صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
مرکزی وزارت صحت نے شریسٹھ اسٹیٹ ہیلتھ ریگولیٹری ایکسی لینس انڈیکس کا آغاز کیا، جو ایک شفاف، ڈیٹا پر مبنی فریم ورک کے ذریعے ریاستی ادویات کے ریگولیٹری نظام کو معیاری اور مضبوط کرنے کے لیے اپنی نوعیت کا پہلا قومی اقدام ہے۔
تمام شہریوں کی صحت ان دوائیوں کی حفاظت، معیار اور افادیت سے شروع ہوتی ہے جو وہ کھاتے ہیں اور ان کے معیار کو یقینی بنانا بھارت کے ہر شہری کے لیے حکومت کا عہد ہے: مرکزی صحت سکریٹری
شریستھ انڈیکس ریاستوں میں انسانی وسائل، بنیادی ڈھانچے اور ڈیجیٹائزیشن میں اہدافی بہتری کو جغرافیہ سے قطع نظر ہر بھارتیہ کے لیےدواؤں کے تحفظ کو یقینی بنائے گا
Posted On:
12 AUG 2025 6:43PM by PIB Delhi
مرکزی صحت سکریٹری، محترمہ پنیا سلیلا شریواستو نے ڈاکٹر راجیو سنگھ رگھوونشی، ڈرگ کنٹرولر جنرل آف انڈیا کی موجودگی میں ورچول پر اسٹیٹ ہیلتھ ریگولیٹری ایکسی لینس انڈیکس (شریسٹھ) کا آغاز کیا، جو کہ ایک شفاف، ڈیٹا پر مبنی فریم ورک کے ذریعے ریاستی دواؤں کے ریگولیٹری نظام کو بینچ مارک اور مضبوط کرنے کے لیے اپنی نوعیت کی پہلی قومی پہل ہے۔ سنٹرل ڈرگس اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن کے ذریعہ تجویز کردہ اس اقدام کا مقصد پورے بھارتمیں ریاستی ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹیز کی کارکردگی میں بہتری لانا ہے، اس بات کو یقینی بنانا ہے کہدواؤں کی حفاظت اور معیار کو مسلسل پورا کیا جائے۔

مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ہیلتھ سکریٹریز/ پرنسپل ہیلتھ سکریٹریز اور ڈرگس کنٹرولرز کی عملی طور پر شرکت کرنے والی میٹنگ میں، مرکزی صحت سکریٹری نے اس بات کا اعادہ کیا کہ تمام بھارتیوں شہریوں کی صحت ان دوائیوں کی حفاظت، معیار اور افادیت سے شروع ہوتی ہے جو وہ کھاتے ہیں اور ان کے معیار کو یقینی بنانا حکومت کا عہد ہے ۔
محترمہ سریواستو نے مرکزریاست کے تعاون کو جاری رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمارا وفاقی ڈھانچہ ایک پیچیدہ اور عالمی سطح پر اہم دواسازی کی صنعت کو منظم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ آگے بڑھنے کا واحد راستہ تعاون پر مبنی کارروائی ہے۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ بھارت میں بنی ہوئی دوائیں ہر جگہ قابل بھروسہ ہوں۔
مرکزی صحت سکریٹری نے بھارت میں معیاری مینوفیکچرنگ اور تقسیم کو یقینی بنانے میں ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ ادا کیے گئے اہم کردار اور ان کے بہترین طریقوں اور ترقی کو تسلیم کرنے اور ان کی حمایت کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔
تمام شہریوں کی صحت کو یقینی بنانے میں تمام اسٹیک ہولڈرز کے اہم کردار پر زور دیتے ہوئے، محترمہ سریواستو نے ملک میں ادویات اور طبی مصنوعات کی حفاظت اور افادیت کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے بتایا کہ ریاستوں کے ریگولیٹری عمل کو مضبوط بنانے کے لیے مزید صلاحیت سازی کے ورکشاپس اور سیمینار منعقد کیے جائیں گے۔
ویکسین کے لیے ڈبلیو ایچ او ایم ایل 3 کا درجہ حاصل کرنے کے لیے بھارت کی کامیابی کو اجاگر کرتے ہوئے، انہوںنے زور دیا کہ اگلا قدم دواؤں کو ایک ہی عالمی معیار تک پہنچانا، بین الاقوامی ہم آہنگی کو آگے بڑھانا اور دنیا کی فارمیسی کے طور پر بھارت کے کردار کو تقویت دینا ہے۔
کئی آنے والے اقدامات کا بھی خاکہ پیش کیا گیا جس میں ناٹ آف سٹینڈرڈ کوالٹی ڈیش بورڈ کی تمام ریاستوں میں توسیع، ڈرگس ریگولیٹری سسٹمز پر مجوزہ سمپوزیم اور مشترکہ تربیت اور آڈٹ کی توسیع شامل ہے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر رگھوونشی نے روشنی ڈالی کہ ریاستوں کو دو زمروں میں تقسیم کیا جائے گا ۔مینوفیکچرنگ ریاستیں اور بنیادی طور پر تقسیم کرنے والی ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام اور انڈیکس کے مطابق درجہ بندی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہشریسٹھ کے پاس پانچ اہم موضوعات پر مینوفیکچرنگ ریاستوں کے لیے 27 اشاریہ جات ہوں گے: انسانی وسائل، بنیادی ڈھانچہ، لائسنسنگ سرگرمیاں، نگرانی کی سرگرمیاں اور جوابدہی اور بنیادی طور پر تقسیم ریاستوں کے لیے 23 اشاریہ جات۔ ریاستیں پہلے سے طے شدہ میٹرکس کا ڈیٹا سی ڈی ایس سی او کو جمع کرائیں گی جو ہر مہینے کی 25 تاریخ تک جمع کیا جائے گا اور یہ میٹرکس اگلے مہینے کی یکم تاریخ کو بنائے جائیں گے اور تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ شیئر کیے جائیں گے۔
انڈیکس پر اپنی رائے کا اشتراک کرتے ہوئے، ریاستوں کے نمائندوں نے انڈیکس کے آغاز کی تعریف کی اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ انڈیکس پورے ملک میں ریگولیٹری عمل کو ہم آہنگ کرنے میں مدد کرے گا اور ٹیکنالوجی میں جدت کو فروغ دے گا۔ انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہشریسٹھ ایک سکور کارڈ نہیں ہے بلکہ ریاستوں کے لیے محفوظ اور موثر ادویات اور طبی آلات کو یقینی بنانے کے لیے ایک روڈ میپ ہے۔ انہوں نے یہ بھی نوٹ کیا کہ ڈرگس اینڈ کاسمیٹکس ایکٹ کا یکساں نفاذ، بہترین طریقوں کا اشتراک اور منظم علم کے اشتراک کے پلیٹ فارم سے اس بات کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی کہ تمام ریاستوں کے پاس ایک فعال ریگولیٹری نظام ہے۔
شریسٹھ انڈیکس ریاستوں میں انسانی وسائل، بنیادی ڈھانچے اور ڈیجیٹلائزیشن میں اہدافی بہتری کو قابل بنائے گا، اس بات کو یقینی بنائے گا کہ جغرافیہ سے قطع نظر ہر بھارتیہ کے لیے منشیات کی حفاظت کی ضمانت دی جائے۔ یہ بہترین طریقوں کی کراس لرننگ کو بھی فروغ دے گا اور باہمی تعاون کے جذبے کو فروغ دے گا۔
ریاستوں کے ساتھ تفصیلی غور و خوض کے بعد تیار کردہ انڈیکس کئی پیرامیٹرز پر ریاستوں کا باقاعدگی سے جائزہ لے گا۔
***
(ش ح۔اص)
UR No 4635
(Release ID: 2155900)