خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت
پروسیسنگ کی سہولیات کی کمی کے سبب سبزیوں کا ضیاع
Posted On:
31 JUL 2025 5:43PM by PIB Delhi
خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت (ایم او ایف پی آئی) نے 2022 میں حوالہ سال 2020-22 کے ساتھ نابارڈ کنسلٹنسی سروسز پرائیویٹ لمٹیڈ (این اے بی سی او این ایس) کے ذریعے ایک تحقیق کا آغاز کیا تھاجس کا عنوان’’ہندوستان میں فصل کی کٹائی کےبعد کے نقصانات کا تعین کرنے کے لیے مطالعہ‘‘ہے۔اس تحقیق میں دی گئی پھلوں اور سبزیوں کے تخمینی نقصان کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
زمرہ
|
تخمینی نقصان(فیصد)
|
پھل
|
6.02-15.05
|
سبزیاں
|
4.87-11.61
|
خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت (ایم او ایف پی آئی) خوراک کی ڈبہ بندی کے شعبے کی مجموعی ترقی کے لیے مختلف اسکیموں کے نفاذ کے ذریعے پروسیسنگ/تحفظ کی صلاحیت کی تخلیق اور توسیع میں تعاون کرتی ہے، جس میں فارم گیٹ سے ریٹیل آؤٹ لیٹ تک موثر سپلائی چین مینجمنٹ کے ساتھ جدید بنیادی ڈھانچہ تشکیل دینا، فصل کی کٹائی کے بعد کے نقصانات کو کم کرنا اور پروسیسنگ کی سطح کو بڑھانا شامل ہے۔
ایم او ایف پی آئی کے تحت اسکیمیں مندرجہ ذیل ہیں:
- ایم او ایف پی آئی 2016-17 سے مرکزی شعبے کی بڑی اسکیم-پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا (پی ایم کے ایس وائی) کو نافذ کرتی ہے تاکہ فوڈ پروسیسنگ سیکٹر کی مجموعی ترقی کو فروغ دینے کے لیے فصل کی کٹائی کے بعد کے بنیادی ڈھانچے اور پروسیسنگ کی سہولیات کو فروغ دیا جا سکے جس میں فصل کے بعد کے نقصانات میں کمی، ویلیو ایڈیشن میں اضافہ وغیرہ شامل ہیں۔ پی ایم کے ایس وائی کے تحت جزوی اسکیمیں یہ ہیں: (i) میگا فوڈ پارکس (جزو کو 01.04.2021 سے صرف واجب الادا واجبات کی فراہمی کے ساتھ بند کر دیا گیا ہے) (ii) مربوط کولڈ چین اور ویلیو ایڈیشن انفراسٹرکچر (iii) زرعی پروسیسنگ کلسٹروں کے لیے بنیادی ڈھانچہ ، (iv) بیکورڈ اور فارورڈ لنکیجز کی تخلیق (جزو کو یکم اپریل 2021 سے بند کر دیا گیا ہے) (v) فوڈ پروسیسنگ اور تحفظ کی صلاحیتوں کی تخلیق/توسیع اور (vi) آپریشن گرین ۔
ایم او ایف پی آئی فوڈ پروسیسنگ/تحفظ کے بنیادی ڈھانچے کے قیام کے لیے کاروباریوں کو امدادی رقم کی شکل میں کریڈٹ سے منسلک مالی امداد (کیپٹل سبسڈی) فراہم کرتا ہے، جس میں فصل کی کٹائی کے بعد کے نقصانات کو کم کرنے اور پروسیسنگ کی سطح کو بڑھانے کے لیے کولڈ اسٹوریج شامل ہیں۔ جون 2025 تک پی ایم کے ایس وائی کے تحت 1601 پروجیکٹوں کو منظوری دی جا چکی ہے جن میں سے 1133 پروجیکٹ مکمل ہو چکے ہیں۔ پی ایم کے ایس وائی کے تحت پچھلے پانچ سال اور رواں سال کے دوران ریاست کے لحاظ سے مختص کی گئی رقم ضمیمہ-1 میں دی گئی ہے ۔
- ایم او ایف پی آئی نے ہندوستان کے قدرتی وسائل کی فراہمی کے مطابق عالمی فوڈ مینوفیکچرنگ چیمپئنز کی تشکیل میں مدد کرنے اور بین الاقوامی منڈیوں میں ہندوستانی برانڈز کی خوراک کی مصنوعات کی حمایت کرنے کے لیے مرکزی شعبے کی اسکیم-’’خوراک کی ڈبہ بندی کی سنعت کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیبی اسکیم (پی ایل آئی ایس ایف پی آئی)‘‘ نافذ کی ہے ۔ اس اسکیم کا بجٹ 10,900 کروڑ روپے ہے اور اس اسکیم کے مختلف زمروں کے تحت کل 170 درخواستیں منظور کی گئی ہیں ۔ اس اسکیم سے ملک میں فوڈ پروسیسنگ کی صلاحیت میں 35.00 لاکھ میٹرک ٹن کا اضافہ ہوا ہے۔ اس اسکیم کے تحت اب تک تقریبا 3.39 لاکھ براہ راست اور بالواسطہ روزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ پی ایل آئی ایس ایف پی آئی کے تحت، ریاست کے لحاظ سے فنڈ مختص کرنے کا اطلاق نہیں ہوتا ہے۔
- ایم او ایف پی آئی ملک میں خوراک کی ڈبہ بندی کی بہت چھوٹی صنعتوں کے اپ گریڈیشن کے لیے مالی، تکنیکی اور کاروباری مدد فراہم کرنے کے لیے آتم نربھر بھارت ابھیان پہل کے تحت مرکزکی مراعات یافتہ ’’پی ایم فارملائزیشن آف مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز (پی ایم ایف ایم ای) اسکیم‘‘ نافذ کر رہی ہے۔ یہ اسکیم 2020-21 سے 2025-26 تک 10,000 کروڑ روپے کے اخراجات کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ اس اسکیم کا مقصد خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعت کے غیر منظم حصے میں بہت چھوٹی صنعتوں کی مسابقت کو بڑھانا اور اس شعبے کو باضابطہ بنانے کو فروغ دینا ہے۔ باغپت لوک سبھا حلقہ سمیت ریاست اتر پردیش کے لیے کی گئی پیش رفت کی تفصیلات ضمیمہ-2 میں دی گئی ہیں۔اس اسکیم کے مختلف اجزاء کے نفاذ کے لیے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مرکز کی جانب سے 3791.04 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں جن میں سے 410.97 کروڑ روپے باغپ لوک سبھا حلقے سمیت ریاست اتر پردیش کے لیے جاری کیے گئے ہیں۔مرکز کی طرف سے جاری کردہ فنڈز کی ریاست کے لحاظ سے اور سال کے لحاظ سے تفصیلات ضمیمہ III میں دی گئی ہیں۔
یہ معلومات خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کے وزیر مملکت جناب رونیت سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔
ضمیمہ-I
پچھلے 5 سال اور موجودہ سال کے دوران پی ایم کے ایس وائی کے تحت ریاست وارمنظور شدہ پروجیکٹوں کی تعداد
|
ریاست
|
منظور شدہ منصوبوں کی تعداد
|
منظور شدہ امدادی رقم (کروڑ روپے میں)
|
آندھرا پردیش
|
36
|
330.26
|
اروناچل پردیش
|
1
|
9.13
|
آسام
|
2
|
13.9
|
بہار
|
4
|
59
|
چھتیس گڑھ
|
1
|
10
|
گوا
|
1
|
4.80
|
گجرات
|
19
|
133.87
|
ہریانہ
|
16
|
120.64
|
ہماچل پردیش
|
6
|
55.21
|
جموں و کشمیر
|
2
|
7.87
|
کرناٹک
|
9
|
59.71
|
کیرالہ
|
8
|
57.59
|
مدھیہ پردیش
|
9
|
61.28
|
مہاراشٹر
|
27
|
226.95
|
میگھالیہ
|
2
|
58.51
|
ناگالینڈ
|
2
|
15.41
|
اوڈیشہ
|
7
|
45.53
|
پنجاب
|
8
|
54.31
|
راجستھان
|
6
|
80.86
|
تمل ناڈو
|
23
|
155.86
|
تلنگانہ
|
10
|
65.98
|
اتر پردیش
|
13
|
112.81
|
اتراکھنڈ
|
7
|
63.43
|
مغربی بنگال
|
7
|
31.51
|
گرینڈ ٹوٹل
|
226
|
1834.41
|
باغپت لوک سبھا حلقہ میں پچھلے 5 سال اور موجودہ سال کے دوران پی ایم کے ایس وائی کی جزوی اسکیم یعنی آپریشن گرینس کے تحت منظور شدہ پروجیکٹ
|
نمبر
|
اسکیمیں
|
ریاست
|
ضلع
|
پروجیکٹ کا نام
|
شعبہ
|
پروجیکٹ لاگت
|
منظور شدہ امدادی رقم(کروڑ روپے میں )
|
1
|
آپریشن گرینز (او جی)
|
اتر پردیش
|
میرٹھ
|
جے سی ایل ایگرو پراڈکٹس پرائیویٹ لمیٹڈ
|
آلو، گاجر، ایش گارڈ، باٹل گارڈ، پوائنٹڈ گارڈ، گوبھی
|
47.99
|
15
|
ضمیمہ II
ریاست اتر پردیش کے لیے:
- کریڈٹ سے منسلک سبسڈی17,818 درخواستوں کو منظوری دی گئی ہے۔
- 8571 ایس ایچ جی ممبرس کے لیےسیڈ کیپٹل کی رقم 25.97 کروڑ روپے منظور کیے گئے۔
- 14 انکیوبیشن مراکز کو منظوری دی گئی ہے ۔
- صلاحیت سازی: 32 ماسٹر ٹرینرز ، 2 ضلعی سطح کے ٹرینرز اور 1255 مستفیدین کو تربیت دی گئی ہے
باغپت لوک سبھا حلقہ کے لیے:
باغپت
|
غازی آباد
|
میرٹھ
|
49 درخواستوں کو منظور کیا گیا ہے جس میں کریڈٹ سے منسلک سبسڈی کے لیے 2.18 کروڑ روپے کی رقم منظور کی گئی ہے۔
|
کریڈٹ لنکڈ سبسڈی کے لیے 6.69 کروڑ روپے کی رقم کے ساتھ 100 درخواستیں منظور کی گئی ہیں۔
|
کریڈٹ لنکڈ سبسڈی کے لیے2.81 کروڑ روپے کی رقم سے 55 درخواستیں منظور کی گئی ہیں۔
|
ایس ایچ جی کے 55 ممبران کے لیے 0.21 کروڑ روپے کی سیڈ کیپیٹل کو منظوری دی گئی۔
|
ایس ایچ جی کے 298 ارکان کے لیے1.15 کروڑ روپے کے سیڈ کیپیٹل کومنظوری دی گئی۔
|
ایس ایچ جی کے 70 ارکان کے لیے0.15 کروڑ روپے کے سیڈ کیپیٹل کومنظوری دی گئی۔
|
انکیوبیشن سینٹرز کی منظوری نہیں دی گئی۔
|
انکیوبیشن سینٹرز کی منظوری نہیں دی گئی۔
|
ایک انکیوبیشن سینٹر کی منظوری دی گئی۔
|
کسی مستفید کو تربیت نہیں دی گئی۔
|
صلاحیت سازی: 54 مستفیدین کو تربیت دی گئی ہے۔
|
صلاحیت سازی: 2 ضلعی سطح کے ٹرینرز اور کسی مستفید کو تربیت نہیں دی گئی۔
|
ضمیمہ III
پی ایم ایف ایم ای اسکیم کے تحت 30 جون 2025 تک سال کے لحاظ سے اور ریاست کے لحاظ سے مرکز کی طرف جاری کیے گئے فنڈز
نمبر شمار
|
ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
2020-21
|
2021-
22
|
2022-
23
|
2023-
24
|
2024-
25
|
2025-
26
|
کل
|
1
|
انڈمان اور نکوبار جزائر
|
1.82
|
1.92
|
0.34
|
0.38
|
0.00
|
0.00
|
4.47
|
2
|
آندھرا پردیش
|
34.98
|
25.12
|
18.57
|
46.25
|
10.91
|
50.00
|
185.83
|
3
|
اروناچل پردیش
|
0.15
|
7.34
|
0.03
|
11.09
|
8.00
|
10.00
|
36.62
|
4
|
آسام
|
16.71
|
15.96
|
18.12
|
43.88
|
68.50
|
35.00
|
198.16
|
5
|
بہار
|
9.05
|
13.59
|
1.61
|
88.65
|
101.50
|
75.00
|
289.39
|
6
|
چنڈی گڑھ
|
0.40
|
1.06
|
0.44
|
0.31
|
0.00
|
0.00
|
2.21
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
7.04
|
8.88
|
1.44
|
7.69
|
10.00
|
10.00
|
45.04
|
8
|
دادرہ اور نگر حویلی اور دمن اور دیو
|
0.40
|
0.89
|
0.14
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
1.43
|
9
|
دہلی
|
0.50
|
0.32
|
1.15
|
0.50
|
4.25
|
0.00
|
6.71
|
10
|
گوا
|
0.41
|
3.14
|
1.81
|
2.08
|
2.50
|
5.00
|
14.94
|
11
|
گجرات
|
16.55
|
8.53
|
1.98
|
7.02
|
15.00
|
12.00
|
61.08
|
12
|
ہریانہ
|
3.23
|
3.98
|
5.46
|
11.25
|
25.00
|
25.00
|
73.93
|
13
|
ہماچل پردیش
|
5.19
|
7.64
|
13.75
|
57.12
|
4.00
|
25.00
|
112.70
|
14
|
جموں و کشمیر
|
8.19
|
1.50
|
2.16
|
2.68
|
25.75
|
6.28
|
46.55
|
15
|
جھارکھنڈ
|
2.69
|
1.74
|
0.00
|
9.79
|
20.00
|
25.00
|
59.22
|
16
|
کرناٹک
|
32.47
|
21.48
|
31.07
|
27.76
|
60.00
|
50.00
|
222.77
|
17
|
کیرالہ
|
10.13
|
3.46
|
3.99
|
29.52
|
40.00
|
40.00
|
127.10
|
18
|
لداخ
|
0.45
|
0.93
|
2.32
|
0.36
|
3.00
|
0.00
|
7.06
|
19
|
لکشدیپ
|
0.40
|
0.61
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
1.01
|
20
|
مدھیہ پردیش
|
20.62
|
9.93
|
9.98
|
44.97
|
78.04
|
50.00
|
213.53
|
21
|
مہاراشٹر
|
27.58
|
26.60
|
76.87
|
120.00
|
195.20
|
100.00
|
546.25
|
22
|
منی پور
|
3.14
|
9.09
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
12.23
|
23
|
میگھالیہ
|
2.69
|
3.04
|
0.39
|
1.00
|
7.25
|
10.00
|
24.37
|
24
|
میزورم
|
7.73
|
2.94
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
10.67
|
25
|
ناگالینڈ
|
6.64
|
5.90
|
0.41
|
3.97
|
3.75
|
0.00
|
20.67
|
26
|
اڈیشہ
|
30.37
|
29.93
|
2.97
|
15.46
|
21.86
|
40.00
|
140.58
|
27
|
پڈوچیری
|
1.16
|
0.79
|
0.68
|
2.46
|
3.00
|
1.35
|
9.45
|
28
|
پنجاب
|
5.76
|
9.36
|
16.31
|
30.65
|
87.80
|
50.00
|
199.88
|
29
|
راجستھان
|
14.51
|
13.44
|
4.79
|
16.98
|
8.50
|
25.00
|
83.22
|
30
|
سکم
|
5.12
|
1.51
|
1.75
|
0.91
|
7.50
|
10.00
|
26.79
|
31
|
تمل ناڈو
|
12.95
|
3.23
|
24.02
|
72.00
|
100.00
|
75.00
|
287.19
|
32
|
تلنگانہ
|
33.16
|
16.88
|
2.31
|
15.40
|
60.00
|
75.00
|
202.75
|
33
|
تریپورہ
|
3.11
|
10.35
|
0.15
|
1.13
|
3.75
|
10.00
|
28.49
|
34
|
اتر پردیش
|
36.29
|
24.08
|
21.06
|
79.55
|
150.00
|
100.00
|
410.98
|
35
|
اتراکھنڈ
|
6.03
|
2.26
|
2.45
|
8.24
|
15.00
|
10.00
|
43.97
|
36
|
مغربی بنگال
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
6.28
|
2.50
|
25.00
|
33.78
|
|
کل
|
367.61
|
297.44
|
268.52
|
765.30
|
1142.56
|
949.63
|
3791.04
|
****
ش ح۔ک ح۔ ش ت
U NO: 4069
(Release ID: 2152438)
Visitor Counter : 4