کارپوریٹ امور کی وزارتت
azadi ka amrit mahotsav

آئی ای پی ایف اے نے سرمایہ کاروں کے تحفظ کو فروغ دینے اور تعمیلی نظام کو بہتر بنانے کے لیے  پورےبھارت   کی کمپنیوں کے نوڈل افسران کے ساتھ ایک میٹنگ منعقد کی


اجلاس کی اہم جھلکیوں میں مجوزہ مربوط پورٹل کے جلد آغاز پر بریفنگ، فارم آئی ای پی ایف- 1اے جمع کرانے پر ازسرِ نو زور، اور ’’ سکشم  نویشک‘‘ کے تحت حصص داروں کی فعال شمولیت شامل ہیں

Posted On: 11 AUG 2025 5:54PM by PIB Delhi

 کارپوریٹ امور کی وزارت کے تحت،سرمایہ کار تعلیم و تحفظ فنڈ اتھارٹی (آئی ای پی ایف اے)، نے آج نئی دہلی میں پورے بھارت   کی کمپنیوں کے نوڈل افسران کے ساتھ ایک میٹنگ منعقد کی تاکہ سرمایہ کاروں کے تحفظ کو فروغ دیا جا سکے اور تعمیلی نظام کو بہتر بنایا جا سکے۔ اجلاس کی صدارت محترمہ انیتا شاہ اکیلا، سی ای او آئی ای پی ایف اے اور جوائنٹ سکریٹری وزارتِ کارپوریٹ امور، نے کی۔ اس اجلاس میں 530 افسران نے شرکت کی، جن میں سے 25 افسران نے آئی ای پی ایف اے کے نئی دہلی ہیڈکوارٹر میں بالمشافہ شرکت کی، جبکہ 505 افسران ورچوئل طریقے سے شامل ہوئے۔

اجلاس میں آئی ای پی ایف اے کے آئندہ متعارف ہونے والے مربوط پورٹل کا خاکہ پیش کیا گیا، جو دعووں کے تیز تر اور مؤثر تصفیے میں مددگار ثابت ہوگا۔ نوڈل افسران کو نئے آئی ای پی ایف-5 فارم کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا، جسے دعویداروں کی جانب سے جمع کرایا جائے گا، اسی طرح ای-ویری فکیشن رپورٹ (ای وی آر) کے بارے میں بھی بتایا گیا، جسے نوڈل افسران جمع کریں گے۔ دونوں کو جلد ہی باضابطہ طور پر نوٹیفائی کیا جائے گا۔

حال ہی میں دوبارہ نوٹیفائی کیے گئے فارم آئی ای پی ایف-1اے پر دوبارہ زور دیا گیا، اور ان کمپنیوں سے کہا گیا جو تاحال 2019 کی ہدایت پر عمل نہیں کر پائی ہیں کہ وہ 30 اگست 2025 تک مطلوبہ معلومات جمع کرائیں۔ اس بات پر زور دیا گیا کہ اس فارم کی بروقت جمع آوری نہ صرف سرمایہ کاروں کے دعووں کی تیز تر کارروائی کو یقینی بنائے گی بلکہ منظور شدہ دعووں کی رقم میں پائے جانے والے فرق کو بھی کم کرے گی۔ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ اگرچہ کمپنیاں کسی مخصوص رقم کی تصدیق کرتی ہیں، لیکن اتھارٹی کو نامکمل یا غیر واضح ریکارڈز فراہم کیے جاتے ہیں، جس کے نتیجے میں کم رقم کی منظوری دی جاتی ہے۔ فارم آئی ای پی ایف-1اے کے ذریعے درست اور مکمل ڈیٹا فراہم کرنے سے اتھارٹی کو دعووں کا زیادہ درست طریقے سے موازنہ اور تصدیق کرنے میں مدد ملے گی۔

 جاری "سکشم نویشک" مہم (28 جولائی – 6 نومبر 2025) بھی ایک اہم پہلو کے طور پر نمایاں رہی۔ یہ 100 روزہ مہم کمپنیوں کو ترغیب دیتی ہے کہ وہ دعویداروں کو فعال طور پر تلاش کریں، کے وائی سی اور نامزدگی کی تفصیلات کو اپ ڈیٹ کریں، اور التواء میں پڑے ڈویڈنڈز کو آئی ای پی ایف میں منتقلی سے پہلے تقسیم کریں۔ کمپنیوں پر زور دیا گیا کہ وہ مہم کی کامیابی کو زیادہ سے زیادہ بنانے کے لیے جدید طریقۂ کار اختیار کریں، جن میں ڈیجیٹل مہمات، اے آئی پر مبنی دعویداروں کی تلاش، ویبینارز، اور (ضرورت پڑنے پر) مسابقتی تیسرے فریق کی خدمات حاصل کرنا شامل ہے۔

میٹنگ کی اہم جھلکیاں:

  • مربوط پورٹل کے جلد آغاز پر بریفنگ، جس میں نظرِ ثانی شدہ آئی ای پی ایف-5 فارم اور ای وی آر شامل ہے، تاکہ دعووں کی تیز اور مؤثر کارروائی ممکن ہو۔
  • ان کمپنیوں کے لیے فارم آئی ای پی ایف-1اے جمع کرانے پر دوبارہ زور جو تاحال 2019 کی ہدایت پر عمل نہیں کر پائی ہیں، اور مکمل و واضح ریکارڈز کے ذریعے دعووں کی رقم میں پائے جانے والے فرق کو کم کرنے پر توجہ۔
  • "سکشم نویشک" کے تحت متعلقہ فریقوں سے فعال رابطہ، دعویداروں کی شناخت اور آگاہی کے لیے ٹیکنالوجی پر مبنی ذرائع کا استعمال۔

آئی ای پی ایف اے کے بارے میں:

انویسٹر ایجوکیشن اینڈ پروٹیکشن یعنی سرمایہ کار تعلیم اور تحفظ فنڈ اتھارٹی (آئی ای پی ایف اے)، وزارتِ کارپوریٹ امور کے تحت، سرمایہ کاروں میں بیداری، مالی خواندگی کو فروغ دینے اور غیر دعویدار ڈویڈنڈز اور شیئرز کے تحفظ کے لیے کام کرتی ہے۔ "نویشک دیدی"، "نویشک سارتھی" اور "نویشک شِوِر" جیسے اقدامات کے ذریعے، آئی ای پی ایف اے ایک مالی طور پر باخبر اور بااختیار سرمایہ کار برادری کی تشکیل کے لیے کوشاں ہے۔

مزید معلومات کے لیے:

https://www.iepf.gov.in/content/iepf/global/master/Home/Home.html

ویب سائٹ:  www.iepf.gov.in

ش ح ۔   م  د ۔  م  ص

(U :4541  )


(Release ID: 2155287)
Read this release in: English , Hindi