کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

یوریا کے استعمال میں تخفیف


حکومت ہند کھاد کے متوازن اور منصفانہ استعمال کے تصور کی حوصلہ افزائی کرتی ہے

حکومت ہند نے غذائی اجزاء کے انتظام کی حوصلہ افزائی کے لیے فرٹیلائزر کنٹرول آرڈر 1985 میں متبادل کھادوں یعنی نامیاتی کھادوں، بائیو فرٹیلائزرز، ڈی آئلڈ کیک، نامیاتی کاربن بڑھانے والے اور نینو کھاد کی مشتہری کی ہے

شمال مشرقی ریاستوں کو چھوڑ کر تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں روایتی کھیتی کو پرمپراگت کرشی وکاس یوجنا (پی کے وی وائی) کے توسط سے فروغ دیا جاتا ہے جبکہ شمال مشرقی ریاستوں کے لیے مشن آرگینک ویلیو چین ڈیولپمنٹ فار ایسٹرن ریجن (ایم او وی سی ڈی این ای آر) کے توسط سے نامیاتی کاشتکاری کو فروغ دیا جاتا ہے

پی ایم – پرنام اسکیم میں ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو کسی مالی برس کے دوران کیمیاوی کھادوں (یوریا، ڈی اے پی، این پی کے، ایم او پی) کی کھپت میں گذشتہ تین برسوں کی اوسط کھپت کے مقابلے میں تخفیف لانے کے لیے ترغیبات فراہم کرانے کا نظم ہے، جو کھاد سبسڈی میں بچت کے 50 فیصد کے برابر ہے

Posted On: 05 AUG 2025 5:02PM by PIB Delhi

حکومت ہند کھاد کے متوازن اور منصفانہ استعمال کے تصور کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔ مٹی کی صحت اور زرخیزی اسکیم سال 2014 میں متعارف کرائی گئی تھی جس کا مقصد زمین کی صحت اور اس کی پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے کے لیے نامیاتی کھادوں اور حیاتیاتی کھادوں کے ساتھ مل کر ثانوی اور مائیکرو غذائی اجزاء سمیت کیمیائی کھادوں کے معقول استعمال کے ذریعے انٹیگریٹڈ نیوٹرینٹ مینجمنٹ (آئی این ایم) کو فروغ دینے میں ریاستوں کی مدد کرنا تھا۔ مٹی کے نمونوں پر معیاری طریقہ کار کے بعد کارروائی کی جاتی ہے اور مختلف پیرامیٹرز مثلاً پی ایچ، برقی کنڈکٹویٹی(ای سی)، نامیاتی کاربن، دستیاب نائٹروجن، فاسفورس، پوٹاشیم، سلفر اور مائیکرو نیوٹرینٹس (زنک، کاپر، آئرن، مینگنیز اور بوران) کے لیے تجزیہ کیا جاتا ہے۔ سوائل ہیلتھ کارڈ کسانوں کو ان کی مٹی کی غذائیت کی حیثیت کے بارے میں معلومات فراہم کرتا ہے اور مٹی کی صحت اور اس کی زرخیزی کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کیے جانے والے غذائی اجزاء کی مناسب خوراک کی سفارش کرتا ہے۔ اسکیم کے تحت کسانوں کو 25.13 کروڑ سوائل ہیلتھ کارڈ جاری کیے گئے ہیں۔ ملک بھر میں 93781 کسانوں کی تربیت، 6.80 لاکھ مظاہرے، 7425 کسان میلے/مٹی ہیلتھ کارڈ کی سفارشات پر مہم کا انعقاد کیا گیا ہے۔

حکومت ہند نے غذائی اجزاء کے انتظام کی حوصلہ افزائی کے لیے فرٹیلائزر کنٹرول آرڈر 1985 میں متبادل کھادوں یعنی نامیاتی کھادوں، بائیو فرٹیلائزرز، ڈی آئلڈ کیک، نامیاتی کاربن بڑھانے والے اور نینو کھاد کو مطلع کیا ہے۔

شمال مشرقی ریاستوں کو چھوڑکر تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پرمپراگت کرشی وکاس یوجنا (پی کے وی وائی) اور شمال مشرقی ریاستوں کے لیے شمال مشرقی علاقوں کے لیے مشن آرگینک ویلیو چین ڈیولپمنٹ (ایم او وی سی ڈی این ای آر) کے توسط سے نامیاتی کاشتکاری کو فروغ دیا جاتا ہے۔پی کے وی وائی کے تحت 3 سال میں 31,500 روپے فی ہیکٹر کی مدد سے نامیاتی کاشتکاری کو فروغ دیا جاتا ہے۔ اس میں سے 15,000 روپے فی ہیکٹر کی امداد کاشتکاروں کو براہ راست فائدہ کی منتقلی کے ذریعے آن فارم/آف فارم نامیاتی آدانوں بشمول نامیاتی کھاد کے لیے فراہم کی جاتی ہے۔ ایم او وی سی ڈی این ای آر کے تحت، 3 سالوں میں 46,500 روپے فی ہیکٹر کی امداد فارمرز پروڈیوسر آرگنائزیشن کے قیام، کسانوں کو نامیاتی آدانوں وغیرہ کے لیے مدد فراہم کی جاتی ہے۔ اس میں سے، 32500 روپے فی ہیکٹر کے حساب سے کسانوں کو آف فارم / آن فارم آرگینک آدانوں کے لیے فراہم کی جاتی ہے، اس سکیم کے تحت کسانوں کو 01 روپے ٹرانسفر کے طور پر بھی شامل ہے۔

اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی (سی سی ای اے) نے 28 جون، 2023 کو "پی ایم پروگرام برائے بحالی۔ بیداری پیدا کرنے، پرورش، اور مادر ارض کی بہتری (پی ایم پرنام)" کو منظوری دی۔ اس اقدام کا مقصد پائیدار اور متوازن کھاد کے استعمال، متبادل کھادوں کو اپنانے، نامیاتی کاشتکاری کو فروغ دینے، اور وسائل کے تحفظ کی ٹیکنالوجی کے نفاذ کے ذریعے مادر دھرتی کی صحت کو بچانے کے لیے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں (یو ٹیز) کے ذریعے شروع کی گئی عوامی تحریک کی حمایت کرنا ہے۔

تمام ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے پی ایم – پرنام اسکیم کے تحت آتے ہیں۔ پی ایم پرنام اسکیم کے تحت، پچھلے تین سالوں میں اوسط کھپت کے مقابلے، کھاد کی سبسڈی کے 50% کے برابر، دیے گئے مالی سال میں کیمیائی کھادوں (یوریا، ڈی اے پی، این پی کے، ایم او پی) کی کھپت میں کمی کے لیے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مراعات فراہم کرنے کا انتظام ہے۔

یہ اطلاع  کیمیاوی اشیاء اور کھادوں کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ انوپریہ پٹیل کے ذریعہ آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی گئی۔

**********

 

 (ش ح –ا ب ن)

U.No:4115


(Release ID: 2152768)
Read this release in: English , Hindi