ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

دیہی علاقوں میں ہنرمندی کے فروغ  کے لیے سرکاری اور نجی شراکت داری

Posted On: 11 AUG 2025 4:28PM by PIB Delhi

حکومتِ ہند کے اسکل انڈیا مشن (ایس آئی ایم) کے تحت، ہنرمندی کے فروغ اور آنترپرینورشپ کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) مختلف اسکیموں جیسے پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا (پی ایم کے وی وائی)، جن شکشن سنستھان (جے ایس ایس)، تربیت کو فروغ دینے کی قومی اسکیم (این اے پی ایس) اور کاریگروں کی تربیت سے متعلق اسکیم (سی ٹی ایس )کے ذریعے صنعتی تربیتی اداروں (آئی ٹی آئیز) میں دیہی علاقوں سمیت ملک بھر کے تمام طبقات کے لیے ہنر سازی، ہنر کو دوبارہ سیکھنے اور مہارت میں اضافہ کی تربیت فراہم کرتی ہے۔ اس مشن کا مقصد بھارت کے نوجوانوں کو مستقبل کے لیے تیار کرنا اور انہیں صنعت سے متعلق جدید مہارتوں سے آراستہ کرنا ہے۔

ایم ایس ڈی ای نجی اداروں کے ساتھ مختلف ہنر مندی سے متعلق اقدامات اور پروگراموں میں اشتراک کرتی ہے۔ پی ایم کے وی وائی 4.0 کے تحت 30 جون 2025 تک ہنر سازی کے منصوبوں کے لیے دستخط شدہ معاہدوں اور ریاست وار تربیت یافتہ امیدواروں کی تفصیلات ضمیمہ اوّل میں دی گئی ہیں (جو وزارت کی ویب سائٹ https://www.msde.gov.in/documents پر دستیاب ہیں)۔ اسی طرح ہنر سیکھانے والوں کی تربیت سے متعلق اسکیم (سی آئی ٹی ایس) کے تحت ایم ایس ڈی ای کے زیر انتظام تربیت کے ڈائریکٹوریٹ جنرل (ڈی جی ٹی) کے ذریعے کیے گئے معاہدوں کی تفصیلات ضمیمہ دوم میں درج ہیں (یہ بھی وزارت کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے)۔

مزید برآں، ڈی جی ٹی نے آئی بی ایم انڈیا، مائیکروسافٹ، سسکو، ایڈوب انڈیا، ایمیزون ویب سروسز  (اے ڈبلیو ایس)، فیوچر رائٹ اسکلز نیٹ ورک  (ایف آر ایس این) وغیرہ جیسی کمپنیوں کے ساتھ کارپوریٹ سماجی ذمے داری (سی ایس آر) کے تحت ہنر مندی کے منصوبوں میں اشتراک کیا ہے۔ یہ شراکت داریاں جدید ٹیکنالوجیوں میں تکنیکی اور پیشہ ورانہ تربیت کی فراہمی کو ممکن بناتی ہیں۔ اگرچہ ریاستی سطح کی تفصیلات دستیاب نہیں، تاہم ان منصوبوں سے 25 لاکھ سے زائد نوجوان مستفید ہوئے ہیں۔

 پیشہ ورانہ تعلیم و تربیت کیلئے قومی کونسل (این سی وی ای ٹی) ایک قومی انضباطی ادارہ ہے جس کا مقصد معیارات مقرر کرنا، جامع ضوابط تیار کرنا اور پیشہ ورانہ تعلیم، تربیت اور ہنر مندی کے نظام کو بہتر بنانا ہے۔ این سی وی ای ٹی مختلف اداروں کو ایوارڈنگ باڈیز یعنی سند عطا کرنے والے ادارے (اے بیز) اور اسیسمنٹ ایجنسیز یعنی تجزیہ کرنے والی ایجینسیاں (اے ایز) کے طور پر تسلیم کرتا ہے۔ اب تک 61 نجی سند عطا کرنے والے اداروں اور 68 نجی تجزیہ کرنے والی ایجینسیوں کے ساتھ معاہدے کیے جا چکے ہیں۔ تفصیلی فہرست ضمیمہ سوم میں دستیاب ہے (وزارت کی ویب سائٹ پر موجود)۔

ہنر سازی کی صلاحیت میں اضافہ کے لیے حکومت ایک متوازن حکمت عملی اپناتی ہے جس میں بین الاقوامی کارپوریشنز اور ملکی اداروں کے ساتھ شراکت داری شامل ہے۔ یہ تعاون ہنر سازی کے نظام کو مضبوط کرنے کے لیے بہترین عالمی طریقے متعارف کراتا ہے۔ سیکٹر اسکل کونسلز اور ڈسٹرکٹ اسکل کمیٹیاں بھی مقامی صنعتوں کے ساتھ مل کر علاقائی مہارت کی کمی کو دور کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔ نجی شعبے اور بین الاقوامی اداروں کے ساتھ ہنر مندی کی تربیت (بشمول اعلیٰ مہارت کی تربیت) میں تعاون کے لیے درج ذیل اقدامات کیے گئے ہیں:

  1. حکومتِ ہند نے بارہ ممالک کے ساتھ ہنر مندی اور پیشہ ورانہ تعلیم و تربیت کے شعبے میں مفاہمت نامہ (ایم او یو) یا تعاون کے معاہدوں (ایم او سی) پر دستخط کیے ہیں تاکہ عالمی معیار کے مطابق ہنر سازی کی کوششوں کو ہم آہنگ کیا جا سکے۔
  2. ایم ایس ڈی ای اور مائیکروسافٹ گلوبل سروسز سنٹر (انڈیا) پرائیویٹ لمیٹڈ کے درمیان خواتین کے لیے اے آئی کیریئر فار وومین کے عنوان سے ایک معاہدہ ہوا ہے، جو اعلیٰ تعلیمی اداروں میں خواتین کو مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے شعبے میں اپنا مستقبل بنانے کے لیے بااختیار بنانے کی ایک انقلابی مہم ہے۔
  3. حکومتِ ہند نے بیرونِ ملک ہنر مند افرادی قوت کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے 30 اسکل انڈیا بین الاقوامی مراکز قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
  4. تربیت کے ڈائریکٹریٹ جنرل (ڈی جی ٹی)، ایم ایس ڈی ای کے تحت، فلیکسی ایم او یو اسکیم اور ڈوئل سسٹم آف ٹریننگ یعنی تربیت کے دوہرے نظام (ڈی ایس ٹی) پر عمل درآمد کر رہا ہے تاکہ آئی ٹی آئی طلباء کو صنعتی ماحول میں ضرورت کے مطابق تربیت دی جا سکے۔ اس اسکیم کے تحت 11 فعال معاہدے ہیں جن کی تفصیلات ضمیمہ چہارم میں ہیں (وزارت کی ویب سائٹ پر موجود)۔
  5. ایم ایس ڈی ای نے مائیکروسافٹ، ایچ سی ایل ٹیک اور نَسکام (اسکل اپ) کے ساتھ اسکلنگ فار اے آئی ریڈنیز (ایس او اے آر) پروگرام کے نفاذ میں اشتراک کیا ہے۔
  6. انڈین انسٹی ٹیوٹ آف اسکلز (آئی آئی ایس)،جو احمد آباد اور ممبئی میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) ماڈل کے تحت قائم ہیں، انڈسٹری 4.0 کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور عملی تربیت سے آراستہ افرادی قوت تیار کرنے کی تربیت فراہم کرتے ہیں۔
  7. نجی اور سرکاری شعبے کے ادارے اپنی کارپوریٹ سماجی ذمے داری (سی ایس آر) کے تحت مختلف ہنر مندی کے منصوبوں کے لیے نیشنل مہارت سازی فنڈ (این ایس ڈی ایف) میں تعاون کرتے ہیں، جنہیں نیشنل اسکل ڈویلپمنٹ کارپوریشن (این ایس ڈی سی)کے ذریعے نافذ کیا جاتا ہے۔

یہ معلومات وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے وزارتِ ہنرمندی کے فروغ اور آنترپرینورشپ، جناب جینت چودھری نے آج لوک سبھا میں تحریری جواب میں فراہم کیں۔

 

ش ح ۔   م  د ۔  م  ص

(U :  4526)


(Release ID: 2155260)
Read this release in: English , Hindi