ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
ہنرمندی کی ضروریات اور تربیتی اقدامات کو بڑھانا
Posted On:
11 AUG 2025 4:28PM by PIB Delhi
ہنر مندی کی کمی (اسکل گیپ) سے متعلق مطالعات وقتاً فوقتاً کیے جاتے ہیں جن سے مختلف شعبوں میں مطلوبہ مہارتوں اور مہارت کی کمی کے بارے میں معلومات حاصل ہوتی ہیں۔ ایسے مطالعات حکومت کی ان اقدامات کی رہنمائی کرتے ہیں جن کا مقصد افرادی قوت کو صنعت کی ضروریات کے مطابق تیار کرنا ہے۔ مزید یہ کہ ہنرمندی کی ضلع کمیٹیوں (ڈی ایس سیز)کو یہ ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ وہ ضلع سطح پر ہنرمندی کے فروغ کے منصوبے (ڈی ایس ڈی پیز) مرتب کریں تاکہ نچلی سطح پر منصوبہ بندی اور عمل درآمد کو فروغ دیا جا سکے۔
ڈی ایس ڈی پیز ایسے شعبوں کی نشاندہی کرتی ہیں جہاں روزگار کے مواقع موجود ہیں اور جہاں ضلع میں مہارت کی ضرورت پائی جاتی ہے، نیز مہارت سازی کی تربیت کی دستیاب سہولیات کا نقشہ بھی تیار کرتی ہیں۔ حکومت کے ہنر سازی پروگرام اس بات کو مدنظر رکھ کر تیار اور نافذ کیے جاتے ہیں کہ مختلف شعبوں میں پائی جانے والی مہارت کی کمی کو پورا کیا جا سکے۔
نیشنل کونسل آف اپلائیڈ اکنامک ریسرچ (این سی اے ای آر) کے ذریعے، ہنرمندی کے فروغ اور آنترپینورشپ کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) نے سات تیز رفتار ترقی پانے والے شعبوں میں قومی اسکل گیپ اسٹڈی کی ہے تاکہ ہر شعبے میں مہارت کی طلب کا تجزیہ کرنے کے لیے ایک مضبوط طریقہ کار قائم کیا جا سکے۔
سات شعبوں میں شامل ہیں: (i) اناج، دالیں اور تیل کے بیجوں کی کاشت؛(ii) مویشیوں اور بھینسوں کی پرورش؛(iii) کپڑے کی بنائی؛(iv) موٹر گاڑیوں، موٹر گاڑیوں کے پرزوں اور آلات کی تیاری؛(v) شمسی توانائی اور دیگر غیر روایتی ذرائع سے بجلی کی پیداوار؛(vi) خصوصی دکانوں میں خوراک، کپڑوں، جوتوں اور چمڑے کے سامان کی خردہ فروخت اور موٹر گاڑیوں کی دیکھ بھال اور مرمت؛(vii) کمپیوٹر پروگرامنگ سرگرمیاں۔
اس مطالعے میں ان ملازمتوں میں ضروری مہارت کی نشاندہی کی گئی ہے جنہیں اس وقت یا آئندہ ان شعبوں میں طلب کی کمی کا سامنا ہو سکتا ہے۔
وزارتِ ہنرمندی کے فروغ اور آنترپرینورشپ (ایم ایس ڈی ای) کی مختلف اسکیموں کے تحت فراہم کی جانے والی مہارت کو صنعت کی ضروریات اور ٹیکنالوجی میں ترقی کے مطابق رکھنے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے گئے ہیں:
- پیشہ ورانہ تعلیم و تربیت کیلئے قومی کونسل (این سی وی ای ٹی) کو ایک اعلیٰ سطحی انضباطی ادارے کے طور پر قائم کیا گیا ہے جو تکنیکی و پیشہ ورانہ تعلیم اور تربیت (ٹی وی ای ٹی) کے شعبے میں معیار اور ضوابط طے کرتا ہے۔
- این سی وی ای ٹی سے تسلیم شدہ سند دینے والے ادارے سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ صنعت کی ضرورت کے مطابق قابلیت تیار کریں، انہیں پیشوں کی قومی درجہ بندی 2015 کے مطابق پیشوں سے منسلک کریں اور صنعت سے توثیق حاصل کریں۔
- این سی وی ای ٹی نے صنعت کی ضروریات کے مطابق 8693 قابلیتیں منظور کی ہیں، جن میں سے 2266 فعال ہیں جبکہ 6427 کو غیر متعلقہ ہونے پر آرکائیو کر دیا گیا ہے۔
- 36 سیکٹر اسکل کونسلز (ایس ایس سیز) قائم کی گئی ہیں جو اپنے اپنے شعبوں کے صنعت کار رہنماؤں کی قیادت میں مہارت کی ضروریات اور مہارت کے معیار کا تعین کرتی ہیں۔
- ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹریننگ (ڈی جی ٹی) ایم ایس ڈی ای کے تحت فلیکسی ایم او یو اسکیم اور ڈوئل سسٹم آف ٹریننگ (ڈی ایس ٹی) پر عمل درآمد کر رہا ہے تاکہ آئی ٹی آئی طلباء کو صنعتی ماحول میں ضرورت کے مطابق تربیت فراہم کی جا سکے۔
- پی ایم کے وی وائی کے تحت نئی اور مستقبل کی مہارتوں پر مشتمل نوکری کے کردار انڈسٹری 4.0 کی ضروریات کے مطابق ترتیب دیے گئے ہیں، جیسے اے آئی/ایم ایل، روبوٹکس، میکاٹرونکس، ڈرون ٹیکنالوجی وغیرہ۔
- ڈی جی ٹی نے سی ٹی ایس کے تحت صنعتی تربیتی اداروں (آئی ٹی آئیز) اور ہنر مندی کی تربیت کے قومی انسٹی ٹیوٹس (این ایس ٹی آئیز) میں مستقبل کی مہارتوں کے کورسز شروع کیے ہیں جیسے 5جی نیٹ ورک ٹیکنیشن، مصنوعی ذہانت پروگرامنگ اسسٹنٹ، سائبر سیکیورٹی اسسٹنٹ، ڈرون ٹیکنیشن وغیرہ۔
- ڈی جی ٹی نے آئی بی ایم، سسکو، مائیکروسافٹ، ایمیزون ویب سروسز (اے ڈبلیو ایس) اور فیوچر اسکل رائٹس نیٹ ورک جیسی آئی ٹی کمپنیوں کے ساتھ معاہدے کیے ہیں تاکہ ریاستی اور علاقائی سطح پر اداروں کے لیے صنعت سے روابط قائم کیے جا سکیں۔ یہ شراکت داریاں جدید ٹیکنالوجیوں میں تکنیکی و پیشہ ورانہ تربیت کی سہولت فراہم کرتی ہیں۔
- ہنر مندی کے بھارتی انسٹی ٹیوٹ (آئی آئی ایس)، جو احمد آباد اور ممبئی میں سرکاری نجی شراکت داری (پی پی پی) موڈ میں قائم کئے گئے ہیں، صنعت کے لیے عملی تربیت اور جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ افرادی قوت تیار کرنے کی تربیت فراہم کرتے ہیں۔
- ایم ایس ڈی ای نے اسکل انڈیا ڈیجیٹل ہب (ایس آئی ڈی ایچ) کا آغاز کیا ہے، جو ایک متحد پلیٹ فارم ہے جو ہنر سازی، تعلیم، روزگار اور کاروبار کے نظام کو یکجا کرتا ہے اور اہم اسٹیک ہولڈرز کو زندگی بھر خدمات فراہم کرتا ہے۔ اس پلیٹ فارم پر تربیت یافتہ امیدواروں کی تفصیلات ممکنہ آجرین سے رابطے کے لیے دستیاب ہیں اور امیدوار نوکریوں اور اپرنٹس شپ مواقع تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔
- روزگار میلے اور پردھان منتری قومی تربیتی میلے (پی ایم این اے ایمز) کا انعقاد کیا جاتا ہے تاکہ تربیت یافتہ امیدواروں کے لیے روزگار اور اپرنٹس شپ مواقع فراہم کیے جا سکیں۔
مہارت کی تربیت کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لیے تربیت حاصل کرنے والوں سے فیڈبیک لینے کا مناسب طریقہ کار وضع کیا گیا ہے۔ مثلاً پی ایم کے وی وائی کے تحت فیڈبیک میں لیبارٹری کی دستیابی، ٹرینر سے اطمینان، اسیسروں کی غیر جانبداری، مقامی زبان میں اسیسمنٹ، اور تربیت کی سفارش جیسے پہلو شامل ہیں۔
مہارت کی ضروریات کے حوالے سے، شعبہ جاتی مہارت کونسلز (ایس ایس سیز) اپنے اپنے شعبوں میں مہارت کی ضروریات اور معیار کا تعین کرتی ہیں، جبکہ سند دینے والے ادارے کے تیار کردہ نئے کورسز یا قابلیتیں صنعت کے ماہرین سے توثیق حاصل کرتی ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ معیار اور ضروریات سے ہم آہنگ ہوں۔
یہ معلومات وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے وزارتِ ہنرمندی کی ترقی و فروغِ کاروبار، جناب جینت چودھری نے آج لوک سبھا میں تحریری جواب میں فراہم کیں۔
ش ح ۔ م د ۔ م ص
(U : 4525 )
(Release ID: 2155257)