وزارت آیوش
azadi ka amrit mahotsav

ہربل ادویات کی حفاظت، ضابطہ اور افادیت کے موضوع پر ڈبلیو ایچ او – آئی آر سی ایچ ورکشاپ غازی آباد میں اختتام پذیر


آیوش کی وزارت نے ضابطے کو مضبوط بنانے کے لیے ڈیجیٹل اقدامات - آیوش تحفظ پورٹل اور ای اوشدھی کی نمائش کی

17 ممالک کے شرکاء نے تکنیکی سیشنوں، تربیت، اور ثقافتی تبادلے میں حصہ لیا

Posted On: 08 AUG 2025 6:49PM by PIB Delhi

آیوش کی وزارت نے عالمی صحتی تنظیم(ڈبلیو ایچ او) کے تعاون سے اور فارماکوپیا کمیشن فار انڈین میڈیسن اینڈ ہومیوپیتھی (پی سی آئی ایم اینڈ ایچ) کے تعاون سے غازی آباد میں 6 سے 8 اگست 2025 تک تین روزہ ڈبلیو ایچ او – انٹرنیشنل ریگولیٹری کوآپریشن فار ہربل میڈیسن (آئی آر سی ایچ) ورکشاپ کا انعقاد کیا۔

ورکشاپ کا افتتاح آیوش کی وزارت کے سکریٹری ویدیہ راجیش کوٹیچا اور ڈاکٹر کم سنگچول، چیئرپرسن، ڈبلیو ایچ او – آئی آر سی ایچ نے، وزارت آیوش، ڈبلیو ایچ او، اور پی سی آئی ایم اینڈ ایچ کے سینئر حکام کی موجودگی میں کیا۔ بھوٹان، برونائی، کیوبا، گھانا، انڈونیشیا، جاپان، نیپال، پیراگوئے، پولینڈ، سری لنکا اور یوگنڈا کے وفود نے جسمانی طور پر شرکت کی جبکہ برازیل، مصر اور امریکہ نے عملی طور پر شرکت کی۔

اپنے افتتاحی خطاب میں ویدیہ راجیش کوٹیچا نے سلامتی اور ریگولیشن پر ڈبلو ایچ او – آئی آر سی ایچ ورکنگ گروپ 1 اور مؤثر اور منشا کے ساتھ استعمال پر گروپ 3 کے لیے سرکردہ ملک کے طور پر بھارت کی قیادت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ہربل اوشدھی کے شعبے میں عالمی ریگولیٹری کو آپریشن میں اضافے کے لیے بھارت کی عہدبستگی کی توثیق کی۔ انہوں نے آیوش گرڈ کے تحت اہم ڈیجیٹل پہل قدمیوں کا بھی ذر کیا، جن میں گمراہ کن اشتہارات اور فارما کووجیلانس کی ریئل ٹائم ٹریکنگ کے لیے آیوش سرکشا پورٹل اور اے ایس یو اینڈ ایچ ادویات کے لائسنس کے لیے ایک مربوط آئی ٹی پلیٹ فارم ای-اوشدھی شامل ہے۔

تکنیکی اجلاسات

ورکشاپ میں حفاظت، ضابطے، افادیت، اور جڑی بوٹیوں کی ادویات کے مطلوبہ استعمال کے بارے میں تفصیلی ملکی پیشکشیں پیش کی گئیں۔ ماہرین کے لیکچرز میں جڑی بوٹیوں کی دوائیوں کی معیاری کاری اور کوالٹی کنٹرول، ریگولیٹری کیس اسٹڈیز، پری کلینیکل ریسرچ میں بہترین طریقہ کار، ہربل میڈیسن ریسرچ میں منفرد منظرنامے، ڈبلیو ایچ او کی روایتی ادویات کی حکمت عملی 2025-2034، کلینیکل ٹرائلز کی رجسٹریشن، کلینیکل ٹرائلز میں بہترین طریقہ کار، اور ڈبلیو ایچ او کی جانب سے اسپیکٹیو پریکٹسز کا احاطہ کیا گیا۔ سیشنز میں ڈبلیو ایچ او کے عالمی بینچ مارک ٹول برائے ہربل میڈیسن اور اشوگندھا (وتھینیا سومنیفرا) کی حفاظت پر کیس اسٹڈیز پر بات چیت بھی شامل تھی۔

براہِ راست تربیت اور تجرباتی دورے

پی سی آئی ایم اینڈ ایچ میں ہینڈ آن لیبارٹری ٹریننگ نے شرکاء کو فارماکاگنوسٹکل شناخت اور بھاری/زہریلے دھاتی تجزیہ سمیت جڑی بوٹیوں کی دوائیوں کی معیاری بنانے کی تکنیکوں سے آشنا کیا۔ غازی آباد میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف یونی میڈیسن، جڑی بوٹیوں کے باغات، گرین ہاؤسز، پولی ہاؤسز، خام ادویات کے ذخیرے، پی سی آئی ایم اینڈ ایچ کے عجائب گھروں اور آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید کے نمائشی دوروں کا اہتمام کیا گیا، جو ہندوستان کے مربوط صحت کے نظام کے بارے میں بصیرت پیش کرتے ہیں۔

ثقافتی تبادلہ

ایک ثقافتی شام نے دہلی کے نٹراہ نورتھا کلا کیندرم کے طلباء کے بھرتناٹیم پرفارمنس اور مورارجی دیسائی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف یوگا کے یوگا مظاہروں کے ذریعے ہندوستان کی فلاح و بہبود اور ثقافتی ورثے کی نمائش کی۔ اس تقریب نے ذہن سازی، تندرستی اور روایتی طریقوں کے تحفظ کو فروغ دیا۔

اختتامی سیشن کی صدارت ڈاکٹر کم سنگچول نے کی، جس میں وزارت آیوش، ڈی جی ایچ ایس (آیوش ورٹیکل) اور پی سی آئی ایم اینڈ ایچ کے سینئر حکام شامل تھے۔ ورکشاپ کا اختتام دنیا بھر میں جڑی بوٹیوں کی ادویات کے محفوظ، موثر اور باقاعدہ استعمال کو فروغ دینے کے لیے ڈبلیو ایچ او – آئی آر سی ایچ کے رکن ممالک کے درمیان مسلسل تعاون کے اعادہ کے ساتھ ہوا۔

**********

 (ش ح –ا ب ن)

U.No:4401


(Release ID: 2154432)
Read this release in: English , Hindi