ایٹمی توانائی کا محکمہ
azadi ka amrit mahotsav

پارلیمانی سوال: جوہری توانائی مشن

Posted On: 06 AUG 2025 4:36PM by PIB Delhi

حکومت نے وِکست بھارت کے لیے ایک پُرعزم جوہری توانائی مشن کا اعلان کیا ہے، جس کا ہدف 2047 تک جوہری توانائی کی پیداواری صلاحیت کو 100 گیگا واٹ تک پہنچانا ہے تاکہ 2070 تک نیٹ زیرو کے ہدف کے حصول میں نمایاں کردار ادا کیا جا سکے۔ اس کے اہم نکات میں کم سے کم کاربن اخراج کے ساتھ جوہری توانائی سے بجلی کی پیداوار میں اضافہ کرنا اور بنیادی بوجھ (بیس لوڈ) کی ضروریات کو پورا کرنا شامل ہے، جو اس وقت  ناقابل تجدید توانائی پر مبنی پاور پلانٹس کے ذریعے پوری کی جا رہی ہیں۔ جوہری توانائی مشن کے تحت نئے گرین فیلڈ اور موجودہ براؤن فیلڈ مقامات پر بڑے اور چھوٹے جوہری پاور پلانٹس، نجی استعمال کے لیے پلانٹس اور دور دراز علاقوں میں آف گرڈ ایپلیکیشنز کے لیے پلانٹس کی تنصیب کا تصور شامل ہے۔ اس اقدام کا مقصد نجی شعبے کے ساتھ فعال شراکت داری، چھوٹے ماڈیولر ری ایکٹرز(ایس ایم آر ایز) کی تحقیق و ترقی اور نئی جدید ٹیکنالوجیز کے لیے معاون اقدامات کو فروغ دینا ہے۔

تین اقسام کے چھوٹے ماڈیولر ری ایکٹرز(ایس ایم آر ایز) کو بی اے آر سی(بی اے آر سی) کے ذریعے مقامی طور پر ڈیزائن اور تیار کیا جا رہا ہے تاکہ ان کا مظاہرہ کیا جا سکے۔ یہ ری ایکٹرز درج ذیل ہیں:

  1. 200 میگا واٹ برقی(ایم ڈبلیو ای) بھارت اسمال ماڈیولر ری ایکٹر
  2. 55 میگا واٹ برقی (ایم ڈبلیو ای)اسمال ماڈیولر ری ایکٹر۔
  3. 5 میگا واٹ تھرمل (ایم ڈبلیوٹی ایل) ہائی ٹیمپریچر گیس کولڈ ری ایکٹر، جو ہائیڈروجن کی پیداوار کے لیے موزوں تھرموکیمیکل عمل کے ساتھ جوڑ کر استعمال کیا جائے گا۔

ان اہم ترین ری ایکٹروں کی تعمیر کے لیے اصولی منظوری حاصل کر لی گئی ہے۔پروجیکٹوں کی انتظامی منظوری کی وصولی کے بعد 60 سے 72 مہینوں میں ان اہم ری ایکٹرز کی تعمیر کا امکان ہے ۔ بی ایس ایم آر اور ایس ایم آر کے لیڈ یونٹس کو این پی سی آئی ایل کے تعاون سے ڈی اے ای سائٹس پر نصب کرنے کا منصوبہ ہے ۔

یہ پلانٹس اس خیال کے تحت ڈیزائن اور تیار کیے گئے ہیں کہ انہیں نجی استعمال کے پاور پلانٹ کے طور پر پرانےناقابل تجدید توانائی پر مبنی پلانٹس کو نئے مقاصد کے لیے استعمال میں لا کر اور ہائیڈروجن کی پیداوار کے لیے نصب کیا جا سکے، تاکہ ٹرانسپورٹ سیکٹر کو سہارا دیا جا سکے۔ اس کا بنیادی مقصد صنعت اور ٹرانسپورٹ کے شعبے میں جوہری توانائی کا استعمال بڑھا کر کاربن کے اخراج میں کمی لانا ہے۔

فی الحال ملک میں نصب شدہ جوہری توانائی کی مجموعی صلاحیت 24 ری ایکٹروں پر مشتمل ہے، جن کی مجموعی پیداوار 8780 میگا واٹ ہے، اس میں راجستھان ایٹامک پاور اسٹیشن-1 (RAPS-1) شامل نہیں، جو 100 میگا واٹ کا ہے اور طویل مدت کے لیے بند ہے۔

کے اے پی ایس-3 اور 4(2؍ضرب 700؍ ایم ڈبلیو) اورآر اے پی-7(700؍ میگاواٹ) تجارتی طور پر فعال ہیں۔

فی الحال، 18 ری ایکٹرز جن کی مجموعی صلاحیت 13,600 میگا واٹ ہے (جس میں 500 میگا واٹ کاپی ایف بی آرشامل ہےجو کے بی ایچ اے وی آئی این آئی کے نصب کیا جارہا ہے) ، مختلف مراحل میں زیرِ تعمیر ہیں۔ ان کی مرحلہ وار تکمیل کے بعد ملک میں نصب شدہ جوہری توانائی کی صلاحیت موجودہ 8780 میگا واٹ سے بڑھ کر 22,380 میگا واٹ تک پہنچ جائے گی۔ 100 گیگا واٹ کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے موجودہ اور نئی جدید ٹیکنالوجیز پر مبنی ری ایکٹرز کو نصب کرنے کا منصوبہ ہے۔

محکمہ نے ملک میں 4,33,800 ٹی ان –سیٹویو308وسائل کے ذخائر کی نشاندہی کی ہے، جو کہ 47 یورینیم کے ذخائر میں موجود ہیں۔ یہ ذخائر آندھرا پردیش، تلنگانہ، جھارکھنڈ، میگھالیہ، راجستھان، کرناٹک، چھتیس گڑھ، اتر پردیش، اتراکھنڈ، ہماچل پردیش اور مہاراشٹر میں واقع ہیں۔حالیہ برسوں میں محکمہ نے جھارکھنڈ کے ضلع مشرقی سنگھ بھوم میں واقع جادُوگُڑا نارتھ - بگلسائی میچُوا ذخیرے میں 26,437 ٹی،ان-سیٹو یورینیم آکسائیڈ کے ذخائر کی نشاندہی کی ہے؛ جو جادُوگُڑا یورینیم ذخیرے کا شمال مغربی تسلسل ہے۔

جوہری توانائی کے تمام پہلوؤں جیسے مقام کا انتخاب، ڈیزائن، تعمیر، کمیشننگ اور آپریشن میں حفاظت کو سب سے اعلیٰ ترجیح دی جاتی ہے۔ جوہری پاور پلانٹس کو دفاع کی گہرائی، اضافیت، تنوع اور فیل-سیف ڈیزائن خصوصیات کے بلند ترین حفاظتی اصولوں کی بنیاد پر ڈیزائن کیا جاتا ہے؛ جس سے ریڈیو ایکٹیویٹی کے ماخذ اور ماحول کے درمیان متعدد رکاوٹیں یقینی بنائی جاتی ہیں۔ یہ آپریشنز انتہائی تربیت یافتہ، اہل اور لائسنس یافتہ عملے کے ذریعے مقررہ طریقہ کار کے تحت انجام دیے جاتے ہیں۔ ایک مضبوط اور خودمختار ضابطہ کاری کا نظام موجود ہے اور جوہری پاور پلانٹس کی حفاظت کا مسلسل جائزہ اور نگرانی ایٹامک انرجی ریگولیٹری بورڈ (اے ای آر بی) کے ذریعے کی جاتی ہے۔

یہ معلومات سائنس و ٹکنالوجی، ارضیات سائنس کے وزیر مملکت(آزادانہ چارج)، وزاعظم کے دفتر،وزارت عملہ ، عوامی شکایات و پنشنز، محکمہ ایٹمی توانائی اور محکمہ خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج لوک سبھا میں تحریری جواب میں فراہم کی۔

 

****

U.N-4270

(ش ح۔ م ع ن۔ع ن)


(Release ID: 2153477)
Read this release in: English , Hindi