تعاون کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

غیر کور شدہ پنچایتوں میں پی اے سی ایس

Posted On: 12 AUG 2025 5:11PM by PIB Delhi

حکومت نے 15 فروری 2023 کو ملک میں تعاونی تحریک کو مضبوط بنانے اور اس کی جڑوں کو نچلی سطح تک پہنچانے کے منصوبے کو منظوری دی۔ اس منصوبے کے تحت پانچ سال میں ملک کے تمام پنچایتوں/دیہاتوں میں 2 لاکھ کثیرالمقاصد پی اے سی ایس(ایم-پی اے سی ایس) ، ڈیری اور ماہی گیری کی تعاونی سوسائٹیاں قائم کی جائیں گی۔ یہ منصوبہ حکومتِ ہند کی مختلف موجودہ اسکیموں، جیسے ڈیری بنیادی ڈھانچہ ترقیاتی فنڈ (ڈی آئی ڈی ایف)، ڈیری شعبے کی ترقی کیلئے قومی پروگرام (این پی ڈی ڈی)، پی ایم متسیا سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) وغیرہ کے انضمام کے ذریعے نافذ کیا جائے گا، جس میں زرعی اور دیہی ترقیاتی قومی بینک (نابارڈ)، نیشنل ڈیری ترقیاتی بورڈ (این ڈی ڈی بی)، نیشنل ماہی پروری ترقیاتی بورڈ (این ایف ڈی بی ) اور ریاستی حکومتوں کا تعاون شامل ہوگا۔

نیشنل کوآپریٹو ڈیٹا بیس کے مطابق، 15 فروری 2023 سے لے کر 30 جون 2025 تک ملک بھر میں 5,937 نئی پی اے سی ایس، 15,096 نئی ڈیری کوآپریٹو سوسائٹیاں اور 1,573 ماہی گیری کی کوآپریٹو سوسائٹیاں رجسٹر کی گئی ہیں۔ ریاست وار نئی تشکیل شدہ پی اے سی ایس اور بہار میں ضلع وار تفصیلات ضمیمہ اوّل میں شامل ہیں۔

پی اے سی ایس کی کمپیوٹرائزیشن کے منصوبے میں شامل پی اے سی ایس کی تعداد کی تفصیلات ضمیمہ دوم میں دی گئی ہیں۔ اس منصوبے کے تحت تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو درج ذیل ہارڈویئر فراہم کیا گیا ہے:

  • کمپیوٹر
  • کثیر عملی آلات
  • یو پی ایس
  • ویب کیم
  • وی پی این

پی اے سی ایس کو اس منصوبے کے تحت نیبارڈ اور سسٹم انٹیگریٹر کی جانب سے انٹرپرائز ریسورس پلاننگ سافٹ ویئر کی تربیت اور معاونت فراہم کی گئی ہے تاکہ وہ ای آر پی سافٹ ویئر پر کام کرسکیں۔ سافٹ ویئر میں درج ذیل 22 ماڈیولز شامل ہیں:

  1. رکنیت
  2. قرضہ جات
  3. بچت کی رقم جمع کرنا
  4. بچت
  5. ٹرم ڈپازٹ
  6. چھوٹی بچت
  7. لاکرز
  8. مرچنڈائز
  9. ویئر ہاؤسنگ
  10. پروکیورمنٹ
  11. پی ڈی ایس
  12. سرمایہ کاری
  13. قرض لینا
  14. اثاثہ جات
  15. ایف اے ایس
  16. آڈٹس
  17. گورننس
  18. رپورٹ بلڈرز
  19. اعداد و شمار
  20. بی ڈی پی
  21. سی ایس سی
  22. سابقہ دستاویزات

مزید برآں، ای آر پی سافٹ ویئر کے اپنانے اور انتظام میں پی اے سی ایس کی مدد کے لیے منصوبے کے نفاذ کے حصے کے طور پر استعداد کار میں اضافے کے پروگرام متعارف کرائے گئے ہیں۔ اہم اقدامات میں شامل ہیں:

  • ای آر پی کے استعمال، ڈیٹا انٹری اور آپریشنل ماڈیولز جیسے اکاؤنٹنگ، قرض، خریداری اور ڈسٹری بیوشن پر پی اے سی ایس کے عملے کی تربیت۔
  • اپنانے میں آسانی کے لیے علاقائی زبانوں میں باقاعدہ ویبینارز، ہیلپ لائنز اور استعمال کے طریقوں کے کتابچے۔

پی اے سی ایس کو فراہم کی جانے والی تربیت کی اقسام:

  • 2 دن کی ای آر پی سافٹ ویئر تربیت برائے پی اے سی ایس افسران
  • 14 دن کی بر وقت تربیت برائے پی اے سی ایس افسران سسٹم انٹیگریٹر (ایس آئی)  کی جانب سے
  • ضرورت اور تقاضوں کے مطابق یاد دہانی پر مبنی تربیت، جو ماسٹر ٹرینرز کی جانب سے ضلع سطح پر دی جاتی ہے۔

اب تک بہار میں فعال پی اے سی ایس کی کمپیوٹرائزیشن کے منصوبے میں ضلع وار پیش رفت کی تفصیلات ضمیمہ سوم میں شامل ہیں۔

 Annexure-I

State-wise details of newly formed Cooperative Societies and PACS (From 15.2.2023 to 30.6.2025)

 

Sr.

No.

 

State

No. of newly formed

Cooperative Societies

No. of newly

formed PACS

1.

Andaman & Nicobar Islands

37

1

2.

Andhra Pradesh

947

0

3.

Arunachal Pradesh

255

126

4.

Assam

1521

238

5.

Bihar

3788

39

6.

Chhattisgarh

1012

0

7.

Delhi

17

0

8.

Goa

147

24

9.

Gujarat

4186

458

10.

Haryana

2933

21

11.

Himachal Pradesh

632

91

12.

Jammu & Kashmir

2064

161

13.

Jharkhand

1356

45

14.

Karnataka

1677

180

15.

Kerala

161

0

16.

Ladakh

7

3

17.

Lakshadweep

8

0

18.

Madhya Pradesh

2627

199

19.

Maharashtra

4677

177

20.

Manipur

275

72

21.

Meghalaya

518

217

22.

Mizoram

105

41

23.

Nagaland

69

13

24.

Odisha

1580

1534

25.

Puducherry

9

3

26.

Punjab

636

0

27.

Rajasthan

3152

970

28.

Sikkim

102

24

29.

Tamil Nadu

708

29

30.

Telangana

657

0

31.

DNH & DD

50

5

32.

Tripura

257

187

33.

Uttar Pradesh

2756

516

34.

Uttarakhand

907

543

35.

West Bengal

637

20

Grand Total

40470

5937

 

District-wise details of newly formed Cooperative Societies and PACS in the State of Bihar (From 15.2.2023 to 30.6.2025)

 

Sr.No.

Distrct

No. of newly formed

Cooperatives

No. of newly

formed PACS

1.

Kaimur (Bhabua)

108

0

2.

Munger

92

3

3.

Saharsa

60

0

4.

Nawada

32

9

5.

Arwal

32

0

6.

Samastipur

383

2

7.

Begusarai

82

3

8.

Supaul

78

7

9.

Lakhisarai

59

2

10.

Madhepura

99

9

11.

Gaya

93

0

12.

Buxar

83

0

13.

Sitamarhi

179

0

14.

Pashchim Champaran

60

0

15.

Banka

164

0

16.

Muzaffarpur

197

0

17.

Madhubani

47

0

18.

Patna

170

0

19.

Nalanda

150

0

20.

Purnia

71

0

21.

Rohtas

63

1

22.

Siwan

112

0

23.

Purbi Champaran

132

0

24.

Gopalganj

89

0

25.

Sheohar

41

0

26.

Darbhanga

199

0

27.

Bhojpur

121

0

28.

Jehanabad

36

3

29.

Saran

173

0

30.

Vaishali

179

0

31.

Jamui

68

0

32.

Sheikhpura

22

0

33.

Bhagalpur

138

0

34.

Katihar

18

0

35.

Khagaria

80

0

36.

Araria

39

0

37.

Aurangabad

35

0

38.

Kishanganj

4

0

Total

3788

39

 

Annexure-II State-wise details of Computerization of PACS Project (till 30.6.2025)

S. No

States

Approved PACS

1.

Maharashtra

12,000

2.

Rajasthan

7,468

3.

Gujarat

5,754

4.

Uttar Pradesh

5,686

5.

Karnataka

5,682

6.

Madhya Pradesh

5,188

7.

Tamil Nadu

4,532

8.

Bihar

4,495

9.

West Bengal

4,167

10.

Punjab

3,482

11.

Odisha

2,711

12.

Andhra Pradesh

2,037

13.

Chhattisgarh

2,028

14.

Himachal Pradesh

1,789

15.

Jharkhand

2,797

16.

Haryana

710

17.

Uttarakhand

670

18.

Assam

583

19.

Jammu & Kashmir

537

20.

Tripura

268

21.

Manipur

232

22.

Nagaland

231

23.

Meghalaya

112

24.

Sikkim

107

25.

Goa

58

26.

Andaman & Nicobar Islands

46

27.

Puducherry

45

28.

Mizoram

49

29.

Arunachal Pradesh

14

30.

Ladakh

10

31.

DNH & DD

4

Total

73,492

 

*Odisha has recently onboarded the project.

 

Annexure-III Details of PACS Computerization Project in the State of Bihar (As on 30.6.2025)

S.No

District Name

Sanctioned PACS

ERP Onboarded

1

Saharsa

83

83

2

Banka

105

108

3

Arwal

44

43

4

Darbhanga

80

80

5

Jehanabad

63

64

6

Bhagalpur

160

163

7

Sheikhpura

43

43

8

Buxar

104

102

9

Khagaria

78

78

10

Munger

58

56

11

Supaul

99

98

12

Nawada

147

147

13

Madhepura

47

47

14

Vaishali

152

150

15

Begusarai

119

123

16

Jamui

109

109

17

Muzaffarpur

150

148

18

Sitamarhi

128

127

19

Samastipur

139

139

20

Lakhisarai

61

61

21

Siwan

139

138

22

Gopalganj

104

103

23

Pashchim Champaran

122

123

24

Gaya

159

154

25

Katihar

152

153

26

Nalanda

122

123

27

Madhubani

135

135

28

Patna

176

175

29

Purbi Champaran

183

181

30

Kaimur (Bhabua)

119

119

31

Sheohar

37

36

32

Aurangabad

146

143

33

Saran

193

189

34

Rohtas

164

164

35

Purnia

200

199

36

Araria

148

146

37

Kishanganj

86

84

38

Bhojpur

123

126

Total

4477

4460

 

یہ بات امدادباہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہی۔

 

ش ح ۔   م  د ۔  م  ص

(U : 4622  )


(Release ID: 2155841)
Read this release in: English , Hindi