دیہی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پردھان منتری آواس یوجنا گرامین کے تحت مکانات کی تعمیر

Posted On: 12 AUG 2025 5:56PM by PIB Delhi

دیہی ترقی کی وزارت یکم اپریل 2016 سے پردھان منتری آواس یوجنا-گرامین (پی ایم اے وائی-جی) کو نافذ کر رہی ہے تاکہ دیہی علاقوں میں "سب کے لیے مکان" کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے بنیادی سہولیات کے ساتھ پکے مکانات کی تعمیر کے لیے اہل دیہی گھرانوں کو مدد فراہم کی جا سکے ۔ پی ایم اے وائی-جی کے تحت ، ابتدائی ہدف مالی سال 2016-17 سے 2023-24 کے دوران 2.95 کروڑ مکانات کی تعمیر کے لیے امداد فراہم کرنا تھا ۔ حکومت ہند نے مالی سال 2024-25 سے 2028-29 کے دوران 2 کروڑ اضافی مکانات کی تعمیر کے لئے امداد فراہم کرنے کے لئے اسکیم کے نفاذ کو منظوری دے دی ہے ۔ اسکیم کے تحت ، 04.08.2025 تک ، وزارت نے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں (یو ٹی) کو 4.12 کروڑ مکانات کا مجموعی ہدف مختص کیا ہے جس کے خلاف ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے 3.84 کروڑ مستفیدین کو منظوری دے دی ہے اور 2.81 کروڑ مکانات پہلے ہی مکمل ہو چکے ہیں ۔

وزارت نے جھارکھنڈ ، تمل ناڈو ، مغربی بنگال اور کرناٹک کو چھوڑ کر تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں موجودہ ایس ای سی سی-2011 کی فہرست اور آواس + 2018 کی فہرست کے ذریعے شناخت شدہ اہل گھرانوں کی سیچوریشن حاصل کی ہے ۔ مزید برآں ، دہلی ، چندی گڑھ اور پڈوچیری کے مرکز کے زیر انتظام علاقے پی ایم اے وائی-جی کو نافذ نہیں کر رہے ہیں ۔

مرکزی کابینہ نے مالی سال 2024-25 سے 2028-29 تک پانچ سال کے لئے پردھان منتری آواس یوجنا-گرامین (پی ایم اے وائی-جی) کی توسیع کو منظوری دے دی ہے ، جس میں 2 کروڑ اضافی دیہی مکانات تعمیر کرنے کا ہدف ہے ۔ مرکزی کابینہ کی منظوری کے مطابق ، آواس + 2024 موبائل ایپ کے ذریعے اور ترمیم شدہ اخراج پیرامیٹرز کے ساتھ ای کے وائی سی چہرے پر مبنی تصدیق کا استعمال کرتے ہوئے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے اضافی اہل گھرانوں کی شناخت کے لیے ایک نیا سروے بھی کیا جا رہا ہے ۔ یو ٹی دہلی اسکیم کے آغاز سے ہی پی ایم اے وائی-جی کو نافذ نہیں کر رہا ہے ۔

ضمیمہ

04.08.2025 تک وزارت کے ذریعہ مختص کردہ مجموعی اہداف ، پی ایم اے وائی-جی کے تحت منظور شدہ اور مکمل شدہ مکانات کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے تفصیلات درج ذیل ہیں: -

[یونٹ نمبر میں]

S. No.

Name of the State/UT

Cumulative targets allocated by Ministry

Cumulative houses sanctioned by the States/UTs

Cumulative houses completed

1

Arunachal Pradesh

35,937

35,591

35,591

2

Assam

29,87,868

28,83,932

20,76,241

3

Bihar

50,12,752

49,02,291

38,39,417

4

Chhattisgarh

26,42,224

23,79,358

15,05,131

5

Goa

257

254

242

6

Gujarat

9,02,354

8,29,323

6,00,932

7

Haryana

1,06,460

74,920

41,173

8

Himachal Pradesh

1,21,502

97,536

36,998

9

Jammu and Kashmir

3,36,498

3,34,771

3,13,759

10

Jharkhand

20,12,107

19,39,801

15,72,351

11

Kerala

2,32,916

76,230

34,379

12

Madhya Pradesh

57,74,572

49,39,718

38,71,800

13

Maharashtra

43,70,829

40,99,801

13,96,413

14

Manipur

1,08,550

1,01,549

38,039

15

Meghalaya

1,88,034

1,85,763

1,49,886

16

Mizoram

29,967

29,959

25,323

17

Nagaland

48,830

48,747

36,235

18

Odisha

28,49,889

28,10,942

24,23,791

19

Punjab

1,03,674

76,688

41,641

20

Rajasthan

24,97,121

24,32,293

17,52,093

21

Sikkim

1,399

1,397

1,393

22

Tamil Nadu

9,57,825

7,43,012

6,46,823

23

Tripura

3,76,913

3,76,272

3,71,258

24

Uttar Pradesh

36,85,704

36,56,200

36,38,518

25

Uttarakhand

69,194

68,534

68,218

26

West Bengal*

45,69,423

45,69,032

34,19,526

27

Andaman and Nicobar Islands

3,424

2,593

1,302

28

Dadra and Nagar Haveli and Daman and Diu

11,364

10,935

5,064

29

Lakshadweep

45

53

45

30

Andhra Pradesh

2,47,114

2,46,930

88,950

31

Karnataka

9,44,140

5,17,925

1,58,168

32

Telangana

0

0

0

33

Ladakh

3,004

3,004

3,004

Total

4,12,31,890

3,84,75,354

2,81,93,704

نوٹ: PMAY-G مرکز کے زیر انتظام علاقوں دہلی، چندی گڑھ اور پڈوچیری میں لاگو نہیں ہے۔ ریاست تلنگانہ نے اسکیم کے آغاز یعنی 1.04.2016 کے بعد سے PMAY-G کو نافذ نہیں کیا ہے۔

* ریاست مغربی بنگال میں اسکیم کے نفاذ میں بے ضابطگیوں پر اطمینان بخش کارروائی کی گئی رپورٹ کی عدم وصولی کی وجہ سے، وزارت گزشتہ دو سالوں کے دوران ریاستوں کو اہداف مختص نہیں کر سکی۔

یہ جانکاری مرکزی دیہی ترقی کے وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے جواب میں دی۔

******

U.No:4615

ش ح۔ح ن۔س ا

 


(Release ID: 2155813)
Read this release in: English , Hindi