ارضیاتی سائنس کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پارلیمانی سوال: ریئل ٹائم ڈیٹا شیئرنگ

Posted On: 20 AUG 2025 4:59PM by PIB Delhi

ہندوستانی محکمہ موسمیات، انڈین نیشنل سینٹر فار اوشن انفارمیشن سروسز، نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، مختلف سائنسی ادارے جیسے ہندوستانی خلائی تحقیقاتی تنظیم اور ریاستی حکومتوں کے درمیان ڈیٹا کے تبادلے کے لیے حقیقی وقت کے مواصلاتی نظام قائم ہیں۔ یہ بھی اہم ہے کہ محکمہ موسمیات اور نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی – وزارت برائے ارضیاتی سائنسز بالترتیب موسمیاتی اور زلزلہ سے متعلق ڈیٹا کو دن رات کی بنیاد پر خلائی تحقیقاتی تنظیم، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور ریاستوں کے ساتھ حقیقی وقت میں شیئر کرتے ہیں۔ محکمہ موسمیات کی جانب سے آفات سے متعلق معلومات، جن میں مشاہدات، پیش گوئیاں اور وارننگز شامل ہیں، ضلعی سطح تک پہنچائی جاتی ہیں اور یہ معلومات اے پی آئی، سی اے پی، ای میل، ایس ایم ایس، واٹس ایپ اور براہِ راست رابطوں کے ذریعے فراہم کی جاتی ہیں۔ انڈین نیشنل سینٹر فار اوشن انفارمیشن سروسز سمندری آفات جیسے سونامی، طوفانی لہریں اور اونچی موجوں کے لیے کثیر الخطر ابتدائی وارننگ فراہم کرتا ہے۔ یہ ادارہ محکمہ موسمیات کے ساتھ ہم آہنگی میں ڈیٹا کا تبادلہ کرتا ہے اور سائیکلون کے دوران مشترکہ بلیٹن جاری کرتا ہے۔ وارننگز نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور ریاستی حکومتوں کو مختلف ذرائع، موسَم اور سمدر ایپ سمیت نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے سی اے پی پر مبنی "ساچت" نظام کے ذریعے بھیجی جاتی ہیں۔ نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی قومی زلزلہ نیٹ ورک کو دن رات چلاتا ہے، زلزلوں کا سراغ لگاتا ہے اور ان کے پیرا میٹر کا تخمینہ لگا کر متحدہ ابلاغی نظام کے ذریعے ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز کو فراہم کرتا ہے، جنہیں "بھُکمپ ایپ" کے ذریعے متعلقہ فریقین تک حقیقی وقت میں پہنچایا جاتا ہے۔

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز نے کمزور عمارتوں اور ڈھانچوں کے زلزلہ سے بچاؤ کے لیے رہنما ہدایات جاری کی ہیں۔ زلزلہ کے خطرات میں کمی کے لیے قومی استعداد کار بڑھانے کے پروگرام میں جان بچانے والی عمارتوں جیسے اسکول، اسپتال اور دیگر اہم سہولیات کا حفاظتی آڈٹ اور ریٹروفٹنگ پر زور دیا گیا ہے۔ اگرچہ رہنما ہدایات اور بجٹ مختص کیا جا چکا ہے، لیکن عمل درآمد کی رفتار محدود مالی وسائل، تکنیکی مہارت کی کمی، بعض سطحوں پر کم ترجیح اور عوامی و ادارہ جاتی آگاہی کی کمی جیسے عوامل کی وجہ سے سست رہی ہے۔ تاہم ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے کوششیں جاری ہیں اور توقع ہے کہ استعداد کار میں اضافہ، بہتر ہم آہنگی اور اس مسئلے پر مسلسل توجہ کے ساتھ صورتحال میں بہتری آئے گی۔

انڈین نیشنل سینٹر فار اوشن انفارمیشن سروسز سمندری معلومات اور کثیر الخطر ابتدائی وارننگ سروسز فراہم کرتا ہے، جن میں سونامی، طوفانی لہریں، اونچی موجیں، سویل سرجز اور شدید سمندری حالات میں تیز دھار سمندری بہاؤ سے متعلق الرٹس شامل ہیں۔ یہ مشاورتی خدمات مختلف ابلاغی ذرائع جیسے ایس ایم ایس، سوشل میڈیا، ای میل، ویب سائٹ، ساچت پلیٹ فارم، واٹس ایپ گروپس، ٹیلی گرام چینلز اور موبائل ایپلی کیشنز وغیرہ کے ذریعے متعلقہ فریقین کو فراہم کی جاتی ہیں۔

کمیونٹی پر مبنی ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن رہنما ہدایات (وزیر اعظم کے دس نکاتی ایجنڈا برائے ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن – 2016) کا محور عوامی تعلیم کو باقاعدگی سے فروغ دینا ہے، جس کے لیے خطرات کا نقشہ سازی، باقاعدہ مشقیں اور آگاہی مہمات چلائی جاتی ہیں۔ ان سرگرمیوں میں محکمہ موسمیات، نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی، انڈین نیشنل سینٹر فار اوشن انفارمیشن سروسز، نیشنل سینٹر فار کوسٹل ریسرچ، نیشنل سنٹر فار پولر اینڈ اوشن ریسرچ اور ہندوستانی خلائی تحقیقاتی تنظیم کو شامل کیا جاتا ہے تاکہ عوام کو مختلف عمر کے گروپوں میں تکنیکی و سائنسی معلومات فراہم کی جا سکیں۔ یہ پروگرام ملک میں جیوفزیکل، ہائیڈرو-موسمیاتی اور برفانی (گلیشیائی جھیلوں کے پھٹنے کے واقعات) آفات سے متعلق تیاری کی استعداد بڑھانے پر مرکوز ہیں۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی پورے ملک میں تمام عمر کے گروپوں کو شامل کرتے ہوئے مشقیں کراتی ہے، جنہیں تعلیمی پروگراموں کے ذریعے ٹی وی اور ریڈیو پر نشر کیا جاتا ہے تاکہ جڑ سطح تک رسائی حاصل کی جا سکے۔ زلزلوں، سونامی اور موسمی انتباہات سمیت آفات سے متعلق معلومات ادارہ جاتی ویب سائٹس، موبائل ایپس، ایس ایم ایس الرٹس اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے ایکس، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کے ذریعے فراہم کی جاتی ہیں۔ نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی اور انڈین نیشنل سینٹر فار اوشن انفارمیشن سروسز زلزلہ اور سونامی سے متعلق تیاری کو مضبوط بنانے کے لیے ورکشاپس، تربیتی پروگراموں اور سالانہ مشقوں کا اہتمام کرتے ہیں، جن میں نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، اسکولز، ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور ساحلی ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسیاں شریک ہوتی ہیں تاکہ اولین ردعمل دینے والوں اور جڑ سطح تک رسائی کو یقینی بنایا جا سکے۔ یہ ادارہ یونیسکو-آئی او سی کے "سونامی ریڈی" پروگرام کی بھی قیادت کرتا ہے، جس کے تحت اڈیشہ میں 26 ساحلی دیہات کو تسلیم کیا گیا، جو ساحلی تحفظ کی تعمیر میں ایک اہم سنگ میل ہے۔

انڈین نیشنل سینٹر فار اوشن انفارمیشن سروسز کو یونیسکو-آئی او سی کے سونامی وارننگ نیٹ ورک کے تحت ایک سونامی سروس فراہم کنندہ کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے، جو بحرِ ہند کے خطے کو خدمات فراہم کرتا ہے اور دیگر ممالک کے ساتھ سمندری خطرات کے انتباہات اور استعداد کار بڑھانے کے لیے تعاون کرتا ہے۔ وزارت برائے ارضیاتی سائنسز – نیشنل اوشیانک اینڈ ایٹموسفیرک ایڈمنسٹریشن شراکت داری کے ذریعے ہندوستان سمندری علوم کے ڈیٹا کے تبادلے اور مشترکہ تحقیق میں مصروف ہے، جبکہ وزارت عالمی زلزلہ جاتی ڈیٹا تعاون کو بھی مضبوط کرتی ہے۔ نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی عالمی زلزلہ نیٹ ورک، انٹرنیشنل سیسمولوجیکل کمیشن، روس اور جاپان و تائیوان کی دیگر ایجنسیوں اور انڈین نیشنل سینٹر فار اوشن انفارمیشن سروسز کے ساتھ ڈیٹا شیئر کرتا ہے۔ اسی طرح محکمہ موسمیات متعدد ابلاغی ذرائع جیسے اے پی آئی، کامن الرٹ پروٹوکول، ای میل، فیکس، ایس ایم ایس، واٹس ایپ گروپس اور ٹیلی فونک یا ورچوئل اجلاسوں میں شرکت کے ذریعے ڈیٹا فراہم کرتا ہے۔ محکمہ قومی اور بین الاقوامی ایجنسیوں کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے آفات کی پیش گوئی کو بھی بہتر بناتا ہے۔ انڈین نیشنل سینٹر فار اوشن انفارمیشن سروسز کو نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی کے 17 وقف شدہ براڈ بینڈ اسٹیشنز، 25 دیگر قومی اسٹیشنوں اور تقریباً 400 بین الاقوامی اسٹیشنوں سے حقیقی وقت کا ڈیٹا موصول ہوتا ہے، جس سے سونامی پیدا کرنے والے زلزلوں کا درست سراغ لگایا جاتا ہے اور بروقت ابتدائی سونامی انتباہ جاری کیے جاتے ہیں۔

یہ معلومات آج لوک سبھا میں ایک سوال کے زبانی جواب میں سائنس و ٹیکنالوجی، ارضیاتی سائنسز، وزیر اعظم کے دفتر، پرسنل، عوامی شکایات و پنشن، محکمہ ایٹمی توانائی اور محکمہ خلائی امور کے آزادانہ چارج رکھنے والے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ نے فراہم کیں۔

***

UR-5005

(ش ح۔اس ک ۔ م ذ )

 


(Release ID: 2158661)
Read this release in: English , Hindi