اسٹیل کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

اسٹیل اور دھاتوں کی مانگ

Posted On: 05 AUG 2025 4:16PM by PIB Delhi

اسٹیل و بھاری صنعت کے وزیر جناب ایچ ڈی کمارا سوامی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ اسٹیل ایک غیر ریگولیٹڈ شعبہ ہے اوراس میں حکومت کا کردار ایک سہولت کارکاہوتا ہے جو اسٹیل سیکٹر کی ترقی کے لیے ایک موافق پالیسی ماحول فراہم کرتی ہے۔نیشنل اسٹیل پالیسی 2017 کے مطابق، سال 2030 تک خام اسٹیل کی 300 ملین ٹن (ایم ٹی) صلاحیت اور 255 ملین ٹن پیداوار کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ یہ اہداف شہری آبادی میں اضافے، انفرااسٹرکچر کی ترقی، برآمدات اور دیگر مختلف عوامل کے تحت ملکی طلب میں اضافے کی پیش گوئی کی بنیاد پر رکھے گئے ہیں۔

سال 2023-24 اور 2024-25 کے دوران خام اسٹیل کی پیداوار بالترتیب 144.30 ملین ٹن اور 152.18 ملین ٹن رہی، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 5.5 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہے۔اسی طرح، تیار شدہ اسٹیل کا استعمال سال 2023-24 میں 136.29 ملین ٹن اور 2024-25 میں 152.13 ملین ٹن رہا، جس میں پچھلے سال کے مقابلے میں 11.6 فیصد اضافہ ہوا۔اسٹیل سیکٹر کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے حکومت نے درج ذیل اقدامات کیے ہیں:

  1. دیسی طور پر تیار کردہ لوہے اور اسٹیل کی مصنوعات (ڈی ایم آئی اینڈایس پی) پالیسی کا نفاذ، تاکہ سرکاری خریداری میں’میڈ اِن انڈیا‘ اسٹیل کو فروغ دیا جا سکے۔
  2. اسپیشلٹی اسٹیل کی تیاری کو بڑھاوا دینے کے لیے پروڈکشن لنکڈ انسینٹو (پی ایل آئی) اسکیم کا آغاز، جس کا مقصد ملک کے اندر اسپیشلٹی اسٹیل کی پیداوار کو فروغ دینا اور سرمایہ کاری کو راغب کر کے درآمدات میں کمی لانا ہے۔
  3. مرکزی بجٹ میں بنیادی ڈھانچے  کی توسیع پر زور دیا گیا، جس کے نتیجے میں اسٹیل کی کھپت میں اضافہ ہوا ہے۔
  4. خام مال جیسے فیرو نکل اور لوہے کے کچرے  کی درآمد پر بنیادی کسٹم ڈیوٹی میں نرمی، تاکہ پیداواری لاگت کو کم کیا جا سکے۔
  5. اسٹیل امپورٹ مانیٹرنگ سسٹم (ایس آئی ایم ایس) کو نئے سرے سے فعال بنایا گیا ہے تاکہ درآمدات کی باریکی سے نگرانی کی جا سکے اور گھریلو اسٹیل صنعت کو درست معلومات فراہم کی جا سکیں۔

************

ش ح ۔ م م ۔ م ا

Urdu Release No-4106


(Release ID: 2152673)
Read this release in: English , Hindi