ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

نوجوان افرادی قوت کو مستقبل کے ہنر جیسے مصنوعی ذہانت اور روبوٹکس سکھانا

Posted On: 30 JUL 2025 4:57PM by PIB Delhi

حکومت ہند کے اسکل انڈیا مشن (ایس آئی ایم) کے تحت  فروغ ہنر مندی اور صنعت کاری کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) مختلف اسکیموں جیسے پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا (پی ایم کے وی وائی) جن شکشن سنستھان (جے ایس ایس) نیشنل اپرنٹس شپ پروموشن اسکیم (این اے پی ایس) اور انڈسٹریل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (آئی ٹی آئی) کے ذریعےکرافٹس مین ٹریننگ اسکیم (سی ٹی ایس) کے تحت ہنرمندی کے فروغ کے ایک وسیع نیٹ ورک کے ذریعےملک بھر میں معاشرے کے تمام طبقوں کے لیے ہنرمندی ، دوبارہ ہنرمندی اور اپ اسکل (اِسکل، ری-اِسکل اور اَپ-اِسکل)کی تربیت فراہم کرتی ہے ۔ایس آئی ایم کا مقصد ہندوستان کے نوجوانوں کو مستقبل کے لیے تیار اور صنعت سے متعلق مہارتوں سے آراستہ کرنا ہے ۔

ڈیجیٹل مہارتوں ، مصنوعی ذہانت/مشین لرننگ سمیت نئے دور کی مستقبل کی مہارتوں کو فروغ دینے کے لیے ایم ایس ڈی ای نے درج ذیل اقدامات کیے ہیں:

  1. پی ایم کے وی وائی 4.0 کے تحت ، مصنوعی ذہانت ، مشین لرننگ  اور ڈیجیٹل مارکیٹنگ سمیت نئی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں مواقع کے لیے نوجوانوں کو تیار کرنے کے مقصد سے ’فیوچر اسکلز‘ زمرے کے تحت ڈیڈیکیٹڈ جاب رولز متعارف کرائے گئے ہیں ۔  پچھلے تین سالوں کے دوران ، کل 4,09,905 امیدواروں کو 98 مختلف جاب رولز کے تحت تربیت دی گئی ہے ۔
  2.  اپرنٹس شپ کی تربیت 266 نامزد ٹریڈ اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور روبوٹکس سمیت 750 سے زیادہ اختیاری ٹریڈ کے تحت دی جاتی ہے ۔  اے آئی اور روبوٹکس سے متعلق ٹریڈ کے تحت ، این اے پی ایس کے تحت پچھلے تین سالوں کے دوران ملک بھر میں کل 4,207 اپرنٹس آٹھ ٹریڈ میں مصروف عمل رہے ہیں ۔
  3.  ایم ایس ڈی ای کے زیراہتمام ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹریننگ (ڈی جی ٹی) نے مصنوعی ذہانت ، میکاٹرونکس ، انٹرنیٹ آف تھنگز ، سائبرسیکوریٹی ، سیمی کنڈکٹر وغیرہ جیسے ابھرتے ہوئے شعبوں میں ڈیجیٹل تربیت فراہم کرنے کے لیے صنعتی تربیتی اداروں (آئی ٹی آئی) اور نیشنل اسکل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (این ایس ٹی آئی) میں سی ٹی ایس کے تحت 31 نئے دور/مستقبل کے ہنر مندی کے کورسز متعارف کرائے ہیں ۔  گزشتہ تین برسوں کے دوران آئی ٹی آئی میں سی ٹی ایس کے تحت 31 نئے دور کے کورسز میں کل اندراج 59,327 ہے ۔
  4.  ڈیجیٹل ہنر مندی کی تربیت میں بہترین طور طریقوں کو اپنانے کے لیے ڈی جی ٹی نے آئی بی ایم ، سسکو(سی آئی ایس سی او)، ایمیزون ویب سروسز (اے ڈبلیو ایس) اور مائیکروسافٹ جیسی آئی ٹی ٹیک کمپنیوں کے ساتھ مفاہمت ناموں پر دستخط کیے ہیں ۔  یہ شراکت داریاں مصنوعی ذہانت (اے آئی) بگ ڈیٹا اینالیٹکس (بی ڈی اے) بلاک چین ، کلاؤڈ کمپیوٹنگ وغیرہ سمیت جدید ٹیکنالوجیز میں تکنیکی اور پیشہ ورانہ مہارت کی تربیت کی فراہمی میں سہولت فراہم کرتی ہیں ۔
  5.  ایم ایس ڈی ای کے تحت ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹریننگ (ڈی جی ٹی) نے صنعتی تربیتی اداروں (آئی ٹی آئی) اور نیشنل اسکل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (این ایس ٹی آئی) کے ذریعے مصنوعی ذہانت پر مبنی مہارت کی تربیت فراہم کرنے کے لیے ایک کورس ’آرٹیفیشل انٹیلی جنس پروگرامنگ اسسٹنٹ (اے آئی پی اے)‘ متعارف کرایا ہے ۔  اس کے علاوہ صنعت اور تعلیمی ماہرین کے اشتراک سے صنعتی تربیتی اداروں (آئی ٹی آئی) میں تمام سی ٹی ایس زیر تربیت افراد کے لیے 7.5 گھنٹے کا مائیکرو کریڈینشل کورس ’انٹروڈکشن ٹو آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی)‘ تیار کیا گیا ہے ۔
  6.  ایم ایس ڈی ای نے اسکل انڈیا ڈیجیٹل ہب (ایس آئی ڈی ایچ) کا آغاز کیا ہے جو ایک متحدہ ڈیجیٹل پلیٹ فارم ہے جس کا مقصد صنعت سے متعلق کورسز ، ملازمت کے مواقع اور انٹرپرینیورشپ سپورٹ تک رسائی فراہم کرکے ملک بھر کے نوجوانوں میں ہنر مندی کے فروغ کو بڑھانا ہے ۔  یہ اے آئی اور مشین لرننگ (ایم ایل) کورسز کا متنوع انتخاب پیش کرتا ہے،جس میں تعارفی پروگرام جیسے فنڈامینٹلز آف ایزیور اے آئی اسپیچ اینڈ مشین لرننگ سے لے کر جدید ماڈیولز جیسے گوگل کلاؤڈ جنریٹو اے آئی اور اے آئی اسٹریٹجی ٹو کری اِیٹ بزنس ویلیو اِن ہیلتھ کیئر  شامل ہیں،جنہیں تمام مہارت کی سطحوں پر سیکھنے والوں کی مدد کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے اور انہیں تیزی سے بدلتی ہوئی ٹیکنالوجی کے منظر نامے میں پھلنے پھولنے کے لیے تیار کرتا ہے ۔
  7.  ایم ایس ڈی ای کے زیراہتمام نیشنل اسکل ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این ایس ڈی سی) نے ڈیجیٹل کورسز فراہم کرنے کے لیے اے ڈبلیو ایس ، مائیکروسافٹ ، انٹیل ، ریڈ ہاٹ ، پیئرسن وی یو ای ، بوسٹن کنسلٹنگ گروپ (بی سی جی) سسکو نیٹ ورکنگ اکیڈمی جیسی متعدد بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ شراکت داری کی ہے ۔

 

ایم ایس ڈی ای نے ہنر مندی کے فروغ اور پیشہ ورانہ تعلیم اور تربیت (وی ای ٹی) میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے آٹھ ممالک-آسٹریلیا ، ڈنمارک ، جاپان ، جرمنی ، قطر ، سنگاپور ، متحدہ عرب امارات اور فرانس کے ساتھ مفاہمت ناموں یا تعاون ناموں (ایم او سی) پر دستخط کیے ہیں ۔ ملک کے اندر اور بیرون ملک ہندوستانی افرادی قوت کے لیے مواقع بڑھانے کے مقصد سے ، یہ معاہدے تکنیکی تبادلے ، مشترکہ تربیتی اقدامات ، قابلیت کی باہمی شناخت ، اور بہترین طریقوں کے اشتراک کی سہولت فراہم کرتےہیں ۔ مزید برآں ، ایم ایس ڈی ای کی کوششوں سے ، جی 20 سربراہ اجلاس میں نئی دہلی لیڈرس ڈیکلیریشن میں مہارت اور اہلیت کی ضروریات کی بنیاد پر پیشوں کی بین الاقوامی ریفرینس درجہ بندی تیار کرنے کا عزم شامل تھا ۔ اس پہل کا مقصد کراس-کنٹری کمپریبلیٹی اور مہارتوں کی باہمی شناخت کو بڑھانا ہے ۔ بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) اس مطالعے کی قیادت کرے گی ۔

ایم ایس ڈی ای نے اسکل انڈیا انٹرنیشنل سینٹرز (ایس آئی آئی سیز) بھی قائم کیے ہیں جن کا تصور بیرون ملک روزگار کے مواقع حاصل کرنے والے افراد کی مدد کے لیے کلیدی مراکز کے طور پر کیا گیا ہے ۔ ان مراکز کا مقصد ایک ’قابل اعتماد ورک فورس سپلائی چین‘ بنانا ہے جو اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ہندوستان سے ہنر مند نقل و حرکت ،منصفانہ ، شفاف اور قابل اعتماد ہو ۔ ایم ایس ڈی ای کی یہ مسلسل کوشش ہے کہ وہ مختلف ممالک کے ساتھ مشغول رہے اور ملک کے نوجوانوں کو روزگار کے فائدہ مند مواقع فراہم کرے ۔

بیرون ملک روزگار کے مواقع اور ہنر مند مزدوروں کی نقل و حرکت کو بڑھانے کے لیے فوکس ممالک کی نشاندہی کرنے کے لیے ، ایم ایس ڈی ای نے برطانیہ ، جاپان اور کینیڈا سمیت 16 ممالک کا احاطہ کرتے ہوئے ایک مطالعہ بھی کیا ہے ۔ اس کے علاوہ، ایم ایس ڈی ای کے ذریعے دستخط شدہ  مانگ کی تشخیص کی اطلاع حکومت سے حکومت (جی 2 جی)کے مابین معاہدوں ، بیرون ملک ہندوستانی مشنوں سے موصولہ معلومات  اور بین الاقوامی لیبر موبلٹی سے متعلق معاملات پر ریاستی حکومتوں کے ذریعے غیر ملکی ہم منصبوں کے ساتھ کی جانے والی مصروفیات کے ذریعے بھی دی جاتی ہے ۔

وزارت نے آئی ٹی آئی اور تربیتی مراکز کو جدید بنانے کے لیے کئی اقدامات شروع کیے ہیں ، جن میں مستقبل کے ڈومینز اور ابھرتے ہوئے شعبوں جیسے سیمی کنڈکٹر ، شمسی توانائی ، ڈرون ، الیکٹرک گاڑیاں اور آٹومیشن پر توجہ مرکوز کی گئی ہے ۔ ماڈیولر لرننگ کو فعال کرنے کے لیے خصوصی پروجیکٹوں اور قلیل مدتی تربیتی پروگراموں کو ایس آئی ڈی ایچ پلیٹ فارم کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے ۔ ایم ای آئی ٹی وائی ، ایم این آر ای اور دیگر وزارتوں کے اشتراک سے صنعت سے متعلقہ نصاب متعارف کرانے اور صنعت 4.0 کے مطابق تربیتی بنیادی ڈھانچے کو اپ گریڈ کرنے کی کوششیں جاری ہیں ۔ مزید برآں ، پیداوار سے منسلک ترغیبی (پی ایل آئی) اسکیمیں 14 کلیدی شعبوں کے لیے شروع کی گئی ہیں-جن میں شمسی پی وی ماڈیولز ، اے سی سی بیٹریاں اور ڈرون شامل ہیں،تاکہ مینوفیکچرنگ ، برآمدات اور اقتصادی ترقی کو فروغ دیا جا سکے ، جس سے ہندوستان کے ’آتم نربھر‘ بننے کے وژن کی حمایت کی جاسکے ۔

 

اس کے علاوہ ، کابینہ نے صنعتی تربیتی اداروں (آئی ٹی آئی) کے اپ گریڈیشن کے لیے قومی اسکیم اور ہنر مندی کے فروغ کے لیے نیشنل سینٹرز آف ایکسی لینس (این سی او ای) کے قیام کو منظوری دے دی ہے ۔ اس اسکیم کا مقصد ریاستی حکومتوں اور صنعت کے ساتھ شراکت داری میں نتائج پر مبنی تربیت پر زور دیتے ہوئے ہب اینڈ اسپوک ماڈل کے ذریعے 1,000 آئی ٹی آئی کو اپ گریڈ کرنا ہے ۔ اس میں صنعت سے منسلک نصاب اور مصنوعی ذہانت ، روبوٹکس اور آب و ہوا کے موافق ٹیکنالوجیز جیسے ابھرتے ہوئے شعبوں میں نئے کورسز کو متعارف کرانا شامل ہے ۔

یہ معلومات فروغ ہنر مندی اور صنعت کاری کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب جینت چودھری نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں ۔

 

*********************

ش ح ۔ م م۔ ص ج

Urdu Release No-4669


(Release ID: 2156143) Visitor Counter : 5
Read this release in: English , Hindi