سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
پارلیمنٹ کا سوال: اعلیٰ تکنیکی شعبوں میں اسٹارٹ اپ ادارے اور ایم ایس ایم ای اکائیاں
Posted On:
06 AUG 2025 3:21PM by PIB Delhi
سائنس اور ٹیکنالوجی کا شعبہ (ڈی ایس ٹی) نیشنل کوانٹم مشن (این کیو ایم) کو نافذ کر رہا ہے۔ مشن کے تحت مالی سال 2024-25 میں چار موضوعاتی ہب (ٹی-ہبس) قائم کیے گئے ہیں، جن میں سے ہر ایک کوانٹم ٹیکنالوجیز کے مخصوص ڈومین پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ کوانٹم کمپیوٹنگ، کوانٹم کمیونیکیشن، کوانٹم سینسنگ اور میٹرولوجی اور کوانٹم مواد اور آلات جیسے ہائی ٹیک شعبوں میں کام کرنے والے اسٹارٹ اپس اور ایم ایس ایم ایز کی مدد کرنا ٹی- ہبسیس کے اہم مینڈیٹ میں سے ایک ہے۔
ڈی ایس ٹی نے کوانٹم تکنالوجیوں آٹھ اسٹارٹ اپ اداروں : کیو نو لیبس، کیو پی اے آئی، ڈیمیرا ٹکنالوجیز، پرینشک، کیو پرایوگ، پرسٹین ڈائمنڈس، کواناسٹرا، اور کوان 2ڈی ٹکنالوجیز، کو تعاون فراہم کیا ہے ۔
این کیو ایم کے تحت، تعلیمی اداروں کے اندر کوانٹم کمپیوٹنگ اور متعلقہ شعبوں میں مہارت اور تربیت کے لیے کل 205.49 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
این کیو ایم اپنے نفاذ کے روڈ میپ کے بنیادی حصے کے طور پر صنعت اور اکیڈمیا کے تعاون پر زور دیتا ہے۔ اس میں ٹی- ہبس کی تشکیل شامل ہے جو تعلیمی اداروں، تحقیق و ترقی کی تنظیموں، اسٹارٹ اپس، اور صنعت کو ترجمے کی تحقیق، پروٹوٹائپ کو-ڈیولپمنٹ، ٹیکنالوجیز کی سکیلنگ، اور کمرشلائزیشن کی کوششوں میں شامل کرنے کے لیے اکٹھا کرتے ہیں۔
کیو نو لیبس نے کیو شیلڈ کے نام سے ایک مخصوص کوانٹم سیکورٹی پلیٹ فارم تیار کیا ہے۔ کیو پی اے آئی نے سوپر کنڈکٹنگ کیوبٹ ٹیکنالوجی پر مبنی 25-کیوبٹ کوانٹم پروسیسر کے ساتھ ایک کوانٹم کمپیوٹر تیار کیا ہے۔
یہ اطلاع سائنس اور تکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ارضیاتی سائنس، وزیر اعظم کے دفتر کے وزیر مملکت، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن، ایٹمی توانائی کے محکمے اور محکمہ خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے ذریعہ آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی گئی۔
**********
(ش ح –ا ب ن)
U.No:4213
(Release ID: 2153345)