کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت
ڈی اے پی کی درآمد اور فروخت
فاسفیٹک اور پوٹاشک (پی اینڈ کے) کھادیں، جن میں ڈائی-ایمونیم فاسفیٹ (ڈی اے پی) بھی شامل ہے، اوپن جنرل لائسنس (او جی ایل) کے تحت آتی ہیں
کھاد تیار کرنے والی کمپنیاں اپنے کاروباری حالات کے مطابق ان کھادوں کو درآمد یا تیار کرنے میں آزاد ہیں
کھادوں کا محکمہ (ڈی او ایف) کھاد کمپنیوں کے تعاون سے ‘‘مہا ابھیان’’ کا آغاز کر چکا ہے، جس کا مقصد تمام 15 زرعی و موسمی علاقوں میں شراکت داروں کی مشاورت اور عملی مظاہروں کے ذریعے نینو ڈی اے پی کو اپنانا ہے
Posted On:
08 AUG 2025 5:10PM by PIB Delhi
لوک سبھامیں کیمیکلز اور کھادوں کی مرکزی وزیر مملکت ، محترمہ انوپریا پٹیل نےآج ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ معلومات فراہم کیں کہ فاسفیٹک اور پوٹاشک (پی اینڈ کے) کھادیں، جن میں ڈائی-ایمونیم فاسفیٹ (ڈی اے پی ) بھی شامل ہے، اوپن جنرل لائسنس (او جی ایل) کے تحت آتی ہیں۔ کھاد بنانے والی کمپنیاں اپنے کاروباری حالات کے مطابق ان کھادوں کو درآمد یا تیار کرنے میں آزاد ہیں۔ مالی سال 2023-24 اور 2024-25 کے دوران درآمد اور فروخت کی گئی ڈی اے پی کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
سال
|
ڈی اے پی کی پی او ایس فروخت(ایل ایم ٹی میں )
|
مجموع درآمدات (ایل ایم ٹی میں)
|
2023-24
|
109.72
|
56.71
|
2024-25
|
96.29
|
49.72
|
اکتوبر 2021 میں چین نے کھاد سے متعلق اشیاء کی برآمد سے قبل لازمی اضافی معائنہ کے لیے درکار اشیاء کی فہرست میں ترمیم کی، جس میں ڈی اے پی بھی شامل ہے۔
این بی ایس اسکیم کے تحت، کھاد کمپنیوں کی جانب سے مارکیٹ کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے زیادہ سے زیادہ ریٹیل قیمت (ایم آر پی) معقول سطح پر مقرر کی جاتی ہے، جس کی نگرانی حکومت کرتی ہے۔ تاہم، سپلائی کو ہموار اور قابلِ برداشت رکھنے کے لیے، خصوصی سہولیات فراہم کی گئی ہیں، جیسے کہ فی میٹرک ٹن 3500 روپے کی امداد جو کہ "دیگر اخراجات" کو پورا کرتی ہے، جن میں فیکٹری سے فارم تک کے اخراجات، عالمی قیمتوں میں اضافے یا کمی کے اثرات، ایم آر پی میں شامل جی ایس ٹی کا جزو، اور خالص ایم آر پی (یعنی ایم آر پی منفی جی ایس ٹی ) پر 4فیصد معقول منافع شامل ہیں۔ یہ سہولیات درآمد شدہ اور ملکی ڈی اے پی اور درآمد شدہ ٹی ایس پی پر خریف 2025 سیزن کے لیے این بی ایس سبسڈی کے علاوہ دی گئی ہیں۔
درآمدی انحصار کو کم کرنے اور غذائی خود کفالت کو فروغ دینے کے لیے، بھارت نینو کھادوں (جیسے کہ نینو یوریا)، کسٹمائزڈ اور مضبوط کھادوں (جیسے سلفر کوٹڈ یوریا، زنک سے بھرپور ڈی اے پی، بایو فرٹیلائزرز، اور سستی یا کنٹرولڈ ریلیز فارمولا جات کی ترقی اور اپنانے کو فروغ دے رہا ہے۔ ان جدید کھادوں سے غذائی اجزاء کی افادیت میں اضافہ، کم مقدار میں استعمال، اور غذائی ضیاع میں کمی ممکن ہوتی ہے، جس سے درآمدی کھادوں کی مانگ کم ہو جاتی ہے۔
حکومت ہند نے فرٹیلائزر کنٹرول آرڈر 1985 کے تحت مختلف نینو نائٹروجن کھادوں کو نوٹیفائی کیا ہے، جن میں شامل ہیں:افکو کا نینو یوریا پلس (16فیصد نائٹروجن)، 15 اپریل 2024 کو گزٹ نوٹیفکیشن ایس .او1801(ای) کے ذریعے نوٹیفائی کیا گیا۔زوری فارم ہب کا نینو یوریا (8فیصد) 2 مارچ 2023 کو ایس.او. 1026(ای ) کے ذریعے نوٹیفائی کیا گیا۔رے نینو اینڈ ریسرچ سینٹر کا نینو یوریا (4.4فیصد، 6 مارچ 2023 کو ایس.او. 1144(ای) کے ذریعے نوٹیفائی ہوا۔
اسی طرح، زراعت اور کسانوں کے بہبود کے محکمے(ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو ) نے 2 مارچ 2023 کو گزٹ نوٹیفکیشنز ایس او. 1025(ای ) اور ایس.او. 1026(ای) کے ذریعے بالترتیب میسرز افکو اور سی آئی ایل کو نینو ڈی اے پی بنانے کی اجازت دی۔اس کے علاوہ زوری فارم ہب لیمیٹڈ کا تیار کردہ نینو ڈی اے پی، 29 نومبر 2023 کو گزٹ نوٹیفکیشن ایس .او. 5077(ای ) کے تحت نوٹیفائی کیا گیا۔نیچورل پلانٹ پروٹیکشن لیمیٹڈ کا تیار کردہ نینو ڈی اے پی، 22 اپریل 2024 کو ایس .او. 1785(ای ) کے ذریعے نوٹیفائی کیا گیا۔
کسانوں میں نینو کھادوں کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے کئی اقدامات کیے گئے ہیں،جن میں آگاہی مہمات جیسے کیمپ، ویبینارز، نُکّڑ ناٹک، کھیتوں میں عملی مظاہرے، کسان سمیلن، اور علاقائی زبانوں میں فلموں کی نمائش شامل ہیں۔ نینو کھادیں، بشمول نینو یوریا، متعلقہ کمپنیوں کے ذریعے پردھان منتری کسان سمرِدھی کیندر (پی ایم کے ایس کے ) پر دستیاب کرائی جا رہی ہیں۔ نیز، نینو کھادوں کو فرٹیلائزرز ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کردہ ماہانہ سپلائی پلان میں بھی شامل کیا گیا ہے۔
انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر) نے، انڈین انسٹیٹیوٹ آف سوئل سائنس، بھوپال کے ذریعے، حال ہی میں ‘‘کھادوں کے مؤثر اور متوازن استعمال (بشمول نینو کھادوں)’’ پر قومی مہم کا انعقاد کیا ہے۔
پتوں پر چھڑکاؤ کے ذریعے استعمال کو فروغ دینے کے لیے اقدامات جیسے 'کسان ڈرونز'کا استعمال اور ریٹیل پوائنٹس پر بیٹری سے چلنے والے اسپریئرز کی تقسیم بھی کی جا رہی ہے۔ گاؤں کی سطح پر کاروباری افراد کے ذریعے پائلٹ ٹریننگ اور اسپرے سروسزکو بھی فروغ دیا جا رہا ہے۔
مزید برآں، فرٹیلائزرز ڈپارٹمنٹ (ڈی او ایف) نے کھاد کمپنیوں کے تعاون سے ملک کے تمام 15 زرعی و موسمی علاقوں میں اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت اور کھیتوں کی سطح پر عملی مظاہروں کے ذریعے نینو ڈی اے پی کو اپنانے کے لیے "مہا ابھیان" کا آغاز کیا ہے۔ یوریا پلس کے عملی مظاہروں اور آگاہی کے لیے ملک کے 100 اضلاعمیں ایک خصوصی مہم بھی شروع کی گئی ہے۔
************
ش ح۔ ام ۔ م ش
(U:4418
(Release ID: 2154430)