوں کی پیداوار بڑھانے کے لیے ورچوئل بیداری پروگرام’’ کا انعقاد کیا ۔ ہندوستان بھر کے 2000 کامن سروس سینٹرز (سی ایس سی) یعنی ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں چھتیس گڑھ ، جھارکھنڈ ، مدھیہ پردیش ، مغربی بنگال ، اڈیسہ ، کیرالہ ، انڈمان اور نکوبار جزیرہ ، لکشدیپ ، دہلی اور چنڈی گڑھ کے ایک  لاکھ سے زائدویشی پالنے والے کسانوں نے اس اجلاس  میں شرکت کی ۔ میٹنگ کی صدارت ماہی گیری ، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت اور پنچایتی راج کی وزارت کے مرکزی وزیر مملکت پروفیسرایس پی سنگھ بگھیل نے نئی دہلی سے کی۔ محترمہ ورشا جوشی ، ایڈیشنل سکریٹری (ڈی اے ایچ ڈی) جناب اس موقع پر محکمہ کے دیگر سینئر عہدیداروں کے ساتھ ایڈیشنل سکریٹری (ڈی اے ایچ ڈی) راما شنکر سنہا بھی موجود تھے ۔

اس موقع پر محترمہ ورشا جوشی ،ایڈیشنل سکریٹری (ڈی اے ایچ ڈی) جناب رام شنکر سنہا، ایڈیشنل سکریٹری(ڈی اے ایچ ڈی) اور محکمہ کے دیگر اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔

اپنے خطاب میں پروفیسر ایس۔پی۔ سنگھ بگھیل نے ملکی معیشت کو مضبوط بنانے میں مویشی پالنے والے کسانوں کی انمول خدمات کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں گزشتہ 10 سالوں کے دوران دودھ کی پیداوار کی شرح سالانہ 5.7 فیصد رہی، جبکہ عالمی سطح پر دودھ کی پیداوار کی شرح صرف 2 فیصد سالانہ ہے۔ پروفیسر بگھیل نے اس کامیابی پر مویشی پالنے والے کسانوں کی تعریف کی۔انہوں نے ویکسینیشن پروگرامز، سیکس سورٹیڈ سیمن (ایس ایس ایس) کے استعمال جیسے محکمہ جاتی اقدامات کی بھی ستائش کی جنہوں نے ملک میں جانوروں کی پیداوار بڑھانے میں مدد کی ہے۔ انہوں نے کسانوں سے بات چیت کی اور زمینی سطح پر جانوروں کی دیکھ بھال کی خدمات، جیسے علاج سے متعلق مدد کے لیے ٹول فری نمبر 1962 کے استعمال کے بارے میں دریافت کیا۔ مرکزی  وزیر مملکت نے جانوروں کے بیمہ کروانے کی ضرورت پر زور دیا اور جانوروں کو مقررہ شیڈول کے مطابق ویکسین لگوانے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

اس پروگرام کا مقصد کسانوں میں مویشی پروری کے اہم پہلوؤں کے بارے میں بیداری پیدا کرنا تھا ، جس میں محکمہ جاتی اسکیموں کے ذریعے نسل کی بہتری ، زونوٹک بیماریوں پر قابو ، بائیو سکیورٹی ، اور کاروباری ترقی شامل ہیں۔اس میں مختلف موضوعات پربیداری ویڈیوز اور ماہرین کےاجلاس شامل تھے تاکہ مویشیوں کی پیداوار میں اضافہ کیا جا سکے۔  اس اجلاس نے علم کے تبادلے ، پالیسی بیداری ، اور کاروباری تحریک کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر بھی کام کیا ، جس سے دیہی ترقی اور اقتصادی ترقی میں کلیدی شراکت دار کے طور پر مویشیوں کے کاشتکاروں کے کردار کو تقویت ملی ۔

 

***********

 

 (ش ح –ش آ- م ق ا)

U. No.5060

 


(Release ID: 2158904)
Read this release in: English , Hindi