ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
چیتوں کے عالمی دن(جی ٹی ڈی) 2025 کے بعد نئی دہلی کے نیشنل زولوجیکل پارک میں ہفتہ بھر کی تقریبات اختتام پذیر
دہلی/این سی آر کے 27 اسکولوں کے 2000 سے زیادہ طلباء اور اساتذہ نے تحفظ سے متعلق تعلیمی سرگرمیوں میں حصہ لیا
جی ٹی ڈی 2025 کی 7 روزہ تقریبات کے دوران6 چیتےکے بچوں کی پیدائش
Posted On:
04 AUG 2025 9:19PM by PIB Delhi
نئی دہلی کے نیشنل زولوجیکل پارک میں 29 جولائی سے 4 اگست 2025 تک منعقدہ بات چیت اور بیداری پر مبنی کئی سرگرمیوں کے اختتام کے موقع پر آج چیتوں کے عالمی دن کی سات روزہ تقریبات اختتام پذیل ہوگئیں ۔ چیتوں کا عالمی دن (29 جولائی)کے لیے منعقد ہونے والی اس تقریب کا مقصد اسکول کے طلباء کو چیتوں کے تحفظ اور وسیع تر ماحولیاتی نگرانی کی اہمیت کے بارے میں معلومات دینا اور حساس بنانا ہے۔ اس 7 روزہ جشن کے دوران دہلی/این سی آر کے 27 اسکولوں کے 1935 طلباء ، تقریبا 175 اساتذہ اور معاون عملے نے تحفظ کی تعلیمی سرگرمیوں میں حصہ لیا۔
تقریبات کے آخری دن کا آغاز نیشنل ٹائیگر کنزرویشن اتھارٹی (این ٹی سی اے) کے زیر اہتمام بگ کیٹس سے متعلق نمائش میں دہلی/این سی آر کے 6 اسکولوں کے 400 سے زیادہ طلباء اور اساتذہ کی پرجوش شرکت کے ساتھ ہوا ۔ طلباء نے جنگلاتی طرز زندگی کے تحفظ کے لیے اپنے عزم کو تقویت دیتے ہوئے ’چیتوں اور ہاتھیوں کو بچانے‘ کا پختہ عہد بھی کیا ۔ نمائش میں ہندوستان کی مشہور بِگ کیٹس-چیتوں، تیندوے، ایشیائی شیروں اور برفانی تیندوےکے بارے میں معلوماتی ڈسپلے اور زبردست مناظر پیش کیے گئے-جو ان کے ماحولیاتی کردار اور موجودہ تحفظ کی صورتحال کو اجاگر کرتے ہیں۔ طلباء اور پارک آنے والے لوگوں کو نمائش کے گائڈڈ ٹور پر لے جایا گیا، جہاں انہوں نے جنگلاتی طرز زندگی کے تحفظ کے بارے میں گہری بصیرت حاصل کی گئی۔
نمائش کے بعد، طلباء نے بِگ کیٹس کے بارے میں ایک تعلیمی دستاویزی فلم دیکھی، جس سے ان شاندار جانوروں کو درپیش چیلنجوں کے بارے میں ان کی سمجھ میں مزید اضافہ ہوا ۔ اس کے بعد، وہ نیشنل زولوجیکل پارک کے ایک گائڈڈ ٹور پر گئے، جہاں چڑیا گھر کے عملے نے جانوروں کے رویے، مسکن کی ضروریات اور وجود کو لاحق خطرے سے دوچار انواع کے تحفظ کے لیے جاری کوششوں پر بات چیت پر مبنی سیشن منعقد کیے۔
چکنی مٹی سے چیزیں بنانے کی ایک تخلیقی سرگرمی سے طلباء کو فنکارانہ اظہار کے ذریعے جنگلاتی طرز زندگی کے بارے میں اپنی سمجھ کا اظہار کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا گیا۔ شرکاء نے جوش و خروش سے جانوروں اور فطرت سے متاثر ماڈل تیار کیے۔ ان کی تخلیقی صلاحیتوں اور آگاہی کے اعتراف میں چڑیا گھر کے ڈائریکٹر نے تحفظ کی سرگرمیوں میں ان کی مسلسل شمولیت کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے فاتحین کو انعامات پیش کیے۔
پروگرام کے دوسرے نصف حصے میں پلاسٹک مینجمنٹ پر ایک زبردست پریزنٹیشن پیش کی گئی، جس کا انعقاد بسلری کے نمائندوں نے کیا۔ سیشن میں جنگلاتی طرز زندگی اور ماحولیاتی نظام پر پلاسٹک کی آلودگی کے مضر اثرات پر توجہ مرکوز کی گئی، جس میں پائیدار متبادل کی ضرورت اور پلاسٹک کے کچرے کو کم کرنے میں انفرادی ذمہ داری کے کردار پر زور دیا گیا ۔
’ایک پیڑ ماں کے نام‘ مہم کے ایک حصے کے طور پر، حصہ لینے والے ہر اسکول کو دس پودے پیش کیے گئے، جو انسانوں اور فطرت کے درمیان جذباتی اور ماحولیاتی تعلق کی علامت ہیں۔ اس پہل کا مقصد طلباء کو اپنی ماؤں کے احترام میں درخت لگانے اور ان کی پرورش کرنے کی ترغیب دینا، ماحولیاتی دیکھ بھال اور یادگاری ثقافت کو فروغ دینا ہے۔ اس تقریب نےنوجوان نسل میں تحفظ کی اقدار پیدا کرنے کے لیے ایک بامعنی پلیٹ فارم کاکام کیا اور ہمارے سیارے کے حیاتیاتی تنوع کے تحفظ میں اجتماعی ذمہ داری کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
ایک اور اچھی خبر یہ ہے کہ، نیشنل زولوجیکل پارک ہفتے بھر چلنے والی تقریبات کے دوران چیتے کے چھ بچوں کی پیدائش ہوئی ہے۔ یہ بچے جنگلی نسل کی مادہ چیتا ’آدیتی‘ اور نرچیتا’وجے جونیئر‘ کے ہاں پیدا ہوئے۔ نوزائیدہ بچے صحت مند ہیں اور فی الحال ڈاکٹروں کی نگرانی میں ٹائیگر ہاؤس میں اپنی ماں کے ساتھ بندھے ہیں۔ اگرچہ ابھی عام لوگوں کو انہیں دیکھنے کا موقع نہیں ملے گا، تاہم چڑیا گھر آنے والے لوگ آئندہ ہفتوں میں آن لائن پلیٹ فارمز کے ذریعے چڑیا گھر کے ٹائیگر ہاؤس کی کچھ خصوصی فوٹیج دیکھ سکیں گے۔ چیتوں کے بچوں کی پیدائش سے پہلے نیشنل زولوجیکل پارک میں دو اقسام کے 13 چیتے تھے، جن میں 7 (3 نر: 4 مادہ) عام رنگ کے رائل بنگال ٹائیگر اور 6 سفید چیتے (2 نر: 4 مادہ) شامل ہیں۔
****
ش ح۔ک ح۔ ش ت
U NO: 4058
(Release ID: 2152397)
Visitor Counter : 9