بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
بحری جہازوں کی نیوی گیشن
Posted On:
01 AUG 2025 4:50PM by PIB Delhi
اندرونِ ملک جہازوں کی جہازرانی دریائے گنگا میں[قومی آبی گزرگاہ -1 (این ڈبلیو-1) گنگا بھگیرتھی-ہوگلی دریائی نظام] ہلدیا سے وارانسی کے درمیان جاری ہے۔
جل مارگ وکاس پروجیکٹ (جے ایم وی پی) اتر پردیش، بہار، جھارکھنڈ اور مغربی بنگال کی ریاستوں سے گزرنے والی قومی آبی گزرگاہ-1 (این ڈبلیو-1) کی صلاحیت میں اضافے کے لیے عالمی بینک کی معاونت کا منصوبہ ہے۔ جے ایم وی پی کے نفاذ سے 1.3 لاکھ سے زیادہ بالواسطہ اور بلاواسطہ روزگار پیدا کرنے کا تصور ہے۔ جے ایم وی پی کے تحت دریائے گنگا کے کنارے سماجی و اقتصادی ترقی کو تقویت دینے کے مقصد سے فیئر وے، نیوی گیشنل ایڈز، کمیونٹی جیٹی اور ٹرمینلز پہلے ہی تیار کیے جا چکے ہیں۔ ان سہولیات کا مقصد آسان لاجسٹکس حل فراہم کر کے دریائے گنگا کے کناروں اور قریبی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کی روزی روٹی کو بہتر بنانا ہے۔ این ڈبلیو -1 کے ساتھ 53 کمیونٹی جیٹیاں پہلے ہی کام کر چکی ہیں جو کسانوں، ملا، ماہی گیروں، مقامی تاجروں، باغبانوں، کاریگروں وغیرہ کو روزگار کے مواقع فراہم کر کے فائدہ اٹھائیں گی۔
وارانسی، اتر پردیش سے ہلدیہ، مغربی بنگال تک دریائے گنگا پر نیویگیٹ کرنے کے لیے جہاز کی لاگت سائز، ڈرافٹ، انجن کی گنجائش، کارگو لوڈ، دریا کے بہاؤ وغیرہ پر منحصر ہے۔ عالمی بینک کے ذریعہ انجام دیے گئے مطالعے کے مطابق، اندرونِ ملک آبی نقل و حمل (آئی ڈبلیو ٹی)کی آپریٹنگ لاگت 1.2 کروڑ روپے فی ٹن کلو میٹر ہے۔
مالی برس 2024-25 کے دوران قومی آبی گزرگاہ-1 میں 4229 بحری جہازوں کی نقل و حرکت ریکارڈ کی گئی۔
یہ اطلاع بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال کے ذریعہ لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی گئی۔
**********
(ش ح –ا ب ن)
U.No:3841
(Release ID: 2151580)