قبائیلی امور کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

تحفظ جنگلات ایکٹ (ایف آر اے) کے تحت سی ایف آر

Posted On: 06 AUG 2025 4:31PM by PIB Delhi

راجیہ سبھا میں، مرکزی وزیر برائے قبائلی امور جناب درگاداس اُئکے نے آج جناب حارس بیرن کے ایک غیر ستارہ سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ”دی شیڈولڈ ٹرائبز اینڈ ادر ٹریڈیشنل فاریسٹ ڈویلرز (ریکگنیشن آف فاریسٹ رائٹس) ایکٹ، 2006“ اور اس کے تحت بنائے گئے قواعد کی دفعات کے مطابق، اس ایکٹ کے مختلف احکامات پر عمل درآمد کی ذمہ داری ریاستی حکومتوں کی ہے، اور یہ 20 ریاستوں اور 1 مرکز زیرانتظام علاقے میں نافذ العمل ہیں۔ وزارت قبائلی امور (ایم او ٹی اے) ریاستوں/ مرکز زیرانتظام علاقوں کی طرف سے جمع کرائی گئی ماہانہ پیش رفت رپورٹس (ایم پی آر) کی نگرانی کرتی ہے۔ ریاستوں/ مرکز زیرانتظام علاقوں کی رپورٹ کے مطابق، 31 مئی 2025 تک گرام سبھا کی سطح پر کل 51,23,104 دعوے دائر کیے گئے، جن میں 49,11,495 انفرادی اور 2,11,609 اجتماعی دعوے شامل ہیں۔ ان میں سے کل 25,11,375 (49.02 فیصد) اسناد تقسیم کی گئیں، جن میں 23,89,670 انفرادی اور 1,21,705 اجتماعی اسناد شامل ہیں۔ فاریسٹ رائٹس ایکٹ (ایف آر اے) کے تحت گرام سبھا کی سطح پر دائر کیے گئے دعووں (انفرادی اور اجتماعی) اور گزشتہ 3 برسوں میں تقسیم کی گئی اسناد کی کل تعداد، ماہ وار اور ریاست/ مرکز زیرانتظام علاقے کے حساب سے تفصیلات، اس وزارت کی ویب سائٹ: https://tribal.nic.in/FRA.aspx پر دستیاب ہیں۔

دعووں کو مسترد کیے جانے کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے، وزارت تمام ریاستی حکومتوں پر زور دیتی رہی ہے کہ وہ فاریسٹ رائٹس ایکٹ (ایف آر اے) میں درج دفعات پر عمل کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ تمام مستحق دعویداروں کو ان کے واجب الحقوق فراہم کیے جائیں۔ وزارت قبائلی امور (ایم او ٹی اے) نے مختلف جائزہ اجلاسوں اور خطوط کے ذریعے ریاستوں سے کہا ہے کہ دیگر اقدامات کے ساتھ ساتھ ریاستی سطح کی مانیٹرنگ کمیٹی (ایس ایل ایم سی) کے اجلاس، جس کی صدارت چیف سکریٹری کریں، کم از کم ہر تین ماہ میں ایک بار منعقد کیے جائیں تاکہ ایف آر اے کے نفاذ کے عمل کی نگرانی کی جا سکے اور موجودہ طریقہ کار کے مطابق مسترد شدہ دعووں کا بھی جائزہ لیا جا سکے۔

ایم او ٹی اے نے ریاستوں اور اضلاع کی انتظامیہ کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ایف آر اے سے متعلق آگاہی مہم چلائیں تاکہ ایف آر اے کے نفاذ میں شامل تمام فریقین میں بیداری پیدا کی جا سکے۔

وزارت قبائلی امور وقتاً فوقتاً مختلف پہلوؤں پر ہدایات اور رہنما خطوط جاری کرتی رہی ہے تاکہ ایکٹ پر مؤثر عمل درآمد یقینی بنایا جا سکے۔ نیز، ریاستی قبائلی فلاحی محکمے اور متعلقہ حکام کے ساتھ باقاعدگی سے جائزہ اجلاس منعقد کیے جاتے ہیں۔ ایف آر اے کی خلاف ورزی سے متعلق وزارت کو موصول ہونے والی شکایات یا درخواستیں متعلقہ ریاست یا مرکز کے زیرانتظام علاقے کو شکایات کے ازالے کے لیے بھیجی جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ، وزارت ضلعی سطح پر ”دھرتی آبا جنجاتیہ گرام اُتکرش ابھیان“ (ڈ اے-جے جی یو اے) کے تحت ریاستی اور ضلعی/ ذیلی ڈویژن کی سطح پر مخصوص ایف آر اے سیل قائم کرنے کے لیے مالی معاونت فراہم کر رہی ہے تاکہ زیر التوا دعووں کے تصفیے کے عمل کو آسان بنایا جا سکے اور ذیلی ڈویژنل سطح کی کمیٹیوں (ایس ڈی ایل سی)، ضلعی سطح کی کمیٹیوں (ڈی ایل سی) اور دیگر متعلقہ اداروں کے اجلاس بروقت منعقد کیے جا سکیں۔

**********

 

ش ح۔ ف ش ع

                                                                                                                                       U: 4201


(Release ID: 2153293)
Read this release in: English , Hindi