جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پینے کے پانی کے معیار کے لیے بی آئی ایس کی عدم تعمیل

Posted On: 18 AUG 2025 2:33PM by PIB Delhi

اگست 2019 سے ، حکومت ہند ، ریاستوں کے ساتھ شراکت داری میں  ملک کے ہر دیہی گھرانے کو پینے کے پانی کی فراہمی کے لیے جل جیون مشن (جے جے ایم)ہر گھر جل نافذ کر رہی ہے ۔  جے جے ایم کے اعلان کے وقت ، 3.23 کروڑ (17فیصد) دیہی گھرانوں کے پاس نل کے پانی کے کنکشن ہونے کی اطلاع تھی ۔  اب تک ، جیسا کہ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے 14.08.2025 کو اطلاع دی ہے ، تقریبا 12.45 کروڑ اضافی دیہی گھرانوں کو نل کے پانی کے کنکشن فراہم کیے گئے ہیں ۔  اس طرح 14.08.2025 تک 19.36 کروڑ دیہی گھرانوں میں سے 15.68 کروڑ (81فیصد) سے زیادہ گھرانوں کے گھروں میں نل کے پانی کی فراہمی کی اطلاع ہے ۔

پینے کا پانی ریاست کا موضوع ہونے کی وجہ سے جل جیون مشن سمیت پینے کے پانی کی فراہمی کی اسکیموں کی منصوبہ بندی ، منظوری ، نفاذ ، آپریشن اور دیکھ بھال کی ذمہ داری ریاستی/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں پر عائد ہوتی ہے ۔  حکومت ہند تکنیکی اور مالی مدد فراہم کر کے ریاستوں کی تکمیل کرتی ہے ۔  جے جے ایم کے تحت ، موجودہ رہنما خطوط کے مطابق ، بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز کے بی آئی ایس: 10500 معیارات کو پائپڈ واٹر سپلائی اسکیموں کے ذریعے فراہم کیے جانے والے پانی کے معیار کے لیے معیار کے طور پر اپنایا جاتا ہے ۔  بی آئی ایس پینے کے پانی کے معیار کے لیے مختلف فزیو کیمیکل اور بیکٹیریولوجیکل پیرامیٹرز کے لیے ‘قابل قبول حد’ اور ‘متبادل ماخذ کی عدم موجودگی میں قابل اجازت حد’ کی وضاحت کرتا ہے ۔

ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی رہنمائی کے لیے مختلف اسٹیک ہولڈر کی مشاورت سے ‘دیہی گھرانوں کو پائپ کے ذریعے پینے کے پانی کی فراہمی کے پانی کے معیار کی نگرانی کے لیے جامع ہینڈ بک’ دسمبر 2024 میں جاری کی گئی ہے ۔  اس ہینڈ بک میں مختلف جانچ پوائنٹس جیسے سورس ، ٹریٹمنٹ پلانٹ ، اسٹوریج اور ڈسٹری بیوشن پوائنٹس پر پینے کے پانی کے نمونوں کی جامع جانچ اور جہاں بھی ضروری ہو اس پر اصلاحی کارروائی کی سفارش کی گئی ہے ، تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ گھروں کو فراہم کیا جانے والا پانی مقررہ معیار کا ہے ۔  تجویز کردہ اصلاحی کارروائی میں دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ آلودگی کی صورت میں اوور ہیڈ ٹینکوں کی صفائی بھی شامل ہے ۔

شہری شکایات مرکزی عوامی شکایت ازالہ اور نگرانی نظام (سی پی جی آر اے ایم ایس) کے ذریعے pgportal.gov.in ، محکمہ کی ویب سائٹ jalshakti-ddws.gov.in ، اور دیگر فزیکل چینلوں پر درج کراسکتے ہیں ۔

جے جے ایم ڈیش بورڈ پر ایک ‘سٹیزن کارنر’کا بھی قیام کیا گیا۔ اس کونے(کارنر ) میں دیہاتی سطح پر پانی کے معیار کے ٹیسٹ کے نتائج عوامی ڈومین میں دکھائے گئے ہیں تاکہ لوگوں میں پانی کی فراہمی کے معیار کے بارے میں آگاہی پیدا کی جا سکے اور دیہی علاقوں میں پائپڈ واٹر سپلائی (پی ڈبلیو ایس) کے ذریعے فراہم کیے جانے والے پانی پر اعتماد بڑھایا جا سکے۔

لانچ کے وقت ، حکومت نے 2,08,652 کروڑ روپے کے مرکزی اخراجات کے ساتھ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے امداد کو بھی منظوری دی جو تقریبا استعمال ہو چکا ہے ۔  عزت مآب وزیر خزانہ نے بجٹ تقریر 2025 کے دوران جے جے ایم کو 2028 تک بڑھانے کا اعلان کیا جس میں جے جے ایم کے تحت بقیہ کاموں کو مکمل کرنے کے لیے بنیادی ڈھانچے کے معیار اور آپریشن اور دیہی پائپڈ واٹر سپلائی اسکیموں کی دیکھ بھال (او اینڈ ایم) کو ‘‘جن بھاگیدای’’ کے ذریعے ترجیح دی گئی تاکہ پائیداری اور شہریوں پر مرکوز پانی کی خدمات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے ۔

یہ معلومات وزیر مملکت برائے جل شکتی جناب وی سومنا نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔

***

ش ح۔ ش آ۔ع د

Uno-4818


(Release ID: 2157480)
Read this release in: English , Hindi