زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

زراعت میں خلائی ٹیکنالوجی

Posted On: 01 AUG 2025 4:35PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت مختلف سرگرمیوں کے لیے خلائی ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہی ہے جس میں ایف اے ایس اےا یل  پروجیکٹ (خلائی، زرعی موسمیات اور زمین پر مبنی مشاہدات کا استعمال کرتے ہوئے زرعی پیداوار کی پیشن گوئی)، خشک سالی کی نگرانی اور پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا (پی ایم ایف بی وائی ) کو تکنیکی مدد فراہم کرنا شامل ہے۔

ایف اے ایس اےا یل  پروجیکٹ کے تحت، بڑی فصلوں یعنی چاول، گندم، تور، ریپسیڈ اور سرسوں، ربیع، جوار، کپاس، جوٹ، گنا، سویا بین، دال اور چنے کی فصل کی پیداوار کی پیشن گوئی کی جا رہی ہے۔

خشک سالی کی نگرانی کے لیے، محکمہ نے (اسرو) اے ایس سی  احمد آباد کے ساتھ مل کر ایک جیو پورٹل تیار کیا ہے۔ پورٹل بارش، مٹی کی نمی، ریموٹ سینسنگ پر مبنی فصل کی حالت، پانی کے ذخیرے وغیرہ سے متعلق خشک سالی کے متعدد اشارے کا ڈیٹا رکھتا ہے۔

پی ایم ایف بی وائی کے تحت مختلف آپریشنل ایپلی کیشنز کے لیے بھی خلائی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے، جیسے کراپ کٹنگ کے تجربات کے لیے اسمارٹ سیمپلنگ (سی سی ای)، پیداوار کا تخمینہ اور تنازعات کا حل (رقبہ اور پیداوار)۔

مزید یہ کہ، حکومت نے ایک کرشی ڈیسیژن سپورٹ سسٹم (کرشی-ڈی ایس ایس) تیار کیا ہے جو کہ کلاؤڈ پر مبنی جیو اسپیشل پلیٹ فارم ہے جو زراعت کے شعبے میں مختلف اسٹیک ہولڈرز کو بااختیار بنانے کے لیے خلائی ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھاتا ہے۔ کرشی-ڈی ایس ایس پلیٹ فارم مختلف قسم کے ڈیٹا سیٹس کی میزبانی کرتا ہے، بشمول موسم کا ڈیٹا، سیٹلائٹ امیجز، مٹی کی تہوں، پانی سے متعلق ڈیٹا اور فیلڈ کی معلومات۔ کرشی ڈی ایس ایس زرعی انتظام اور فیصلہ سازی میں مدد کے لیے مختلف قسم کے ماڈیولز/الگورتھمز پیش کرتا ہے۔

زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت نے 23-2019 کے درمیان مختلف سرکاری اور نجی ایجنسیوں کو شامل کرکے پیداوار کے تخمینے کے لیے خلائی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے پائلٹ اسٹڈیز کا انعقاد کیا ہے۔ گرام پنچایت کی سطح پر پیداوار کا تخمینہ حاصل کرنے کے لیے مطالعہ میں مختلف ٹیکنالوجیز مثلاً سیٹلائٹ، بغیر پائلٹ کے فضائی گاڑیاںنقلی ماڈلز، اور مصنوعی ذہانت/مشین لرننگ ،تکنیکوں کا استعمال کیا گیا۔ پائلٹ اسٹڈیز کے نتائج کی بنیاد پر، کاشتکاروں کو بروقت اور شفاف دعویٰ کرنے کے لیے پی ایم ایف بی وائی  کے ایس ٹیک  (ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے پیداوار کا تخمینہ لگانے والا نظام) اقدام کے تحت 2023 سے دھان اور گندم کی فصل اور خریف 2024 سے سویا بین کی فصل کے لیے ٹیکنالوجی پر مبنی جی پی  سطح کی پیداوار کا تخمینہ لگایا گیا تھا۔

یہ معلومات زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت جناب رام ناتھ ٹھاکر نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

***

ش ح ۔ ال

UR-3825


(Release ID: 2151541)
Read this release in: English , Hindi