وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
مویشی پروری کے بنیادی ڈھانچے کا ترقّیاتی فنڈ
Posted On:
06 AUG 2025 5:26PM by PIB Delhi
ڈیری اور مویشی پروری کا محکمہ مویشی پروری کے بنیادی ڈھانچے کے ترقیاتی فنڈ (اے ایچ آئی ڈی ایف) کو نافذ کر رہا ہے اور اس اسکیم کے مقاصد میں سے ایک پیدا کرنے والوں کے لیے بڑھتی ہوئی قیمت کے تحقق کو ممکن بنانا ہے۔ مویشیوں کے شعبے میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے ذریعے، ڈیری اور مویشی پروری کا محکمہ انفرادی کاروباریوں، نجی کمپنیوں، کسانوں اور پیدا کرنے والوں کے اداروں (ایف پی اوز)، ایم ایس ایم ایز، سیکشن 8 کمپنیوں اور ڈیری کوآپریٹوز کو تعاون دے رہا ہے، جنہیں 8 سال کی مدت کے لیے 3 فیصد سود میں سبسڈی کے فوائد دیے جا رہے ہیں، جس میں 2 سال کی مہلت شامل ہے۔ یہ ادارے کسی بھی درج فہرست بینک/ نابارڈ / این سی ڈی سی / این ڈی ڈی بی / ایس آئی ڈی بی آئی سے پروجیکٹ لاگت کا 90 فیصد تک ٹرم لون حاصل کر سکتے ہیں۔ اس اسکیم کے تحت اہل ٹرم لون کی رقم پر کوئی حد نہیں ہے۔
مزید برآں، نیب سنرکشن ٹرسٹی پرائیویٹ لمیٹیڈ.، جو کہ نابارڈ کی 100 فیصد مکمل ملکیت والی ذیلی کمپنی ہے، کی جانب سے ایم ایس ایم ای کے دائرہ کار میں آنے والے پروجیکٹوں کے لیے ٹرم لون پر 25 فیصد قرض گارنٹی فراہم کی جاتی ہے۔
مویشی پروری بنیادی ڈھانچے کے ترقّیاتی فنڈ کے تحت، ڈیری اور گوشت پروسیسنگ یونٹس، مویشیوں کو کھانا دینے کے پلانٹس، جانوروں کیلئے ٹیکے اور دوا سازی کی سہولیات، ٹیکنالوجی کی مدد سے نسل کی بہتری کے فارمز (مویشی/بھینس/بھیڑ/بکری/سؤر/مرغی پالن)، مویشیوں کے فضلے سے لیکر ان کی صحت تک کا انتظام کرنے والی یونٹس ، اور ابتدائی اون کی پروسیسنگ کرنے والے بنیادی ڈھانچے قائم کرنے کے لیے پروجیکٹوں کی منظوری دی جا رہی ہے۔ یہ پروجیکٹس پروسیسنگ کی صلاحیت اور مصنوعات کی تنوع کو بڑھانے کے لیے سرمایہ کاری کی ترغیب دیتے ہیں، جس سے دیہی دودھ اور گوشت کے غیر منظم کاروباریوں کے لیے مارکیٹ تک رسائی بہتر ہوتی ہے اور گھریلو صارفین کے لیے معیاری مصنوعات کی دستیابی یقینی بنتی ہے۔
مویشی پروری کے بنیادی ڈھانچے کے ترقّیاتی فنڈ (اے ایچ آئی ڈی ایف) کے آغاز سے اب تک، 402 پروجیکٹس کی منظوری دی گئی ہے جن کی کل پروجیکٹ لاگت 14,413.88 کروڑ روپے اور ٹرم لون 10,095.23 کروڑ روپے ہے۔
مزید برآں، ڈیری شعبے کے بنیادی ڈھانچے کے ترقّیاتی فنڈ (ڈی آئی ڈی ایف) کے تحت 37 پروجیکٹوں کی منظوری دی گئی ہے جن کی پروجیکٹ لاگت 6776.80 کروڑ روپے اور ٹرم لون 4575.25 کروڑ روپے ہے، جو اب کابینہ کی منظوری کے ذریعے 01.02.2024 کو اے ایچ آئی ڈی ایف میں شامل کر دیا گیا ہے۔
یہ اے ایچ آئی ڈی ایف سے منظور شدہ پروجیکٹس عمل درآمد کے مختلف مراحل میں ہیں اور ان میں تقریباً 43,372 افراد کے لیے روزگار پیدا کرنے کی صلاحیت ہے، جو تقریباً 25 لاکھ کسانوں کو فائدہ پہنچاتے ہیں۔ ان یونٹس کے ذریعے ڈیری پروسیسنگ میں 214.73 لاکھ لیٹر فی دن، گوشت پروسیسنگ میں 9.70 لاکھ میٹرک ٹن فی سال، مویشیوں کی غذا کی پیداوار میں 100.22 لاکھ ٹن فی سال، اور مویشیوں کے فضلے سے لیکر ان کی صحت تک کے انتظام کے تحت 10,351 میٹرک ٹن اضافی صلاحیت پیدا کی گئی ہے؛ مویشیوں کے ٹیکے اور دوا سازی کی صلاحیت 3 کروڑ ٹیکے، 70 لاکھ وائلز، 52.75 لاکھ لیکویڈ دوائیں، 1 کروڑ مرہم، 36 کروڑ گولیاں، 90 لاکھ بولس اور 60,000 کلوگرام پاؤڈر، اور ٹیکنالوجی سے مدد یافتہ نسل کی بہتری اور افزائش کے فارمز جن میں 25 کروڑ پولٹری پرندے، 2300 مویشی، 110 سؤر، اور 191 کروڑ انڈوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔
ڈیری اور مویشی پروری کے محکمہ کے ذریعے نافذ کیے جانے والے مویشی پروری کے بنیادی ڈھانچے کے ترقّیاتی فنڈ کے لیے مختص فنڈز کی رقم مندرجہ ذیل ہے:
(کروڑ روپے میں)
مالی سال
|
2020-21
|
2021-22
|
2022-23
|
2023-24
|
2024-25
|
2025-26
|
میزان
|
بجٹ مختص
|
77
|
113.5
|
115
|
179
|
195
|
260
|
679.5
|
یہ جانکاری ماہی پروری، مویشی اور دودھ کی پیداوار کے مرکزی وزیر مملکت، پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے 6 اگست 2025 کو راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
************
ش ح ۔ م د ۔ م ص
(U : 4229 )
(Release ID: 2153306)