وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
دودھ اور دودھ سے متعلقہ مصنوعات
Posted On:
19 AUG 2025 3:32PM by PIB Delhi
محکمہ حیوانات اور ڈیرینگ حکومت ہند دودھ کی خریداری اور فروخت کی قیمتوں کو منظم نہیں کرتا ہے۔ ان کا تعین کوآپریٹو اور پرائیویٹ ڈیریوں کی طرف سے عوامل کی بنیاد پر کیا جاتا ہے جیسے کہ پیداواری لاگت، ڈیری اجناس کا ذخیرہ (مثلاً، سفید مکھن، سکمڈ دودھ کا پاؤڈر) اور موجودہ ملکی اور بین الاقوامی مارکیٹ کے حالات۔ تاہم، ڈی اے ایچ ڈی ریاستی دودھ کی فیڈریشنوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ تال میل میں دودھ کی صورت حال کی باقاعدگی سے نگرانی کرتا ہے۔ دودھ کی قیمتوں میں اعتدال پسند اضافہ ہوا ہے جیسا کہ دودھ کے لیے کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی ) میں ظاہر ہوتا ہے۔ جولائی کے مہینے میں 2019 سے دودھ کا سی پی آئی ذیل میں ٹیبل کیا گیا ہے:
Month and Year
|
INDEX
|
Annual rate of inflation فیصد
|
July-2019
|
143.90
|
0.98
|
July-2020
|
153.50
|
6.67
|
July-2021
|
157.50
|
2.61
|
July-2022
|
166.70
|
5.84
|
July-2023
|
180.50
|
8.28
|
July-2024
|
186.00
|
3.05
|
July-2025
|
191.10
|
2.74
|
ڈی اے ڈی ایچ ڈی ، جی او آئی کو ایسی کوئی نمائندگی/رپورٹ موصول نہیں ہوئی ہے جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہو کہ پیک شدہ اور غیر پیک شدہ دودھ اور ڈیری مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے نے بچوں کے لیے غذائی اجزاء کی استطاعت کو متاثر کیا ہے۔
محکمہ حیوانات اور ڈیرینگ (ڈی اے ڈی ایچ ڈی )، حکومت ہند دودھ کی پیداوار اور دودھ کی پروسیسنگ کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے ریاستی حکومتوں کی کوششوں کی تکمیل اور تکمیل کے لیے ملک بھر میں درج ذیل اسکیموں کو نافذ کر رہی ہے:
راشٹریہ گوکل مشن(آر جی ایم )آر جی ایم مقامی نسلوں کی ترقی اور تحفظ، مویشیوں کی آبادی کے جینیاتی اپ گریڈیشن اور دودھ کی پیداوار اور گائے کی پیداوار میں اضافہ کے لیے لاگو کیا جاتا ہے۔
نیشنل پروگرام برائے ڈیری ڈویلپمنٹ (این پی ڈی ڈی ): این پی ڈی ڈی کو مندرجہ ذیل 2 اجزاء کے ساتھ لاگو کیا جاتا ہے:
این پی ڈی ڈی کا جزو ’اے ‘ معیاری دودھ کی جانچ کے آلات کے ساتھ ساتھ ریاستی کوآپریٹو ڈیری فیڈریشنز/ضلع کوآپریٹو دودھ پروڈیوسرز یونین/سیلف ہیلپ گروپس دودھ پیدا کرنے والی کمپنیوں/فارمر پروڈیوسر تنظیموں کے لیے بنیادی ٹھنڈک کی سہولیات کے لیے بنیادی ڈھانچے کی تخلیق/مضبوطی پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔
این پی ڈی ڈی اسکیم "کوآپریٹیو کے ذریعے ڈیرینگ" جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی کا جزو '’بی ‘ ہے، جس کا مقصد منظم مارکیٹ تک کسانوں کی رسائی، ڈیری پروسیسنگ کی سہولیات اور مارکیٹنگ کے بنیادی ڈھانچے کو اپ گریڈ کرکے اور پروڈیوسر کے ملکیتی اداروں کی صلاحیت کو بڑھا کر دودھ اور ڈیری مصنوعات کی فروخت میں اضافہ کرنا ہے۔
ڈیری سرگرمیوں میں مصروف ڈیری کوآپریٹیو اور فارمر پروڈیوسر تنظیموں کو سپورٹ کرنا ریاستی ڈیری کوآپریٹو فیڈریشنوں کو سود میں رعایت (باقاعدہ 2فیصد اور فوری ادائیگی پر اضافی 2فیصد) فراہم کر کے نرم ورکنگ کیپیٹل لون کے سلسلے میں مدد کرنا تاکہ مارکیٹ کے شدید منفی حالات یا قدرتی حالات کی وجہ سے بحران پر قابو پایا جا سکے۔
اینیمل ہسبنڈری انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ فنڈ (اے ایچ آئی ڈی ایف): اے ایچ آئی ڈی ایف مویشیوں کی مصنوعات کی پروسیسنگ اور تنوع کے بنیادی ڈھانچے کی تخلیق/ مضبوطی کے لیے سالانہ 3 فیصد کی شرح سے سود کی امداد فراہم کرتا ہے اس طرح غیر منظم پروڈیوسر ممبران کو منظم منڈی تک زیادہ سے زیادہ رسائی فراہم کرتا ہے۔
نیشنل لائیوسٹاک مشن : فرد، ای ایف پی او ، ایس ایھ جی ایس ، سیکشن 8 کمپنیوں (انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ کے لیے) اور ریاستی حکومت کو نسل کے بنیادی ڈھانچے میں بہتری کے لیے ترغیب فراہم کر کے پولٹری، بھیڑ، بکری، سور اور چارے میں کاروباری ترقی اور نسل کی بہتری پر تیزی سے توجہ مرکوز کرنے کے لیے۔
لائیو سٹاک ہیلتھ اینڈ ڈیزیز کنٹرول پروگرام :جانوروں کی بیماریوں کے خلاف حفاظتی ٹیکے لگانے، ویٹرنری خدمات کی استعداد کار میں اضافہ، بیماریوں کی نگرانی، اور ویٹرنری انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانا۔ اس کے علاوہ، پردھان منتری کسان سمردھی کیندر اور کوآپریٹو سوسائٹیز کے ذریعے ملک بھر میں سستی جنرک ویٹرنری ادویات کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے اس اسکیم کے تحت پشو اوشدھی کا ایک نیا جزو شامل کیا گیا ہے۔ یہ جنرک میڈیسن کے لیے ایک ماحولیاتی نظام بنائے گا جو سستی اور اچھے معیار کی ہوگی۔
یہ اسکیمیں گائے کی دودھ کی پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے، ڈیری کوآپریٹیو کے نیٹ ورک کو بڑھانے، ڈیری انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانے، کام کرنے والے سرمائے کی ضرورت، خوراک اور چارے کی دستیابی کو بڑھانے اور جانوروں کی صحت کی خدمات فراہم کرنے میں مدد کر رہی ہیں۔ یہ مداخلتیں دودھ کی پیداوار کی لاگت کو کم کرنے میں مدد کرتی ہیں تاکہ ڈیری فارمنگ سے دودھ پیدا کرنے والے کی آمدنی میں اضافہ ہو اور دودھ کی قیمتوں کو مستحکم کرنے میں بھی مدد ملے۔
ہندوستان دنیا بھر میں دودھ کی پیداوار میں پہلے نمبر پر ہے۔ سال 2023-24 کے دوران ملک میں 239.3 ملین میٹرک ٹن دودھ پیدا ہوا جو کہ عالمی دودھ کی کل پیداوار کا 25 فیصد سے زیادہ ہے۔ ملک میں دودھ کی پیداوار گزشتہ 10 سالوں کے دوران 63.56 فیصد بڑھ کر 2014-15 میں 146.3 ملین ٹن سے بڑھ کر 2023-24 میں 239.30 ملین میٹرک ٹن ہو گئی۔ ملک میں دودھ کی پیداوار گزشتہ 10 سالوں کے دوران 5.7 فیصد کی سالانہ شرح نمو کے ساتھ بڑھ رہی ہے جبکہ دنیا میں دودھ کی پیداوار 2 فیصد سالانہ کے حساب سے بڑھ رہی ہے۔ سال 2023-24 کے دوران ملک میں دودھ کی فی کس دستیابی 471 گرام فی شخص/ دن سے زیادہ ہے جبکہ دنیا میں فی کس 322 گرام/ شخص/ دن کی دستیابی ہے۔ ملک میں دودھ کی پیداوار طلب کو پورا کرنے کے لیے کافی ہے۔
یہ جانکاری ماہی پروری، حیوانات اور دودھ کی پیداوار کی وزارت کے مرکزی وزیر مملکت پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے 19 اگست 2025 کو لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
***
ش ح ۔ال
UR-4930
(Release ID: 2158095)