وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

اونٹوں، گدھوں اور ٹٹووں کی صحت اور آبادی

Posted On: 06 AUG 2025 5:25PM by PIB Delhi

بیسویں مویشیوں کی مردم شماری کے مطابق ، ہندوستان میں اونٹ ، گدھے اور گھوڑے اور ٹٹو کی آبادی بالترتیب 2,51,799 ، 1,22,899 اور 3,42,226 ہے ۔

حکومت ہند کے محکمہ مویشی پروری اور ڈیری (ڈی اے ایچ ڈی) نے سال 2024 سے نیشنل لائیو اسٹاک مشن اسکیم کے تحت اونٹ اور گدھے کو شامل کیا ہے ۔ جزو کے تحت ، نیشنل لائیو اسٹاک مشن-انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ پروگرام ، مرکزی حکومت ہاؤسنگ کی لاگت ، افزائش جانوروں کی خریداری ، بیمہ کی لاگت ، چارہ کی کاشت کے لیے زمین کی تیاری ، اور بریڈر فارم کے قیام کے لیے آلات کے لیے منصوبے کی لاگت کے لیے 50 لاکھ روپے تک 50% کیپٹل سبسڈی فراہم کرتی ہے ۔ مزید برآں ، اونٹ اور گدھے کی جینیاتی بہتری کے جزو کے تحت ، ریاستوں کو علاقائی منی لیبز ، نیوکلئس بریڈنگ فارمز ، اور بریڈر سوسائٹیوں کے قیام کے ذریعے مدد فراہم کی جاتی ہے ، جس میں سرگرمی اور خطے کے لحاظ سے 10 کروڑ روپے تک کی مالی اعانت فراہم کی جاتی ہے ، جس میں مخصوص معاملات میں 100% مرکزی امداد بھی شامل ہے ۔ اس اسکیم کے لیے مرکز: ریاست کے درمیان فنڈنگ پیٹرن تمام ریاستوں کے لیے 60:40 ہے اور شمال مشرقی اور ہمالیائی ریاستوں کے لیے یہ 90:10 ہے ۔ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے یہ 100% مرکزی فنڈنگ ہے ۔ اس سلسلے میں ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے کیے گئے اقدامات ضمیمہ I میں دیے گئے ہیں ۔

لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقے نے بتایا ہے کہ لداخ کے گدھوں اور زنسکاری ٹٹوؤں کی آبادی میں خطرناک کمی واقع ہوئی ہے ، جس کی بنیادی وجہ جدید نقل و حمل کی سہولیات کے ساتھ نقل و حمل کے ذرائع کے طور پر ان جانوروں کی کم افادیت ہے ۔ ریاست راجستھان سے موصولہ معلومات کے مطابق ریاست اونٹ کے تحفظ اور ترقی مشن کے تحت ہر اونٹ کے بچھڑے کی پیدائش پر اونٹ کے مالک کو Rs.20,000/- کی مالی مدد فراہم کرتی ہے ۔

محکمہ مویشی پروری اور ڈیری (ڈی اے ایچ ڈی) ڈیری ڈیولپمنٹ اسکیموں یعنی نیشنل پروگرام فار ڈیری ڈیولپمنٹ (این پی ڈی ڈی) مویشی پروری انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ فنڈ (اے ایچ آئی ڈی ایف) کو نافذ کر رہا ہے جس میں ڈیری پروسیسنگ اور اونٹ کے دودھ کا ویلیو ایڈیشن انفراسٹرکچر بھی شامل ہے ۔ راجستھان کوآپریٹو ڈیری فیڈریشن (آر سی ڈی ایف) نے پیک شدہ اونٹ کے دودھ کی فروخت شروع کرنے کے لیے بہولا فوڈز پرائیویٹ لمیٹڈ کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں ۔ مزید برآں اونٹ چرواہوں کی روزی روٹی کو بہتر بنانے کے لیے دودھ جمع کرنے کے تین مراکز قائم کیے گئے ہیں جہاں اونٹ چرواہوں سے دودھ خریدا جاتا ہے ۔ جمع شدہ دودھ کو پھر پیک شدہ دودھ اور بسکٹ میں پروسیس کیا جاتا ہے ، جو صارفین کو دستیاب کرایا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ ضلع کوآپریٹو دودھ پروڈیوسر یونین لمیٹڈ ، سرحد ڈیری ، کچھ کو مرکزی حکومت کی اسکیم راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا کے ذریعے اونٹ کے دودھ کو جمع کرنے ، ٹھنڈا کرنے اور پروسیسنگ کے لیے  2.65 کروڑ کی مدد فراہم کی گئی ۔

ضمیمہ I

ریاست راجستھان سے موصولہ اطلاع کے مطابق اونٹ کے تحفظ، صحت کی دیکھ بھال اور پائیدار معاش کے لیے جو اقدامات کیے جا رہے ہیں، وہ درج ذیل ہیں:

ریاستی حکومت کی "مکھی منتری منگلا پشو بیمہ یوجنا" کے تحت، راجستھان میں مالی سال 2024-25 کے دوران ہر اونٹ کا بیمہ کیا گیا ہے۔ مزید برآں، ریاستی حکومت نے اس تعداد میں اضافہ کیا ہے، جس کے تحت مالی سال 2025-26 میں ہر مویشی مالک کے 1 سے 10 اونٹوں کا بیمہ کیا جائے گا۔

ریاست میں اونٹوں کے تحفظ کے لیے "راجستھان اونٹ (ذبح کی ممانعت اور عارضی نقل مکانی یا برآمد کا ضابطہ) ایکٹ، 2015" نافذ ہے۔

اونٹ کی بیماری کی تشخیص اور علاج کے کیمپ ریاست بھر میں سہ ماہی بنیاد پر لگائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ، بنیادی ویٹرنری صحت کی سہولیات جیسے علاج اور ویکسینیشن، "مفت ادویات اسکیم" کے تحت محکمانہ اداروں کے ذریعے فراہم کی جاتی ہیں۔

اونٹوں کے تحفظ اور ترقی کے مشن کے تحت، راجستھان ریاستی حکومت ہر اونٹ کے بچھڑے کی پیدائش پر اونٹ کے مالک کو 5,000 روپے کی مالی امداد فراہم کرتی ہے۔ اس کے علاوہ، 20,000 روپے کی امداد بھی دی جاتی ہے۔

لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقہ سے موصولہ اطلاع کے مطابق، وہاں کا محکمہ حیوانات جانوروں کی دیکھ بھال اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے تمام ضروری اقدامات کرتا ہے، جن میں شامل ہیں: سبسڈی والے نرخوں پر پیلیٹڈ فیڈ کی فراہمی، اونٹ سفاری کے مقامات پر سیاحتی پویلین کی تعمیر، اونٹوں کی ٹیگنگ، اونٹوں کے لیے کاٹنے والی مشینوں کی فراہمی، موسم سرما میں سبسڈی والی خوراک و چارے کی فراہمی، اور زخمی/متاثرہ اونٹوں کے علاج کے لیے سفاری کے مقامات پر میڈیسن اسٹور کی تعمیر۔

علاج کی سہولت کے لیے اونٹوں کی باقاعدہ صحت کی جانچ کے لیے ٹریوس کی ٹینڈرنگ کا عمل جاری ہے۔

یہ جانکاری ماہی پروری، حیوانات اور دودھ کی پیداوار کے مرکزی وزیر مملکت، پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے 6 اگست 2025 کو راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

***

 

UR-4242

(ش ح۔اس ک ۔ م   ذ )


(Release ID: 2153336)
Read this release in: English , Hindi