مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

محکمہ مواصلات نے اترکاشی کے آفات سے متاثرہ بھٹواری – گنگوتری خطے میں اہم ٹیلی مواصلات خدمات کی تیز رفتار بحالی کے لیے مشترکہ کوششوں میں تعاون دیا


26 ٹیلی مواصلات ٹاورس کو بحال کیا گیا، اہم کوریج کے لیے عارضی ٹاورس کا انتظام کیا گا

دائرے کے اندر رومنگ خدمات شروع کی گئیں تاکہ اس امر کو یقینی بنایا جا سکے کہ صارفین کو خطے میں دستیاب مضبوط ترین نیٹ ورک تک رسائی حاصل ہو سکے

Posted On: 14 AUG 2025 6:41PM by PIB Delhi

ٹیلی مواصلات کے محکمے (ڈی او ٹی)، اسٹیٹ کوآرڈی نیشن یونٹ، دہرادون، اترپردیش (مغرب) ایل ایس اے، نے 5 اگست 2025 کو دھرالی گاؤں کے نزدیک بادل پھٹنے کے تباہ کن حادثے کے بعد ضلع اترکاشی کے بھٹواری – گنگوتری خطے میں اہم ٹیلی مواصلات کنکٹیویٹی کو کامیابی سے بحال کر دیا ہے۔ اس آفت کے نتیجے میں کھیر گنگا ندی میں اچانک پانی کی سطح میں اضافہ ہوا، جس کے باعث بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی اور بھٹوار- گنگوتری خطے میں ٹیلی مواصلات خدمات میں رکاوٹ پیدا ہوئی۔ دھرالی میں موجود دو ٹیلی مواصلات ٹاورس مکمل طور پر بہہ گئے، جبکہ دیگر 27 ٹاورس  نے مختلف تار کٹ جانے اور بجلی چلی جانے کے باعث کام کرنا بند کر دیا تھا۔

فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے، محکمہ ٹیلی مواصلات نے تمام تر ٹیلی مواصلات خدمات فراہم کاروں(ٹی ایس پی)، بنیادی ڈھانچہ فراہم کاروں(آئی پیز)، اتراکھنڈ ریاستی حکومت، فوج، آئی ٹی بی پی، این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، اور ٹیلی مواصلات کے صدر دفاتر کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ونگ کے ساتھ قریبی تال میل میں کام کیا تاکہ خدمات کو بحال کیا جا سکے۔

A satellite dish on a poleAI-generated content may be incorrect. A group of men working on a roadAI-generated content may be incorrect.

ابتدائی مرحلے میں، بھٹواری – دھرالی فائبر لنک کو فوج کی جانب سے فراہم کردہ آپٹیکل فائبر کیبل (او ایف سی) اور اترکاشی اور دہرادون سے ایئرلفٹ کی گئی اضافی کیبلز کا استعمال کرتے ہوئے بحال کیا گیا۔ دھرالی اور آس پاس کے علاقوں میں کوریج کو دوبارہ قائم کرنے کے لیے آئی ٹی بی پی کیمپ سائٹ، دھرالی اور مکھوا میں دو آر جے آئی او ٹاور نصب کیے گئے تھے۔ خراب موسم اور دشوار گزار علاقے کے باوجود، فیلڈ ٹیموں اور آلات کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے متحرک کیا گیا، اور آخری میل کی ترسیل کے لیے مقامی ٹرانسپورٹ کا انتظام کیا گیا۔ اگلے مرحلے میں، دھرالی-گنگوتری فائبر لنک کو بحال کیا گیا، جس سے پورے خطے میں مکمل کوریج ممکن ہو گی۔

26 ٹاورز بحال ہو چکے ہیں اور اب کام کر رہے ہیں۔ یہ ٹاورز دھرالی اور مخوہ میں عارضی ٹاورز کے ساتھ آفت زدہ علاقے میں ضروری رابطہ فراہم کر رہے ہیں۔

بلاتعطل سروس کو یقینی بنانے کے لیے، انٹرا سرکل رومنگ (آئی سی آر) کے انتظامات کو لاگو کیا گیا، جس سے صارفین خطے میں سب سے مضبوط دستیاب نیٹ ورک سے جڑ سکتے ہیں۔

ڈی او ٹی ، ٹی ایس پیز، آئی پیز ، اتراکھنڈ ریاستی حکومت، اور متعدد ایجنسیوں کے درمیان اس باہمی تعاون کی کوشش نے مواصلاتی لائنوں کی بروقت اور تیزی سے بحالی کو یقینی بنایا جو کہ متاثرہ رہائشیوں کے ساتھ ساتھ راحت اور بچاؤ کی کارروائیوں میں مصروف عملہ دونوں کے لیے ضروری ہے۔

ڈی او ٹی اتراکھنڈ یونٹ نے ٹیلی کام آپریٹرز کے ساتھ مل کر، مشکل حالات کے باوجود آفت سے متاثرہ علاقے میں ٹیلی کام خدمات کو بحال کرنے کے لیے فوری اقدامات کیے ہیں۔

آئی سی آر کیا ہے اور اسے کیسے استعمال کرتے ہیں:

انٹرا سرکل رومنگ (آئی سی آر) ایک ٹیلی کام انتظام ہے جہاں ایک موبائل سبسکرائبر اسی ٹیلی کام سرکل (علاقہ) کے اندر دوسرے آپریٹر کے نیٹ ورک سے جڑتا ہے۔ یہ صارفین کو موبائل سروسز تک رسائی حاصل کرنے کی اجازت دیتا ہے چاہے ان کے اپنے آپریٹر کے پاس اس مخصوص علاقے میں کوئی کوریج نہ ہو۔ قدرتی آفات کے دوران جب موبائل انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچتا ہے تو یہ ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔

آفت کے وقت، اگر خطے میں موبائل بنیادی ڈھانچہ تباہ ہو جاتا ہے، تو محکمہ ٹیلی مواصلات آئی سی آر نافذ کرنے کے لیے ٹیلی مواصلات خدمات آپریٹرز کے لیے ہدایات جاری کرتا ہے۔ اس امر کو یقینی بنانے کے لیے کہ آئی سی آر  کام کرے:

  • اپنے فون کی سیٹنگ میں ’’آٹومیٹک نیٹورک سیلکشن‘‘ کو آن رکھیں
  • آگر آٹومیٹک کنکشن فیل ہو جاتا ہے
    • سیٹنگ < موبائل نیٹ ورکس < نیٹ ورک آپریٹرس میں جائیں
    • مینووَل طریقے سے کسی دیگر دستیاب نیٹ ورک کو منتخب کریں

 

مزید معلومات کے لیے ڈی او ٹی کے سوشل میڈیا ہینڈلز کو فالو کریں:-

X - https://x.com/DoT_India

Insta https://www.instagram.com/department_of_telecom?igsh=MXUxbHFjd3llZTU0YQ==

Fb - https://www.facebook.com/DoTIndia

YouTube- https://www.youtube.com/@DepartmentofTelecom

**********

 

(ش ح –ا ب ن)

U.No:4728


(Release ID: 2156576)
Read this release in: English , Hindi